میرے انکاؤنٹر کی سازش کی جارہی تھی لاپتہ ہونے کے بعد میڈیا کے سامنے آئے پروین توگڑیاکاالزام

میرے انکاؤنٹر کی سازش کی جارہی تھی
لاپتہ ہونے کے بعد میڈیا کے سامنے آئے پروین توگڑیاکاالزام
نئی دہلی16جنوری :وشو ہندو پریشد کے بین الاقوامی ایگزیکٹو چیئرمین اور پیشے سے مشہور کینسر سرجن پروین توگڑیا نے آئی بی پر سنگین الزام لگائے ہیں۔تو گڑیا نے کہا کہ میرے انکاؤنٹر کی سازش کی گئی تھی ، توگڑیا پیر کو ایک پارک میں بیہوش ملے تھے اور اس کے بعد انہیں ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ میڈیا کے سامنے توگڑیا نے کہا کہ کچھ عرصے سے میری آواز دبانے کی ہردم کوشش کی جاتی رہی ہے۔پروین توگڑیا نے کہا کہ میں نے کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا ہے۔ رام مندر، گؤ کشی پر قانون ،بے گھر کشمیری پنڈتوں کو بسانے اور ملک کے نوجوانوں کے لئے ہردم آواز اٹھانے کا کام کیا۔ کچھ عرصے سے میری آواز دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ توگڑیا نے کہا کہ کسانوں کو ان کے اخراجات سے ڈیڑھ گنا دام ملے، ان کے لئے طبی سہولیات ہوں ،میں نے اس کے لئے ہردم کوشش کی ہے۔میں نے 10 ہزار ڈاکٹروں کو تیار کیا تاکہ وہ گاؤں کے لوگوں کو ان کی طبی ضروریات کو پورا کر سکیں۔ مگر آئی بی کے لوگ ان ڈاکٹروں کے گھر جاکر ڈرانے کی کوشش کر رہے ہیں ، میرے خلاف حکومت ڈرانے کا کام کر رہی ہے۔ پریس کانفرنس کے دوران توگڑیا روہانسے سے ہوگئے ، انہوں نے کہا کہ مجھے ڈرانے کا کام گجرات سے شروع ہوا۔ مکر سنکرانتی کے دن راجستھان پولیس کا دستہ گرفتاری کے لئے آیا۔ میں ممبئی سے عوامی اجتماع کرکے رات ایک بجے لوٹا۔ توگڑیا نے کہا کہ صبح جب پوجا کر رہا تھا تو ایک پولیس والا آیا۔ بولا کہ آپ فوراً طور پر نکل جاؤ انکاؤنٹر کرنے آنے والے آئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں اس سے ڈرنے والا نہیں ہوں۔ توگڑیانے کہا کہ جب میں پوجا کر رہا تھا تبھی ایک کا فون آیا اور فون پر کہا کہ پولیس اسٹیشن سے راجستھان پولیس کا قافلہ گجرات پولیس کے ساتھ نکل چکی ہے۔ میں اسی کپڑے میں پیسے لے کر اپنے کمرے سے باہر آیا اور آٹو لے کر نکل گیا۔ توگڑیا نے کہا کہ راستے سے راجستھان ہوم منسٹر کو فون کیا تو انہوں نے ایسے کسی بھی کارروائی سے منع کیا۔ میں نے فوری طور پر اپنا فون آف کر دیا۔ پھر راجستھان میں ایک آدمی کے گھر رکا اور پولیس سے جاننا چاہا تو پتہ چلا کہ وہ گرفتاری وارنٹ لے کر آیا ہے۔ اب میں پولیس کے ہاتھ میں آتا تو کسی سازش کے تحت پھنسا کر پولیس کیا کرتی4159جھے نہیں پتہ ۔ توگڑیا نے اپنے پریس کانفرنس کے دوران قانون کے احترام کرنے کی بات بار بار کہتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ طویل بیہوشی کی وجہ سے میری طبیعت کافی خراب ہے۔ جب میں ٹھیک ہو جاؤں گا اور ڈاکٹر مجھے اجازت دیں گے تو میں خود عدالت کے سامنے اعتراف کر دوں گا۔ توگڑیا نے کہا کہ میں آج تک کورٹ سے کبھی بھاگا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری گجرات پولیس اور راجستھان پولیس سے کوئی شکایت نہیں ہے۔ میں کوئی مجرم نہیں ہوں جو اس طریقے سے سرچ وارنٹ لے کر آ رہے ہیں۔ میں نے کوئی غیر مناسب کام نہیں کیا ہے۔ پروین توگڑیا نے کرائم برانچ سے درخواست کی کہ وہ کسی کے دباؤ میں آکر کام نہیں کریں ،آپ بھی میرے ہی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ میں رام مندر، گؤ رکشا اور نوجوانوں کے لیے کام کرتا تھا ، کرتا رہوں گا ۔ میری آواز دبانے کی کوشش نہ ہو میری یہی التجا ہے ۔