عوام کا تحفظ کرنے امن ونظم قائم رکھنے میں سرکارناکام ! مسعود اختر

 سہارنپور( احمد رضا)کانگریسی ایم ایل اے مسعود اختر نے آج سنجیدہ لہجہ میں کہاکہ مودی اور یوگی راج میں ہمارے ساتھ دوہرا پیمانہ برتا جارہاہے ہمارے عوام کے بنیادی حقوق کو چھیننے کی کوششیں ہورہی ہیں ہمارے اہم معاملات ، سماجی مسائل اور مذہبی معاملات میں ہماری حق تلفی کی جا رہی ہے ، کانگریسی ایم ایل اے مسعود اختر نے زور دیکر کہاکہ یوم جمہوریہ اور دیگر قومی تیوہاروں پر جبریہ طریقہ سے وندنا کرنے اور تقریبات کی ویڈیو گرافی کرانیکی ہدایات جاری ہورہی ہیں جو ہماری حب الوطنی پر شک کے سوائے کچھ بھی نہی بھاجپائی سرکار قانونی راج قائم رکھنے کی بجائے پولیس راج قائم کر رہی ہے، کلیہاں مقامی مردان علی روڑ واقع بلال احمد نجمی کی رہائشگاہ پر یو م جمہوریہ کی ایک پر وقار تقریب کے دوران عوام کو مخاطب کرتے ہوئے دیہات اسمبلی سیٹ سے کانگریسی ایم ایل اے مسعود اختر نے کہاکہ جس ملک کو آزاد کرانیکے لئے اور پھر شاندار دستور بنوانیکے لئے ہم مسلمانوں نے اپنے عزیز ملک کی سرحدوں کو اپنے خون سے سینچااور قابل رشک دستور رائج کراکر ملک کے ہرایک باشندے کو وقار کے ساتھ زندگی گزارنیکا موقع فراہم کرایا آج اسی ملک میں چند متعصب ا ور مٹھی پر فرقہ پرست اقتدار کے نشہ میں مست سیاست داں،پولیس اور انتظامیہ کے کچھ موقع پرست افسران ہم سے ہمارے مدارس ، مساجد اور خانقاہوں سے حب الوطنی کی شہادتیں مانگی جارہی ہے اس طرح کا عمل ملک کے جمہوری نظام کو نیست ونابود کردیگا مسلم اقوام پر شک کرنیوالے اپنی آٹھ سو سالہ تاریخ پر نظر ڈالیں اور اسکا بغور مطالعہ کریں تو پتہ چل جائیگا کہ مادر وطن کا غدار کون ہے دوسری جانب مسلمانوں کے ہی آٹھ سو سالہ دور اقتدار کا بھی مطالعہ کریں اور پھر دونوں اقوام کے سربراہاں اور انکے کارندوں کے عملی کاموں کا ایماندارانہ ڈھنگ سے توازن دیکھیں تو سچ سامنے آجائیگا ! کانگریسی ایم ایل اے مسعود اختر نے صاف کہاکہ یہی تو عدم رواداری کی مثال ہے جو باعث شرم عمل ہے بیشتر سماجی اور سیاسی معاملات میں مقمی پولیس اور انتظامیہ کا مسلم طبقہ کے افراد کے ساتھ اکثر برتاؤ سخت اور بیہودہ طریقہ کا رہتاہے مسلمانوں کو زیادہ تر معاملات میں فرضی پھنسایا جاتاہے اور خوف دلایا جاتاہے درجنوں معاملات سہارنپور اور میرٹھ کمشنری کے ساتھ ساتھ دیگر شہروں اور قصبوں میں عام ہیں اکثر مسلم طبقہ پر ایک خوف ساقائم کیا جانا عام بات ہوکر رہگیاہے نیز سبھی سیاست داں اور افسران خاموش رہتے ہیں دیہات اسمبلی سیٹ سے کانگریسی ایم ایل اے مسعود اختر نے کہاکہ یوگی جی کے اپنے گھر میں واقع بی آر ڈی میڈیکل کالج میں چار دنوں میں چارسوسے زائد معصوم بچے موت کے آغوش میں چلے گئے اور ریاستی چیف منسٹر اور وزیر صحت آشوتوش ٹنڈن ابھی بھی گمراہ کن بیان بازی کر رہے ہیں یہچارسوسے زائد معصوم بچوں کی موت نہی بلکہ معصوم بچوں8 کا قتل عام ہے اسمیں بیانبازیکی نہی بلکہ از خد وزیر اعلیٰ اور وزیر صحت کی استعفیٰ ضروری ہوگیاہے ممبر اسمبلی مسعود اختر نے کہاکہ معاملہ چیف منسٹر کے گھر کاہے مسعود اختر نیکہاہیکہ ملک میں عدم رواداری کی اس سے بڑھ کر اور کیا مثال ہوسکتی ہے کہ بچوں کی موت پر سوگ نہی بلکہ پردہ پوشی ہورہی ہے یوپی مہا استو پر جشن منایا جارہاہے ناچ گانے دیکھے جارہے ہیں اور مرکزی سرکار بھی اندنوں بھولے بھالے عوام کو گمراہ کرتے ہوئے مہنگائی کی کمی اور ملک کی فرضی ترقی کا تماشہ دکھا رہی ہے!