مسلم و دلت افرادکے خلاف اشتعال انگیزی گہری سازش ! مسعوداختر
سہارنپور(احمد رضا) مرکز کی بھاجپائی سرکار اور ریاستوں کی بھاجپا سرکاروں نے ملک کے قومی اتحاد کو زبردست نقصان پہنچایاہے ، ملک کے آئین کو انگوٹھا دکھایا جارہاہے ملک کو آگ میں دھکیل نے کیلئے رام راج رتھ یاترائیں شروع کی جارہی ہیں مسلمانوں کو بہکا کر لالچ دیکر مسلم پرسنل لاء، تلاق اور بابری مسجد کے اہم ایشوز پر بیہودہ بیانات دلانیکے لئے مجبور کیا جارہاہے یاد رہے یہ سبھی باتیں اور حرکات ایک گہری سازش کا حصہ بھر ہیں ملک کا سیکولر عوام ان چھوٹی چھوٹی حرکات سے خائف نہی ہے یہ ملک ہمارا ہے اس ملک کی ترقی اور خوشحالی میں ہمارا بڑا ہاتھ ہے ہم یہ نازیبا حرکات اب قطعی برداشت نہی کریں گے ملک دستور سے چلیگا من مانی اور من کی بات نہی چلنے دیجائیگی آنے والا وقت کانگریس کاہی ہے کانگریس سبھی کو ساتھ لیکر چلنیوالی جماعت ہے یہ ملک سبھی کا نہی بھاجپائی ملک کو نقصان پہنچا رہیہیں ہمکو انکی سازشوں سے ہوشیار رہنا ہوگا،کانگریس ہمیشہ سے ہی ملک کے دبے کچلے ، پچھڑے اور کمزورعوام کی رہنمائی ، وکالت وکفالت کرنے میں سب سے آگے رہی ہے کانگریس نے کبھی بیہودہ سازش کرکے ملک کے عوام کو تقسیم کرنیکا شرمناک کام نہی کیا آج بھی کانگریس ہندو مسلم سکھ اور عیسائی کو جوڑ نیکا اہم کام انجام دے رہی ہے کانگریس سرکاروں کو بندنام کرنے والے اپنی سرکاروں کی کارکردگی دیکھیں ایک جائزہ کے مطابق ریاست اترپردیش کے علاوہ پورے ملک میں بھی بھاجپاکے مٹھی بھر قائدین اشتعال انگیز بیانات دیکر ملک کی اقلیتوں کو خوف زدہ کرنا چاہتے ہیں جو ایک خطرناک سازش کا حصہ ہے مندرجہ بالا خیالات کا اظہار کرتے ہوئے سنجیدہ سیاسی رہنما اور ممبر اسمبلی مسعود اختر نے آج شام اخبارات کے روبرو بیان کیاکہ کانگریس ایک صاف ستھری اور مہذب سیاسی جماعت ہے ہماری جماعت اشتعال انگیزی، نفرت اور ٹکراؤ کے گھنونے عمل کی بھر پور مذمت کرتی ہے اور مرکز کے علاوہ ریاستی سرکار سے بھی مانگ کرتی ہیکہ کہ ملک کے مختلف علاقوں میں مسلم اور دلت عوام کے خلاف کیجانے والی بیہودہ اشتعال انگیزی کو بند کرایاجائے اور اس طرح کے غیر سماجی عناصر کے خلاف سخت ایکشن لیاجائے تاکہ ملک کی پر امن فضاء کو آلودہ ہونے سے روکا جاسکے آبنے بھاجپا اور بھیم آرمی کے تکرار کو جلد از جلد پر امن طور سے نپٹائے جانیکی امید ظاہرکی ساتھ ہی آپنے بیقصوروں کی رہائی اور اصل ملزمان کی جلد گرفتاری کی مانگ دہرائی! کانگریس کے قائددیہات سیٹ سے ایم ایل اے اور سرگرم رہبر مسعود اختر نے کہاکہ ملک کا ہندو مسلم اور دلت عوام کانگریس کے ساتھ ہے اور کانگریس پورے ملک کے عوام کی رہنمائی اور وکالت کیلئے بہت کافی ہے کانگریس ہندو مسلم، سکھ اور عیسائی اتحاد کی علمبر دار ہے اور ہمیشہ امن چاہتی ہے، دیہات سیٹ سے کانگریس کے ایم ایل اے مسعود اختر نے کہاکہ اگر ریاستی سرکار ہمارے عوام کو مشکل میں ڈالے گی تو ہم ہر مشکل وقت میں اپنے عوام کے ساتھ کھڑے نظر آئیں گے ہم عوام کا کسی بھی شکل میں استحصال نہی ہونے دیں گے !
کانگریس کے ایم ایل اے مسعود اختر نیکہاکہ جگہ جگہ اقلیتی فرقہ کے افراد کو بیہودہ نعروں اور چھینٹا کشی کا شکار بنایا جارہا ہم یہ کسی بھی صورت برداشت نہی کیا جائیگا کانگریس حق کے ساتھ ہمیشہ کھڑی ہے ایم ایل اے مسعود اخترنے کہاکہ ریاستی سرکا رفضول کے قائدے قانون لاگو کر رہی ہے جو عوام کیلئے ناکارہ اور تناؤ سے بھرے ثابت ہورہے ہیں آپنے کہاکہ عوام کانگریس کے ساتھ ہے اور کانگریس پورے ملک کے عوام کی مدد کو ہر مورچہ پر تیار ہے مسعود اختر نے کہاکہ زبردستی کرنیوالے غیر سناجی عناصر کے خلاف سخت ایکشن لیاجا بیحد ضروری ہے آپنے کہاکہ جگہ جگہ اقلیتی فرقہ کے افراد کو بیہو گؤکشی کے فرضی الزامات کا شکار بنایا جارہا ہم یہ کسی بھی صورت برداشت نہ کریں گے۔ مسعود اختر نے کھلے الفاظ سے کہاکہ بھاجپائی یہ جان لیں کہ یہ ملک سبھی کاہے اور دستور ہند نے سبھی کو برابری اور مذہبی آزادی کا حق دیاہے ہم غلام نہی بلکہ وطن پرست اور باعزت ہندستانی شہری ہیں! کانگریس کے ایم ایل اے اور سرگرم علاقائی رہبر مسعود اخترنے کہاکہ ریاستی سرکا ربے ترتیب قائدے عوام پر زبردستی تھونپنا چاہتی ہے وہ زبر دستی کسی بھی صورت نہی چلیگی سرکار کے نظریاتی قائدے جو وہ مرضی سے جبریہ لاگو کر رہی ہے وہ طریقہ کار عوام کیلئے مضر ثابت ہورہے ہیں آپنے کہاکہ مرکز اور ریاستی سرکاریں ، ہندو یوا واہنی، بجرنگ دل کے علاوہ نام نہاد گؤ رکشک دل کے کارکن اور مٹھی بھر گندی سوچ رکھنے والے جوشیلے بھاجپائی کارکنان بھی آج یہ جان لیں کہ یہ ملک سبھی کاہے اور دستور ہند نے سبھی کو برابری اور مذہبی آزادی کا حق دیاہے ہم زور زبردستی کے خلاف ہیں پچھڑے مسلم عوام اور دلت لوگ بھی یہاں بھگوا کارکنان سے اسی فیصد زیادہ وطن پرست اور امن پسند ہیں اور ہم سبھی اپنے ملک کے دستور کا دل سے احترام کرتے ہیں مستقبل میں ہم بلاوجہ اشتعال اور بیہودہ الزامات ہم کسی بھی صورت برداشت نہی کریں گے مرکز ی سرکار نے چار سال میں اور یوپی سرکار نے صرف دس ماہ کی مدت میں اقلیتی فرقہ کے ساتھ جو سلوک کیاہے اس کو سبھی جان گئے ہیں یہ جماعتیں قابل اعتماد نہی ہیں ممبر اسمبلی نے کہاکہ ہم فرقہ پرستوں کے غلام نہی بلکہ وطن پرست اور باعزت ہندستانی شہری ہیں ہمیں جو آزادی آئین نے دی ہے اسکا سہی طور سے استعمال کرتے ہیں ہم کسی کا حق نہی چھین رہے ہیں ہمکو صرف اور صرف اپنا حق ہی لینا ہے ! فوٹو ۔۔ مسعود اختر ممبر اسمبلی
اردوشاعری کی مقبولیت میں اضافہ اردو زبان کی مٹھاس کا نتیجہ!
سہارنپور( احمد رضا) یہ سچ ہے کہ اردو ملک کی اپنی زبان ہے اسی زبان کی طاقت نے انگریزوں کے تخت وتاج ہلاکر رکھ دئے عوام کو اردو کی مٹھاس سے حد سے زائد پیار اور لگاؤہے اردو کا ملک کی ترقی اور یکجہتی میں زبردست تعاون ہے! اندنوں ملک کے بیشتر علاقوں خاص طور پر ویسٹ یوپی کے کیرانہ اور حیدرآباد میں مختلف اردو تنظیموں کے ذریعہ اعزازات اور انعامات سے سرفراز ہونیوالی اردو شاعری کو چار چاند لگانیوالی مقبول ترین شاعرہ مہک کیرانوی نے گزشتہ روز ایک اہم تقریب میں موجود مہمانوں اور میز بان حضراتکے سامنے خطبہ ادا کرتے ہوئے فرمایاکہ اردو شاعری دلوں کو جوڑنیکے ساتھ ساتھ ملک کے وقار کاقابل قدر عملی کام انجام دیتی آرہی ہے ملک کی بڑی طاقت ہی اردو سے وابسطہ ہے اور اختلافات کو بھلاکر بھائی چارے کا سبق دیتی ہے ! نوجوان اور سنجیدہ مزاج کی شاعرہ مہک کیرانوی نے کہاکہ آج ہمکو اردو شاعری کے توسل سے اس قابل رشک اعزاز سے نواز کر ریاست کے عوام نے جس محبت کا ثبوت پیش کیا وہ قابل تعریف ہے آج سامعین نے اردو سے اپنی والہانہ محبت کو ثابت بھی کر دکھایاہے اپنے خطاب میں مہک کیرانوی نے کہاکہ شاعری نے ہمیشہ محبتوں کے چراغ جلائے ہیں آج ہم جس مقام پر بھی ہیں یہ سبھی آپ سبھی کا پیار اور دعائیں ہی ہیں، اس خاص موقع پر کم عمر شاندار لب ولہجہ کی ممتاز شاعرہ مہک کیرانوی نے اپنے زبردست استقبال اور تالیوں کی گرج کے درمیان مغربی یوپی کے اس پر امن اور مہذب خطہ کے افراد کے ادبی شعور اور شوق کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ آپکی دعاؤں اور حوصلہ نے مجھے اور میرے قابل احترام بڑے درجہ اور مرتبہ کے درجنوں با صلاحیت شاعروں اور شاعرات حضرات کو اس مقام پر پہنچایاہے آج ہم اپنے سامعین کے بہت بہت شکر گزار ہیں اور اپنے سامعین کیلئے دعاگو ہیں! مشاعروں کو مہک بخشنے والی مہک کیرانوی کی قابلیت کو سراہاجانا وقت کا تقاضہ ہے آج کے سخت ترین اردو مشاعروں کے دور میں کہ جہاں قابل قدرشاعروں کے عمدہ سے عمدہ سنجیدہ کلام کو نظر انداز کر صرف اور صرف جوشیلے کلام کو سراہا جا رہاہے اسکے بعد بھی اس سخت دور میں اپنے سنجیدہ کلام سے مہک کیرانوی ارود زبان کے ذریعہ مشاعروں کو جو تقویت اپنی سہل اردو والی شاعری کے ذریعہ عطا کر رہی ہیں اس عمدہ عمل کی جس قدر بھی تعریف کی جائے وہ کم ہی ہے یوں تو اس ملک کے عظیم کے مختلف قصبوں، شہروں اور کوچوں میں ایک سے بڑھ کر ایک شاعر پید اہوئے ہیں جو آج عالم کے ادبی حلقوں میں اپنا لوہا منوا رہے ہیں مگر کم عمری اور بہت تھوڑے تجربہ سے ہی ادب نواز اردو دوست مہک کیرانوی نے اپنے کلام سے دنیا بھر کے مشاعروں میں اپنی سنجیدہ شاعری سے اردو کو جو بلند مقام عطا کیا وہ واقعی قابل کمشنری کے تاریخی قصبہ کیرانہ کے مہذب گھرانہ میں حامد خان کے گھر دلادت پائی گلفشاں خان مشہور ومعروف نام مہک کیرانوی آج کسی تعارف کی محتاج نہی سچائی بھی یہی ہیکہ کہ اندنوں مہک ہم سے دور ہوکر حیدآباد ( تلنگانہ )مقیم ہوگئی ہیں مگر سہارنپور کمشنری کی سرزمین پر رہنے والوں کوہمیشہ مہک یاد آتی رہیگی! مہک کیرانوی کیرانہ کی ہی بیٹی ہیں کہ جو آج ملک اور بیرونی ممالک میں ممتاز شاعرہ کے طور پر اپنی پہچان رکھتی ہیں مہک کیرانوی کا کلام ملک اوربیرونی ممالک میں بھی روز بہ روز اردو شاعری کو نئی حرارت اور کبھی بھی ختم نہی ہونے والی معتبرمہکتی اور چہکتی اردو کوحقیقی الفت سے روشن کر رہاہے اسی راہ پر چلتے گزشتہ عرصہ بار ہا بار کیرانہ ، دہلی ، رام پور ، سہارنپور ، لکھنؤ ، بریلی ، شاہجہان پور اورمراد آباد کے ہزاروں سامعین نے جہاں معزز نامی گرامی استاد شعراء میں ظہیرراہی اور مہک کیرانوی کو انعام واکرام سے نواز وہ ہر صورت عمدہ قدم ہے!