شریعت کسی کی باپ داداکی جائدادنہیں, تاجدارمدینہ محمدﷺکی ہے،آج سے چودہ سوسال سے قائم ہے،تاقیامت تک قائم رہے گی مسلمانوں کوجان سے زیادہ شریعت عزیز،قرآن نہیں بدلاجاسکتا ،سرکارسوچ بدلے ،خواتین کے سارے حقوق اسلام نے دیئے پدماوت پرمودی جی نے فوری کمیٹی تشکیل دی،طلا ق کے معاملے میں جلدبازی سے کام لیاگیا مسلم پرسنل لاء بورڈکے اجلاس عام سے بیرسٹراسدالدین اویسی سمیت متعددجماعتوں کے نمائندوں کاخطاب

کرنول20جنوری:مسلمانوں کوجان سے زیادہ اپنی شریعت پسندہے،شریعت پرعمل کرنے سے دنیاکی کوئی طاقت روک نہیں کرسکتی۔مودی کوچاہیے کہ وہ اپنے خیالات میں تبدیلی لالیں۔ان خیالات کااظہاربیرسٹراسدلدین اویسی نے کیا۔آل انڈیامسلم پرسنل لاء بورڈضلع کرنول کے زیراہتمام صدرکل ہندمجلس اتحادالمسلمین ورکن پارلیمنٹ حیدرآبادبیرسٹراسدالدین اویسی کی صدارت میں عثمانیہ کالج میدان کرنول میں’’تحفظ شریعت واصلاح معاشرہ‘‘کے عنون پرعظیم الشان جلسۂ عام منعقدکیاگیا۔اس موقعہ پربیرسٹراسدالدین اویسی نے اپنے صدارتی کلمات میں کہاکہ ملک کے حالات نازک ہیں،انہوں نے اپنی بات کوجاری رکھتے ہوئے کہاکہ پارلیمنٹ میں جوکچھ مسلمانوں کے تعلق سے دیکھ رہاہوں میری زندگی میں کبھی نہیں دیکھا،انہوں نے ادعاء کیاکہ ملک کے حالات بدترسے بدترہیں،خصوصاپارلیمنٹ میں جودیکھاوہ میرے لئے خطرناک دن تھا،ایسالگ رہاتھاکہ بابری مسجدکے شہادت کادن ہے۔موصوف نے کہاکہ ملک کی آزادی کے70سال گزرگئے مگرایسے دن پہلے باردیکھنے کومل رہے ہیں،انہوں نے مسلمانوں سے درخواست کی کہ وہ بلاتفریق مسلک متحدہوجائیں،اسی میں ہماری بھلائی وکامیابی ہے۔عقیدے اپنے اپنے الگ الگ ہوسکتے ہیں،لیکن شریعت سب کی ایک ہی ہے۔موصوف نے نصیحت کرتے ہوئے کہاکہ خواتین کوانصاف دو،حق کامعاملہ کریں،بدسلوکی نہ کریں،محبت سے پیش آئیں۔انہوں نے حکومت پرالزام عائدکرتے ہوئے کہاکہ مودی سرکارمسلم خواتین کوانصاف دلوانے کے بہانہ شریعت پرحملہ کرناچاہتی ہے،انہوں نے یہ بھی کہاکہ حکومت کوہماری خواتین سے واقع گرمحبت ہوتومطلقہ خواتین کوماہانہ 15000روپئے وظیفہ مقررکریں۔مگروہ ایسانہیں کریں گے۔راست شریعت پرحملہ کے بجائے خواتین کے ساتھ انصاف کابہانہ بنارہی ہے۔اویسی صاحب نے کہاکہ یہ شریعت کسی کی باپ داداکی جائدادنہیں مگرتاجدارمدینہ محمدﷺکی ہے،آج سے چودہ سوسال سے قائم ہے،تاقیامت رہے گی،مسلم دشمن حکومتیںآئیں گی اورجائیں گی،مگرشریعت محمدﷺباقی رہے گی۔انہوں نے کہاکہ اللہ تعالی اپنے قانون کی خودحفاظت کرے گا۔ہم کوچاہئے کہ ہم اپنی شریعت کی حفاظت کرلیں،اللہ تعالی ہماری حفاظت کرے گا،دیگرصورت میں ایسے حالات آئیں گے کہ ہماری حفاظت مشکل ہوجائے گی۔اویسی صاحب نے چیلنج کرتے ہوئے کہاکہ دنیامیں کوئی ایسامذہب نہیں ہے کہ والد کی جائدادمیں بیٹی کوحصہ دے،انہوں نے کہاکہ اللہ کے رسولﷺکودوچیزیں بہت پسندتھیں،ایک عورت دوسری خوشبو،لہذاہم کوبھی چاہئے کہ ہم عورت کی عزت کریں،کسی کوانگلی اٹھانے کاموقعہ نہ دیں،ہماری بچیوں کودینی تعلیم دیں،عورتوں کے ساتھ محبت سے پیش آئیں۔بی جے پی کاہمارے خلاف کرنایہ ہماری زندہ رہنے کاثبوت ہے۔اویسی صاحب نے کہاکہ مودی جی کوخواتین کے ساتھ انصاف کادعوی جھوٹاہے،اگرواقع مودی جی کوخواتین کے انصاف کاخیال ہوتاتوپچھلے آٹھ دن کے دوران ہریانہ میں سات خواتین کے ساتھ عصمت دری کی گئی،کیوں ان کے ساتھ انصاف نہیں کی گئی۔مجرموں کوپکڑنے میں کیوں ناکام ہوئے،انہوں نے کہاکہ قانون بناناآسان ہے،اس پرعمل کرناضروری ہے،انہوں نے کہاکہ صرف اسلام ہی ایک ایساپاک مذہب ہے جوحیوان کوبھی انسان بناتاہے،اللہ سے ملاتاہے،اللہ سے محبت کرناسکھاتاہے۔گناہوں ودیگرجرائم سے دوررکھتاہے۔اویسی صاحب نے کہاکہ یہ ملک ہماراوطن ہے،خواجہ بندہ نوازکاملک ہے،ہمارے آقامحمدﷺکواس ملک سے بہت زیادہ محبت تھی،ہمارے اسلاف نے ملک کی آزادی کے لیے خون بہایاہے،اپنی گردنوں کوانگریزوں کے آگے جھکادیا،لیکن انگریزوں سے سمجھوتہ نہیں کیا۔ٹیپوسلطان ؒ نے ملک کی آزادی کے لیے بہت کچھ کوشش کی،انگریزوں کوگھٹنے ٹکادیا،ٹیپوسلطان سے انگریز اتنا ڈرتے تھے کہ جب ٹیپوسلطان شہیدکردیئے گئے توایک سوسے زائدانگریز ٹیپوکی نعش کو چھونے ڈرتے تھے۔انگریزوں کے پھاندہ پرہماری ہی گردنیں تھیں،ان کی گولیوں کے آگے ہمارے ہی سینے تھے۔انہوں نے کہاکہ دوسروں کی طرح مسلمانوں نے ڈرکے مارے انگریزوں سے سمجھوتہ نہیں کیا۔انہوں نے مودی سرکارسے چیلنج کیاکہ طلاق کیاہے ہم جانتے ہیں،شریعت کیاہے ہم جانتے ہیں،حقوق کیاہیں ہم جانتے ہیں،اللہ اوراس کے پیارے آقاﷺکے احکامات ہمارے سامنے ہیں،تم سکھانے کی ضرورت نہیں۔انہوں نے مسلمانوں کونصیحت کی کہ طلاق کے معاملہ میں احتیاط برتیں،جوشخص طلاق دے گااس سے منہ موڑیں،سماجی بایکاٹ کریں۔انہوں نے کہاکہ ایساکوئی مسئلہ ہوتودارالافتاء جائیں،مسئلہ حل کرلیں،پولیس کی چکرمیں نہ پڑیں۔انہوں نے کہاکہ ہمارے اختلافات سے ہم اتنے کمزورہوچکے ہیں کہ کوئی ہماری بات سننے ولابھی نہیں ہے،انہوں نے کہاکہ راج پوتوں کے خلاف کوئی فلم بنائی گئی تومودی جی کوبہت زیادہ فکرہوگئی اورانہوں نے اس فلم میں تبدیلی لانے کے لیے فوری کمیٹی تشکیل دی،جبکہ ملک میں راج پوت 5فیصدہیں،لیکن اتنی بڑی تعدادمیں رہنے والے مسلمانوں کے خلاف کوئی مسئلہ اٹھا تواس کی بات سننے والے بھی نہیں ہیں۔انہوں نے کہاکہ خواب غفلت سے اٹھیں،ایک لائحہ عملتیارکریں،ڈوری لیناچھوڑدیں۔اویسی صاحب نے مسلمانوں کومشورہ دیاکہ وہ فلم دیکھناچھوڑیں،کسی غریب کی امدادکریں جودین ودنیادونوں جگہ کام آئے گا۔انہوں نے دعویٰ کیاکہ جولوگ شریعت ختم کرناچاہتے ہیں عنقریب وہ خودختم ہوجائیں گے۔مولانامحمدحسام الدین ثانی جعفرپاشاہ صاحب رکن آل انڈیامسلم پرسنل لاء بورڈنے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اپنے مسائل کی یکسوئی کے لیے علماء کاانتخاب کریں۔مولانااولیا حسینی مرتضی پاشاہ قادری نبیر�ۂ شیخ الاسلام نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ دین کی دعوت دیں،ایک عام مسلمان کی حیثیت سے زندگی بسرکریں۔امیرجماعت اسلامی تلنگانہ وآندھراپردیش جناب حامدمحمدخاں صاحب نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مسلمانوں پرمظالم کوئی نیامسئلہ نہیں ہے،اس سے پہلے بھی کئی مسائل پیداکئے گئے،مسلمانوں کاقتل کیاگیا،چھوٹے چھوٹے بہانہ مسلم نوجوان قیدکیے گئے،سب کچھ ہم نے برداشت کیا،لیکن شریعت میں مداخلت ناقابل برداشت ہوگا۔مولاناسید احمدالحسینی سعیدقادری صاحب رکن یونائٹیٹ مسلم فورم نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مذہب اسلام پرعمل کرو،دین کی دعوت دو،غیروں میں بھی دین کی دعوت دو،اللہ کے احکامات پراوراس کے پاک رسول ﷺکے سنتوں پرعمل کرو،خودبخوددشمن تم سے ڈریں گے۔مولاناضیاء لدین نیرصاحب نائب صدرکل ہندمجلس تعمیرملت نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مذہب اسلام حق ہے،سچااورپاک مذہب ہے،تاقیامت اس کوکوئی مٹھانہیں سکتا،بشرطیکہ ہم اس پرعمل کریں۔مولاناصفی احمدصاحب مدنی امیرجمعیت اہلحدیث تلنگانہ نے کہاکہ اسلام کے علاوہ کوئی ایسامذہب نہیں ہے جس میں پوری سچائی ہو۔اس موقعہ پرجناب محمدرحیم الدین انصاری صاحب رکن آل انڈیامسلم پرسنل لاء بورڈوناظم جامعہ اسلامیہ دارلالعلوم حیدرآباد،مولاناسیدقبول پاشاہ قادری صاحب نے بھی خطاب کیا۔کنوینرمسلم پرسنل لاء بورڈضلع کرنول مولاناسیدذاکراحمدصاحب رشادی نے افتتاحی کلمات پیش کرتے ہوئے کہاکہ ہمارے آقامحمدﷺکودونعمتیں ملیں،ایک قرآن شریف اوردوسرے ان کے طریقے۔ان دونوں پرعمل آوری ہی میں دین ودنیاکی کامیابی ہے۔اس کے بعدمولانانے ایک قراردادپیش کیا۔جس میں کھلے عام اعلان کیاگیاکہ ہم مسلمان حکومت کے فیصلہ کونہیں مانیں گے۔مقامی مقررین میں تلگودیشم پارٹی سے بی اے کے پرویزصاحب نے بات کرتے ہوئے کہاکہ حکومت ہمارے ساتھ ظلم کررہی ہے،اس ظلم کوہم برداشت نہیں کریں گے،انہوں نے کہاکہ ہماری شریعت میں دخل اندازی کاحکومت کوکوئی حق نہیں ہے،آوازکمیٹی سے جناب اقبال صاحب نے بات کرتے ہوئے فرقہ پرست طاقتوں سے مقابلہ کرنے کے لئے مسلمانوں کے ساتھ ساتھ برادران وطن کوساتھ لیناکااعلان کیا،سجادہ نشین درگاہ طاہرگلشن کرنول ڈاکٹراسمعیل پیرقادری صاحب نے بات کرتے ہوئے حکومت کوفیصلہ کورد کرنے اوراس کے خلاف جدوجہدکرنے کاتیقن دیا،جماعت اسلامی سے ایس اے امیرصاحب نے خطاب کیا،وائی ایس آرکانگریس پارٹی سے عبدالحفیظ خاں صاحب نے بات کرتے ہوئے کہاکہ شریعت محمدیﷺمیں دخل نامناسب ہے،انہوں نے کہاکہ علماء کے مشورے کے بغیرطلاق کیسلسلہ میں بل تیارکرنایہ کھلے عام دہشت گردی ہے،مسلمانوں کوذہنی تناؤمیں مبتلاء کرنے کے برابرہے۔ایس ڈی پی آئی سے عبداللہ خاں صاحب نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حکومت یہ ڈرامہ بازی چھوڑدے،انہوں نے کہاکہ انتخاباتاکے دوران عوام سے کئے گئے وعدوں کوفراموش کرنے کے لئے طلاق ثلاثہ کامسئلہ لائی ہے ،اس سے مسلمان ڈرنے اورگھبرانے والانہیں ہے۔مولاناعبدالماجدصاحب نے کہاکہ شریعت محمدیﷺہماری زندگی کانصب العین ہے،اس کے خلاف جدوجہدہماری اخلاقی ذمہ داری ہے۔،جمعیت اہلحدیث سے حافظ منظوراحمدصاحب نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ملک میں نہ صرف دین کوخطرہ ہے بلکہ جمہوریت اوردستورکوبھی خطرہ ہے،اس کے لئے ہم سبکومتحدہ منہ توڑجواب دیناچاہئے۔مولاناعبدالقدیرصاحب شعیبی نے کہاکہ شریعت محمدیﷺتاقیامت قائم رہنے والی ہے،اس میں کوئی تبدیلی تاقیامت نہیںآئے گی،ہم اپنی جانوں کوقربان کردیں گے لیکن دین میں تبدیلی یامداخلت برداشت نہیں کریں گے۔نائب صدرمسلم پرسنل لاء بورڈضلع کرنول مولانامحمدعمرناظم صاحب نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جمہوریت میں ہرشخص کواپنے مذہب پرپوری آزادی کے ساتھ عمل کرنے کاحق حاصل ہے،کسی کوکسی دوسرے مذہب پرنکتہ چینی کرنے یادخل اندازی کاحق نہیں ہے۔مولاناعبدالقدیرصاحب شعیبی کی قرأۃ کلام پاک سے جلسہ کاآغازکیاگیا۔جبکہ مولاناعبدالرقیب حسامی نے بارگاہ رسالتﷺمیں نعت شریف کانذرانہ پیش کرنے کی سعادت حاصل کی۔صدرمجلس العلماء والائمہ کرنول مولانازبیراحمدخاں صاحب نے نظامت کے فرائض انجام دیئے۔حافظ معین احمد حمیدی نے پرسنل لاء بورڈکی نظم سنائی۔اس موقعہ پرڈاکٹرنعیم الرحمن صاحب جماعت اسلامی،جناب الیاس سیٹھ صاحب،مولانامحمدمرتضی عمری،مولانامحمدالیاس قاسمی،محمدغوث صاحب نوبل سرویس سوسائٹی،مفتی عبدالقادرصاحب صدرمجلس تحفظ عقائداہل سنت والجمات کرنول،گورنمنٹ قاضی حافظ سیدسلیم باشاہ صاحب،قاضی مطہرجامعی صاحب،جناب جہانگیرباشاہ صاحب،مفتی عبدالرحمن رشادی،الحاج تاڑپاڑمحبوب صاحب،پرنسپال اسلایہ عربی وڈگری کالج کرنول مولاناخواجہ معین الدین صاحب،اے اوعثمانیہ کالج کرنول جناب سیدسمیع الدین مزل صاحب،مفتی شاہ ولی اللہ صاحب،مولاناجابرحسین صاحب،مفتی عبدالسلام کوثرؔ صاحب،جناب عبدالحمیدصاحب،جناب محمدمکرم صاحب،مفتی عبدالرحمن رشادی،محمداکرم صاحب ایڈوکیٹ،عبدالغفورصاحب،ڈاکٹرامتیازصاحب نندیال،جناب عبدالرزاق صاحب،جناب مقبول احمدخاں صاحب،برائڈاینڈکوجناب اقبال صاحب،حافظ عبدالحمیدصاحب،صدرنشین وقف بورڈآندھراپردیش جناب مؤمن احمدحسین صاحب،مولانانوراحمدصاحب،حافظ امجدصاحب نندیال،مولانایوسف یمگنور،حافظ رحمت اللہ صاحب،مولاناجوادویلگوڑ کے علاوہ دس ہزارسے زائدمردوخواتین شریک رہے۔تمام مسالک اورسیاسی جماعتوں کے ذمہ داروں کے علاوہ علماء،حفاظ،عمائدین شہرکی کثیرتعدادشریک رہی۔جلسہ کے آغازسے قبل صدرجلسہ بیرسٹراسدالدین اویسیکادوسوسواریوں کے ساتھ گیٹ آف آندھراپردیش پنچلنگالاسے والہانہ استقبال کیاگیا۔جلسہ میں تمام مہمانان ومقررین کااستقبال عالیشان پیمانہ پرکیاگیا۔ پولیس افسروں نے جلسہ کے انعقادمیں تعاون کیا۔استقبالیہ کمیٹی کے ذمہ داران اورپاپولرفرنٹ آف انڈیاکے نوجوانوں نے زبردست انتظامات سنبھالے۔ آخرمیں مولاناسیدسلیمان ندویؔ کے ہدیۂ تشکرپرجلسہ اختتام پذیرہوا۔