زبانوں کا اپنا کوئی مذہب نہیں ہوتا: آصفہ زمانی ہندی میڈیا سینٹر گومتی نگر میں چیئر پرسن ڈاکٹر آصفہ زمانی ا ردواکادمی اترپردیش کے اعزاز میں استقبالیہ تقریب کا اہتمام لکھنؤ (سعید ہاشمی)
مانو اتھان کیندر ، آسٹرل ایجوکیشنل اینڈویلفیئر سوسائٹی،ووکیشنل اینڈسٹریل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی اور لائفویل ویلفئر سوسائتی کے زیرے اہتمام پروقار استقبالیہ تقریب کا انعقادہندی میڈیا سینٹر گومتی نگر میں منعقد ہوئی ۔اس موقع پرنو منتخب چیئرپرسن اردو اکادمی اترپردیش و ممبران کی گل پوشی کرکے خوشی کا اظہار کیا گیا ۔جسمیں مہمان خصوصی کے طور پر صابق ڈی۔جی۔پی رضوان احمد ،اور مہمان ذی وقار کے طور پر آصف زماں رضوی ڈائرکٹر اعزاز رضوی میموریئل ا نسٹیٹیوٹ، شالنی آریا ،سوشل ورکر اور شبانہ اعظمی نے شرکت کی۔ چودھری سلمان قادر ، سیکریٹری مانوء اتھان کیندر، آسٹرل ایجوکیشنل اینڈویلفیئر سوسائٹی کے صدر غفران قدوائی اور سیکریٹری شائندہ صدیقی، ووکیشنل اینڈسٹریل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی عبدلنعیم اور لائفویل ویلفئر سوساٹی غفران خان کو مبارکباد دیتے ہوئے پروفیسر آصفہ زمانی نے کہا کہ جو بھی تنظیمیں اردو کو فروغ دینے میں لگی ہیں انکے لئے انہیں اترپردیش کی یوگی سرکار کو مبارکبادیتے ہوئے کہا کہ اب انکو ایک صحیح جگہ ملی ہے جہاں سے وہ اب اردو اور دیگر زبانوں کے لئے اور کچھ بہتر کرسکیں گی ، اس۔پروگرام جس کا آغازعبدلنعیم کی نعت پاک سے ہوا۔اسکے بعد آسٹرل ایجوکیشنل اینڈویلفیئر سوسائٹی کے صدر غفران قدوائی اور سیکریٹری شائندہ صدیقی نے آئے ہوئے مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے اپنیسوسائٹی کے اعراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے سوسائٹی کی کارکردگی پر خوشی کا اظہار کیا۔اس موقع پر چودھری سلمان قادر ، سیکریٹری مانوء اتھان کیندر نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے نو منتخب چیئر پرسن کو تہنیت پیش کی۔سابق ڈی۔جی۔پی اترپردیش رضوان احمد نے بھی اپنے شعر کے ذریعہ یوگی سرکار کی تعریف کی کہ پروفیسر آصفہ زمانی کے انتخاب کو خوش آئند اور حکومت کا دور اندیشہ فیصلہ قراردیا۔اس دوران انہوں نے پروفیسر آصفہ زمانی سے درخواست کی کہ اترپردیش اردو اکادمی کمپیوٹر سنٹر جو کہ ڈاکٹر شیمہ رضوی کی تقریباَ 20 برس پہلے چلائی گئی اسکیم ہے جو کہ مسلسل سود مند ہے اس پہ خاص طور سے توجہ کی ضرورت ہے ۔صدارتی کلمات میں پدم شری پروفیسرآصفہ زمانی نے سماجی تنظیموں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اردو کی فلاح و بقاء کیلئے جو مجھ سے امیدیں وابستہ ہیں اس پر وہ کھرا اترنے کی کوشش کریگی ۔۔ اس کے ساتھ ہی کہا کہ یہ سرکار اردو کے لئے اور دیگر زبانوں کیجاننے والوں کے لئے اچھے قدم اٹھانے والی ہے۔زبانوں کا اپنا کوئی مزہب نہیں ہوتا جو کہ ہر طبقہ کو آپس میں جوڑتی ہیں۔اس موقع پر اردو اکادمی کے ممبر بنے نکنج مشر کشور نے اور دانش آزاد نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور بتایا کہ پہے بھی وہ اور پوفیسر آصفہ بھی ان تنظیمون کے پروگرام کا حصہ بن چکے ہیں ۔ ڈائرکٹر آر۔سی۔جے۔ایم۔سی آصف رضوی ، شالنی آریہ اور شبانہ اعظمی نے بھی پروفیسر آصفہ کو مبارکباد دی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔ ،پروگرام کی نظامت کا کام ویوز سوسائٹی کے سیکریٹری عبدلنعیم نے انجام دیا ۔نکنج مسرا کشور ور دانش آزاد کو تنظیموں نے مومنٹو بھی پیش کیا ، اسکے تنظیموں کے ذریعہہ چار ٹیچروں شبانا آعظمی، نسریناہاشمی، محمد عدیل منصوری،اور فضیل احمد خان کو مومنٹو اور سند سے نوازا گیا۔ اور پروگرام کے آخر میں آسٹرل ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی کے صدر غفران قدواٗی اور سیکریٹری شائندہ صدیقی نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا ۔اس موقع پر سبھی تنطیموں کے ممبران شبانہ اعظمی،لائف ویلفیئر سوسائٹی کے سیکریٹری غفران ، ساتھ روشن واصم ، شہانی خاتون ، نسرینا ہاشمی،شبانہ اعظمی،فضیل احمد خاں،عدیل منصوری ہیڈ ماسٹر، محمد وامق، تابش،صدف فاطمہ، منصور حسین ،پردیپ یادو، رابعہ بسری،فاقیحہ خان و سعدیہ وغیرہ بھی موجود رہے۔