عدالت نے ہتک عزتی کیس میں ارون جیٹلی سے جرح کی ہدایات دیں آپ رہنما اروند کیجریوال اور پانچ دیگر پارٹی رہنماؤں کے خلاف ہتک عزت مقدمے کا معاملہ
نئی دہلی ،09؍ فروری :دہلی ہائی کورٹ نے ہتک عزت کے ایک معاملے میں مشترکہ رجسٹرار کے سامنے ارون جیٹلی کے ساتھ جاری جرح کو ایک عدالت میں منتقل کرنے کا فیصلہ دیا۔جیٹلی نے آپ رہنما اروند کیجریوال اور پانچ دیگر پارٹی رہنماؤں کے خلاف ہتک عزتی کامقدمہ دائر کر رکھا ہے۔جسٹس منموہن نے کہا کہ موجودہ معاملے سمیت کسی بھی مقدمے کی سماعت منصفانہ، شیڈول اور تیزی سے ہونا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ کے ساتھ جرح ہائی کورٹ کی سنگل بنچ کے سامنے کی جائے۔انہوں نے کہا کہ کجریوال کو جیٹلی سے جرح 12 فروری تک مکمل کرنے کی مشترکہ رجسٹرار کی ہدایات اب غیر مؤثر ہو گئی ہے کیونکہ اب عدالت تاریخ اور مرکزی وزیر سے سوالات کی مطابقت طے کرے گی۔عدالت نے جیٹلی سے آگے جرح کے لئے جسٹس راجیو سہائے ایڈل کے سامنے 12 فروری کو سماعت کی تاریخ طے کی۔عدالت بی جے پی لیڈر سے جرح کو سنگل جج کے پاس منتقل کرنے پر اتفاق ہو گیا۔اس سے پہلے جیٹلی اور کیجریوال کے وکیل نے بھی اس پر اتفاق کیا۔جسٹس منموہن نے کہاکہ میں اس مقدمے کی جرح کو ایک عدالت کے پاس منتقل کرنے پر راضی ہوں۔چلئے اسے ختم کریں کیونکہ یہ غلط سمت میں جا رہا ہے۔عدالت نے یہ ہدایات کیجریوال کی اپیل پر سماعت کے دوران دی۔کیجریوال نے مشترکہ رجسٹرار کے دو فروری کے حکم کے خلاف اپیل کی تھی جس میں انہیں 12 فروری تک جرح مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔دہلی اور ڈسٹرکٹ کرکٹ ایسوسی ایشن (ڈی ڈی سی اے )میں جیٹلی کے خلاف مالی بدعنوانی کے الزامات کے پیش نظر 10کروڑ روپے کی ہتک عزت کے مقدمے میں کیجریوال کے وکیل مرکزی وزیر سے جرح کر رہے ہیں۔جیٹلی سال 1999 سے 2003 تک ڈی ڈی سی اے کے صدر رہے۔جیٹلی نے ان کے خلاف بے ضابطگیوں کے الزام لگانے کو لے کر کیجریوال اور آپ لیڈر راگھو چڈھا، کمار وشواس، آشوتوش، سنجے سنگھ اور دیپک باجپی کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔جیٹلی نے ان تمام الزامات کو مسترد کیا ہے۔