آل انڈیا یونانی طبّی کانگریس کے پہلے انٹرنیشنل سمینار کی تیاریاں مکمل سمینار کا افتتاح گورنر مغربی بنگال کیسری ناتھ ترپاٹھی کریں گے
کولکاتا، 9 فروری :آل انڈیا یونانی طبّی کانگریس کی تحریک پر ہر سال مسیح الملک حکیم اجمل خاں کے یوم پیدائش کی مناسبت سے 12 فروری 2011 سے عالمی یوم یونانی میڈیسن منائے جانے کا سلسلہ شروع ہوا اور اب حکومت ہند نے بھی یوگاڈے کی طرح باضابطہ ممتاز مجاہد آزادی، مسیح الملک حکیم اجمل خاں کے جنم دن کو نیشنل یونانی میڈیسن ڈے کے طور پر منانا شروع کردیا ہے۔
آل انڈیا یونانی طبّی کانگریس (مغربی بنگال) کے زیراہتمام اسٹیٹ کونسل آف یونانی میڈیسن مغربی بنگال اور نیچروویدا گروپ کے اشتراک سے 12 فروری 2018 کو پہلا انٹرنیشنل سمینار منعقد ہوگا۔ سمینار کا افتتاح گورنر مغربی بنگال جناب کیسری ناتھ ترپاٹھی کریں گے جبکہ جناب پرشوتم کے روپالا (مرکزی وزیر برائے زراعت)، جناب خالد محمد سیف اللہ (چیئرمین نیچروویدا)، جاوید احمد خاں (ریاستی وزیر مغربی بنگال)، ندیم الحق (رکن پارلیمنٹ)، وویک گپتا (رکن پارلیمنٹ)، احمد حسن عمران (رکن پارلیمنٹ)، نرمل مانجھی (صدر مغربی بنگال میڈیکل کونسل)، ڈاکٹر سکندر حیات صدیقی (ڈائرکٹر یونانی سروسز، حکومت اترپردیش)، پروفیسر سعد عثمانی (سابق پرنسپل اسٹیٹ یونانی میڈیکل کالج، الٰہ آباد)، اُپیندر رائے (چیف ایڈیٹر تہلکہ) ، ڈاکٹر محمد ایوب (صدر اسٹیٹ یونانی کونسل)، ڈاکٹر مجیب حسین (ساؤتھ افریقہ)، ڈاکٹر اے کیمحبوب الرحمن ساکی (ڈھاکہ)، ڈاکٹر محمد ممتاز احمد (کولکاتا)، ڈاکٹر ایس کے معراج الدین (کولکاتا)، پروفیسر ایم اے فاروقی (حیدرآباد)، ڈاکٹر عبدالمجید پاریکھ (ناگپور)، ڈاکٹر محمد عبیداللہ بیگ (چنئی)، پروفیسر نظرالاسلام (ڈھاکہ) اور ڈاکٹر سیّد احمد خاں (دہلی) وغیرہ اہم شخصیات شرکت کی منظوری دے چکے ہیں۔ ہندوستان طب یونانی کا صدیوں سے لیڈر رہا ہے اور یہ امر خوش آئند ہے کہ اس وقت طب یونانی سے استفادہ کی غرض سے دنیا بھر کی نگاہیں اس کی طرف مرکوز ہیں۔ پریس کانفرنس میں ڈاکٹر نظام الدین (صدر طبّی کانگریس مغربی بنگال) اور ڈاکٹر مجیب الرحمن (جنرل سکریٹری طبّی کانگریس مغربی بنگال) نے بتایا کہ نہ صرف مرکزی سطح پر بلکہ صوبہ مغربی بنگال میں بھی طب یونانی کی صورت حال بہت اچھی نہیں ہے لیکن موجودہ حکومتوں سے ہم بہت پُر اُمید ہیں۔ انہوں نے کانفرنس میں مزید بتایا کہ حکومتوں کی دلچسپی کے لیے اتنا کافی ہے کہ یونانی طریقہ علاج کو فروغ دینے سے روزگار اور ریونیو میں اضافہ ہوگا اور چونکہ عوام کی یونانی دواؤں اور یونانی طریقہ علاج میں انتہائی دلچسپی ہے، ایسی صورت میں طب یونانی کی ترویج و ترقی کے لیے مرکزی سطح پر اور تمام صوبوں میں جو منصوبے بنائے گئے ہیں اُن پر عمل کیا جائے اور مزید نئے منصوبے بنائے جائیں خاص طور سے نیشنل یونانی یونیورسٹی، ایمس یونانی اور فارمیسی کونسل آف یونانی میڈیسن کا قیام ناگزیرہے۔