ملک بھر میں جاری بدامنی اور تشدد کے ساتھ توہین عدالت کی بھی ملزم ہے بی جے پی :ملی کونسل,بی جے پی حکومت کرنی سینا کے غنڈوں کے خلاف کوئی اقدام نہیں کررہی ہے :ڈاکٹر محمد منظور عالم

نئی دہلی ۔27جنوری
ملک بھر میں جاری بدامنی ،راجپوتانہ شان بان کے نام پر گزشتہ ایک ہفتہ سے جاری کرنی سیناکی غنڈہ گردی ،آتشزنی اور تشدد کیلئے بی جے پی حکومت ذمہ دار ہے ۔غنڈہ گردوں کی حمایت سے یہ پتہ چلتاہے کہ انہیں خطوط پر اس پارٹی کی تربیت ہوئی ہے ،یہی ان کا ایجنڈہ ہے ۔ان خیالات کا اظہار آل انڈیا ملی کونسل کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد منظور عالم نے اپنے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے مزید کہاکہ ایک چینل کے اسٹنگ آپریشن سے اس بات کی مزید تصدیق ہوگئی ہے کہ بی جے پی ووٹ اور اقتدار کیلئے کچھ بھی کرسکتی ہے جیسا کہ حالیہ معاملہ میں اس نے اعتراف کیا ہے کہ ہم نے کرنی سینا کو اس لئے چھوٹ دے رکھی ہے تاکہ الیکشن جیت سکیں ،انہوں نے بے پناہ افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ بچوں پر حملہ کیا گیا ،لاکھوں کی املاک برباد کی گئی ،پورے ملک میں خوف وہرا س کا ماحول ہے لیکن بی جے پی حکومت کرنی سینا کے غنڈوں کے خلاف کوئی اقدام نہیں کررہی ہے ۔سپریم کورٹ ہندوستان کا سب سے اہم ادارہ ہے لیکن وہاں سے صاف آڈر جاری ہونے کے بعد بھی بی جے پی حکومت والی چار ریاستوں ہریانہ ،گجرات ،راجستھا ن اور مدھیہ پردیش نے فلم پدماوت ریلیز نہیں ہونے دی ہے جو عدالت کی واضح توہین ہے اور ہندوستان کیلئے اس شرمناک بات اور نہیں ہوسکتی ہے کہ حکومتیں سپریم کورٹ کے احکامات کو بھی ماننے سے گریز کرنے لگے ۔
ڈاکٹر محمد عالم نے اس پورے معاملے کیلئے وزیر اعظم نرنیدر مودی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہاکہ ملک میں ایک ہفتہ سے خوف اور تشدد کا ماحول ہے ،بچوں تک پر حملہ کیا گیاہے پوری ہندوستانی عوام پریشان ہے ، عدالت کی توہین کی گئی لیکن وہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں جیسے کہ جب ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہوتاہے تو پی ایم خاموش رہتاہے ،انہوں نے کہاکہ حالات بہت بدتر ہیں اور بطور وزیر اعظم ان کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ زبان کھولیں اور ملک میں امن وامان کی فضاءقائم کرنے کی اپیل کریں ۔اس کیلئے اپوزیشن بھی ذمہ دار ہے جو ووٹ بینک کیلئے اس بدترین صورت حال پر کچھ نہیں بول رہی ہے ،توہین عدالت جیسے سنگین معاملے پر اپوزیشن پارٹیاں سوال نہیں اٹھارہی ہیں اور سبھی ووٹ بینک کی سیاست میں لگے ہیں ۔
ڈاکٹر منظور عالم نے کہاکہ ہندوستان میں توڑ پھوڑاو رغنڈہ گردی کے واقعات ایسے وقت میںبرپاہوئے ہیں جب دس آسیان ممالک کے رہنما یوم جمہوریہ تقریب کے مشترکہ مہمانان خصوصی کی حیثیت سے ہمارے یہاں موجود تھے ،مجھے نہیں معلوم کہ وہ ہندوستان سے کیا اثر لیکر گئے ہوں گے لیکن یہ کہنا مشکل ہے کہ موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے ہندوستان ان پر اثر انداز ہونے میں کامیاب ہوسکا ہوگا۔ تشدد ،غنڈہ گردی اور اس طرح کے دہشت گردانہ واقعات سے دنیا بھر میں ہندوستان کو ذلت ورسوائی کا سامنا کرناپڑرہاہے اور افسوس کی بات یہ ہے کہ دس ممالک کے سربراہوں نے اپنی نگاہوں سے بھی اس کا مشاہدہ کرلیاہے جو ہم ہندوستانیوں کیلئے انتہائی افسوس کا مقام ہے ۔