ممبئی : جماعت اسلامی مہاراشٹر کی مہم ’اسلام برائے امن ،ترقی و نجات ‘ کا چھٹا دن تھا ۔ آج جماعت کا کارواں کارواں بھیونڈی پہنچا اس کارواں میں جماعت اسلامی مہاراشٹر کے امیر حلقہ انجینئر توفیق اسلم ،عمر کہاڑے اور ناظم ضلع تھانے خورشید انور تھے ۔ پروگرام کی شروعات بھیونڈی کے سینئر پولس اہلکار سے ملاقات سے ہوئی جس میں پچاس سے زیادہ اہلکار شامل تھے ۔ پروگرام کی شروعات تلاوت قرآن اور اس کے مراٹھی ترجمہ سے ہوا اس کے بعد عمر کہاڑے نے مراٹھی میں مہم کا تعارف پیش کیا ۔’بھیونڈی کی آبادی کا پچھتر فیصد حصہ مسلمانوں پر مشتمل ہے اور یہاں جرائم کی شرح مہاراشٹر کے دوسرے بڑے شہروں کے مقابلہ میں کافی کم ہے ‘یہ بات منوج پاٹل ڈی سی پی بھیونڈی نے کہی ۔وہ جماعت اسلامی بھیونڈی سے ملاقات کے دوران حالات حاضرہ اور عوامی مسائل پر گفتگو کررہے تھے ۔واضح ہو کہ جماعت اسلامی کی مہم ’اسلام برائے امن ،ترقی و نجات ‘ جاری ہے اور اس کے تحت جماعت کے ارکان و کارکنان سمیت دیگر مقامی ذمہ داران جہاں عوام الناس سے ملاقات کرکے انہیں اسلام کی حقیقی تعلیم سے روشناس کرارہے ہیں وہیں سرکاری محکموں میں افسران اور دیگر اہلکار سے بھی ملاقات کرکے انہیں اسلام اور مسلمانوں کے حقیقی کردار سے آگاہ کررہے ہیں ۔اسی سلسلے کی ایک کڑی کے طور پر جماعت اسلامی کا کارواں ڈی سی پی منوج پاٹل سے ان کے دفتر میں ملا جہاں انہوں نے یہ بات کہی کہ بھیونڈی کی آبادی میں مسلمانوں کا تناسب75 فیصد ہے اور جرائم کے تناسب مہاراشٹر کے کسی بھی بڑے شہر کے مقابلے کافی کم ہے ۔ بھیونڈی کے اس کارواں میں جماعت اسلامی مہاراشٹر کے امیر حلقہ انجینئر توفیق اسلم بھی شامل تھے ۔انہوں نے مہم کی اہمیت ، افادیت اور اس کی ضرورت پر روشنی ڈالی ۔ منوج پاٹل نے جماعت کی اس کوشش کو سراہا اور اسے سماج ،ریاست اور ملک کے لئے ضروری قرار دیا ۔ ڈی سی پی منوج پاٹل نے جماعت سے اس خواہش کا بھی اظہار کیا کہ مر د و خواتین کے ساتھ علیحدہ علیحدہ کاؤنسلنگ کی ضرورت ہے تاکہ زوجین کے مسائل سے پولس کو نپٹنے میں مدد ملے ۔ انہوں نے عادی جرائم پیشوں کی ذہنی تبدیلی کیلئے ایک لیکچرز کے اہتمام کی گزارش بھی کی نیز منوج پاٹل کے مطابق جرائم پر قابو پانے میں قانون اس وقت تک کامیاب نہیں ہو سکتا جب تک انسان اندر سے خود کو تبدیل نہیں کرتا ‘۔
مہم میں جماعت کے شعبہ خواتین کی سرگرمی بھی جاری ہے آج انہوں نے اورنگ آباد و اطراف میں برہما کماری سے ملاقات کی اور انہیں اسلام کا پیغام پہنچایا ۔جبکہ خواتین کے دیگر گروپ نے بار کاؤنسل میں خواتین وکلاء سے خطاب کیا اور کچھ نے اسپتال میں مریضوں کی عیادت کی اور انہیں اسلام کی دعوت پیش کی ۔کارواں بھیونڈی کے علاوہ احمد نگر ،عمر گا،بھوکر دن ،ایولہ،آکوٹ اور آشٹی میں ہے ۔سلوڑ کے قریب گوشے گاؤں میں طلبہ اور معلموں کے سامنے اسلام کی دعوت پیش کی گئی ۔کھامگاؤں میں مسلم اور برادران وطن کے درمیان اسلام پیش کیا گیا ۔اس کے علاوہ بھی جماعت کے کارواں میں شامل اشخاص اپنے اپنے مقام پر انفرادی ملاقات ،پریس کانفرنس ،اسکول اور کالجوں میں طلبہ اور معلموں کے سامنے اسلام کی تعلیمات کو پیش کررہے ہیں۔سرکاری دفاتر میں پولس اسٹیشن ،ضلع پریشد،میونسپل کارپوریشن ،میونسپل کاؤنسل سمیت سبھی سرکاری و نیم سرکاری اداروں میں ملاقات کررہے ہیں۔ پریس کانفرنس اور خطاب عام کا سلسلہ بھی جاری ہے۔جس کے ذریعہ عوام کے درمیان جماعت کے کارکنان امن و بھائی چارہ کا بیج بورہے ہیں۔لاتور میں اجلاس عام سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ ’امن و بھائی چارہ سے عوام کی زندگی آسان ہو گی ‘۔ رکن اسمبلی اور رکن پارلیمان سے بھی کارواں کے افراد ملاقات کررہے ہیں ۔اسی سلسلے میں سابق وزیر اعلیٰ شیواجی راؤ پاٹل نلنگیکرسے واجد علی خان نے ملاقات کی اور انہیں مہم کا تعارف پیش کیا۔مہم کے دوران ’مسجد پریچے ‘ کے عنوان سے برادران وطن کو مسجد میں دعوت دے کر انہیں مسجد کی اہمیت اور معاشرے میں امن و امان کے قیام میں مساجد کے کردار سے متعارف کرایا گیا ۔