پورے ملک میں صرف کجریوال ہی بدعنوان ملا، باقی سب ایماندار ہیں: کجریوال ,ممبران اسمبلی کو نااہل قرار دینا غیر آئینی اور جمہوریت کے لئے خطرناک : آپ
نئی دہلی21 جنوری :فائدہ کے عہدہ معاملہ میں عام آدمی پارٹی کو زبردست جھٹکا لگا ہے۔ آپ کے 20 رکن اسمبلی نااہل قراردیئے گئے ہیں۔ صدر رام ناتھ نے الیکشن کمیشن کی سفارش کو منظور کر لیا ہے۔ ممبران اسمبلی کو نااہل قرار دیے جانے کے بعد پارٹی نے اس فیصلے کو ’غیر آئینی‘ اور ’جمہوریت کے لئے خطرناک‘ بتایا، اس کے بعد دہلی کے وزیر اعلی کا بھی بیان آ یا ہے ۔ نجف گڑھ میں ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے دہلی کے وزیر اعلی اروند کجریوال نے کہا کہ ہمارے 20 ممبران اسمبلی پر جھوٹا کیس کر دیا گیا۔ میرے اوپر بھی سی بی آئی کے ذریعہ چھا پہ ماری کروائی گئی تب بھی انہیں کچھ نہیں ملا ،انہیں پورے ملک میں کجریوال ہی بدعنوان ملا، باقی سب ایماندار ہیں۔ جب کچھ نہیں ہوا پھر ہمارے 20 ممبران اسمبلی کو نااہل ٹھہرا دیا گیا۔ادھر آپ کے سینئر لیڈر آشوتوش نے کہا کہ ’آپ ‘ممبران اسمبلی کو نااہل ٹھہرانے کے صدر کا حکم غیر آئینی اور جمہوریت کے لئے خطرناک ہے ۔ وہیں 20 نااہل آپ ممبران اسمبلی میں شامل الکا لامبا نے کہا کہ فیصلہ تکلیف دہ ہے ، صدر جمہوریہ کو کسی بھی فیصلے سے قبل ہماری بات بھی سننی چاہیے تھی ، ہم سے گفتگو کی جاتی اور ہم بھی اپنے دلائل ان کے سامنے پیش کرتے ۔ آپ ممبران اسمبلی نے بھی صدر سے ملاقات کا وقت مانگا ہے ۔
عام آدمی پارٹی نے اپنے 20 ممبران اسمبلی کو نااہل قرار کئے جانے کو غیر آئینی اورجمہوریت کے لئے خطرناک بتایا ہے ۔ صدر جمہوریہ نے 20’آپ‘ ممبران اسمبلی کو نااہل قرار دیئے جانے کی الیکشن کمیشن کی سفارش کو قبول کر لیا ہے۔ 20 نااہل ممبران اسمبلی میں شامل مدن لال نے کہا کہ اب ساری امیدیں عدلیہ سے ہیں اور پارٹی کو راحت کی امید ہے۔ کستوربا اسمبلی حلقہ کی نمائندگی کرنے والے مدن لال نے کہا کہ ہم عدالت سے راحت کی امید کرتے ہیں ۔ ہماری درخواست پر سماعت پیر کو ہوگی۔آپ کے سینئر لیڈر آشوتوش نے کہا کہ’ آپ‘ ممبران اسمبلی کو نااہل ٹھہرانے کے صدر کا حکم غیر آئینی اور جمہوریت کے لئے خطرناک ہے۔20 نااہل آپ ممبران اسمبلی میں شامل الکا لامبا نے کہا کہ فیصلہ تکلیف دہ ہے ۔ صدر کو کسی بھی فیصلے پر پہنچنے سے پہلے ہماری بات سننی چاہیے تھی۔ آپ ممبران اسمبلی نے بھی صدر سے ملاقات کا وقت مانگا تھا۔آپ ممبران اسمبلی کو پارلیمانی سیکرٹری مقرر کیا گیا تھا اور ایک درخواست گزار نے ان کی تقرری کو فائدہ کے عہدے کے طور پر بیان کیا۔ آپ نے الیکشن کمیشن کی سفارش پر روک کے مطالبہ کے لئے دہلی ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ عدالت میں پیر کو معاملے کی سماعت ہو گی۔