مسلمانوں کو’پاکستانی‘کہنے پر جیل کی سزا کے لیے بنایاجائے قانون طلاق بل ہرپہلوسے خواتین مخالف،پارلیمنٹ میں اسد الدین اویسی نے سرکارکوگھیرا ’’میں بھارت ماتا کی جے کبھی نہیں بولوں گاکیونکہ ہندوستانی آئین نے اس نعرے کو لازمی نہیں قرار دیا ہے۔ میں یہ نعرہ ہرگز او ر قطعی نہیں لگاؤں گا ،خواہ میری گردن پر چھری ہی کیوں نہ چلادی جائے ‘‘
نئی دہلی 7فروری :آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین (AIMIM) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ کسی بھی ہندوستانی مسلمان کو’پاکستانی‘ کہہ کر پکارنے والے افراد کو تین سال قید کی سزا دلوانے کے لئے نیا قانون وضع کیا جائے۔ پارلیمنٹ کے ایوان زیریں میں حکومت کے سامنے اپنے مطالبے رکھتے ہوئے اسد الدین اویسی نے کہاکہ ایسا قانون وضع کیا جائے تاکہ کسی بھی مسلم کو اگر پاکستانی کہا جائے، تو کہنے والے کو تین سال کے قید کی سزا بھگتنی پڑے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں یقین ہے کہ ان کی مانگ کو قبول نہیں کیا جائے گا اور بی جے پی قیادت والی حکومت اس طرح کا بل نہیں لائے گی۔اسد الدین اویسی نے کہا کہ بھارت میں رہنے والے مسلمانوں نے محمد علی جناح کے دو قومی نظریہ کے اصول کو مسترد کر دیا تھا۔ صدر کے خطاب پر پیش کئے گئے شکریہ تجویز پربحث کے دوران یہ بھی دعوی کیا ہے کہ تین طلاق کے خلاف لایا گیا بل تمام پہلوؤں سے ’خواتین مخالف‘ ہے۔یک بارگی طلاق ثلاثہ کو محدود کرنے والے بل کو لے کر اسد الدین اویسی نے حال ہی میں حکومت کی شدید تنقید کی تھی اور دعویٰ کیا تھا کہ پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا بل سماجی مسائل کا حل نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ طلاق ثلاثہ بل مسلمان مردوں کو جیل میں ڈالنے کی حکومتی سازش کا ایک حصہ ہے ۔ اپنی بات کو مدلل کرتے ہوئے اسد الدین اویسی نے کہا تھا کہ جہیز کے لئے ہونے والی اموات اور خواتین کے خلاف ہونے والے دیگر جرائم نہیں رکے، جبکہ ان کے خلاف خاص طور پر قانون بنائے گئے تھے۔ غور طلب ہے کہ اسد الدین اویسی نے’پاکستان چلے جاؤ‘ جسے مکروہ تبصر ہ کا سامنا کیا ہے۔ مارچ 2016 میں شیوسینا نے ’بھارت ماتا کی جے‘ بولنے سے انکار کرنے پر اسد الدین اویسی کی تنقید کی تھی اورپاکستان چلے جاؤ کا مشورہ بھی دے ڈالا تھا۔ شیوسینا کے وزیر رام داس قدم نے کہا تھا کہ اویسی کو ہندوستان میں رہنے کا حق نہیں ہے، کیونکہ وہ اس ملک کا احترام نہیں کرتے، جس نے انہیں بہت کچھ دیا ہے ان کو پاکستان چلے جانا چاہئے، یا ہم انہیں اس ملک سے باہر نکال د یں گے ۔ اسد الدین اویسی نے اس کے جواب میں مدلل جواب دیا تھا، اویسی نے کہا تھا کہ ’’میں بھارت ماتا کی جے کبھی نہیں بولوں گاکیونکہ ہندوستانی آئین نے اس نعرے کو لازمی نہیں قرار دیا ہے۔ میں یہ نعرہ ہرگز او ر قطعی نہیں لگاؤں گا ،خواہ میری گردن پر چھری ہی کیوں نہ چلادی جائے ‘‘۔