مہم کا تیسرا دن  ’امن وامان کے قیام سے ہی ملک میں ترقی کی ہواچلے گی‘ جماعت اسلامی کی مہم ’اسلام برائے امن ،ترقی و نجات ‘ کے تیسرے دن اسلامی کتب کے اسٹال پر غیر مسلموں کا جوش خروش قابل دید


ممبئی :جماعت اسلامی مہاراشٹر کے کارکنان نے مہم کے تیسرے دن بھی مختلف قسم کی سرگرمیوں کے ذریعہ اسلام کے آفاقی پیغام کو برادران وطن تک پہنچانے میں اپنی قوت صرف کی ۔ آج تیسرے دن اتوار ہونے کی وجہ سے کارواں کا پڑاؤ زیادہ مفید رہا ۔اس وقت جماعت اسلامی مہاراشٹر کی مہم ’اسلام برائے امن ،ترقی و نجات ‘کا کارواں ممبئی کے مغربی مضافات ،کولہا پور،دیگلور،پیٹھن،فیض پور،عمر کھیڑ اوربھنڈارہ میں اسلام کا پیام امن برادران وطن تک پہنچانے میں مصروف ہے ۔ جماعت کے کارکنان نے ضلع امراوتی کے انجن گاؤں میں آج پریس کانفرنس کے ذریعہ مہم کے مقاصد پر روشنی ڈالی۔یہاں پریس کو خطاب کرنے کیلئے مغربی ذمہ دار اورانگریزی ہفت روزہ ریڈینس ویوز ویکلی کے ایڈیٹراعجاز اسلم اور شعبہ دعوت کے داعی نوشاد عثمان موجود تھے ۔ممبئی کے مغربی اور مرکزی مضافات کے ملت نگر میں کتابوں کا اسٹال،وکرولی پولس اسٹیشن میں میٹنگ ، کرلا میں خطاب عام ،ساکی ناکہ میں برادران وطن سے ملاقات اور کارنر میٹنگ، اندھیری ، میرا روڈ و سانتا کروز میں غیر مسلموں کے درمیان اسلام کی دعوت اور کارنر میٹنگ کا انعقاد ہوا ۔ مہم ’اسلام برائے امن ، ترقی و نجات ‘کی افتتاحی تقریب جو ناگپور میں منعقد ہوئی تھی ،وہاں اکھل بھارتیہ مراٹھی ساہتیہ سمیلن کے سابق سربراہ شریپال سبنیس نے کہا کہ ’’یہ کہنا غلط ہے کہ اسلام صرف مسلمانوں کیلئے ہے ۔ محمد ﷺ کا لایا ہوا یہ دین امن و رواداری کی بنیاد پر قائم ہے ۔محمد ﷺ نے انہی لوگوں پر ہاتھ اٹھایا جو امن کیلئے خطرہ تھے ۔اسلئے اسلام پوری عالم انسانیت کیلئے ہے ‘‘۔جماعت اسلامی مدنپورہ کے امیر مقامی مبین انصاری نے بتایا کہ غیر مسلموں نے جماعت کی اس مہم کو کافی سراہا ۔ان کے مطابق برادران وطن نے اپنے تاثرات میں کہا کہ ملک جن حالات سے گزر رہا ہے اس میں اس طرح کے مہم کی کافی ضرورت ہے۔ملت نگر کے مظفر انصاری جو کہ جماعت اسلامی ممبئی میٹرو کے شعبہ دعوت کے سکریٹری ہیں نے کہا کہ آج ممبئی کے مغربی و مرکزی مضافات میں اکثر جگہوں پر کتابوں کا اسٹال ہے جہاں انٹر نیٹ کے دور میں بھی محسوس یہ ہوتا ہے کہ کتابوں کے شائقین کی تعداد کم نہیں ہوئی ہے ۔ان کا کہنا ہے کہ لوگوں کی آراء مثبت ہے لیکن کئی افراد کا یہ بھی کہنا ہے کہ صرف کتابوں کے ذریعہ تبدیلی نہیں آسکتی جب تک عملی نمونہ نہ پیش کیا جائے ۔
جلگاؤں میں اجلاس عام سے جماعت کے ذمہ داروں نے خطاب کیا وہیں کئی غیرمسلم مہمانوں نے بھی مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی اور انہوں نے بھی بہتر اور مثبت طرز پر اسلام کے پیغام اور اس کی خوبیوں کو سامعین کے سامنے رکھا ان مہمان مقرریں میں ڈاکٹر اجیت واگھ ،ڈاکٹر سی پی لوانے اور پروفیسر وجیتا سنگھشامل ہیں۔ان شخصیات نے بھی جماعت اسلامی مہاراشٹر کی مہم ’اسلام برائے امن ،ترقی ونجات ‘ اور اس کیلئے جماعت کی کوششوں کو بنظر تحسین دیکھا ۔جماعت کے مرکزی ذمہ دار نے اجلاس عام کے بعد نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں امن وامان کے قیام کے بغیر ترقی ممکن نہیں ہے ۔اسی لئے جماعت اسلامی مہاراشٹر نے ملک و ریاست میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال کو دیکھتے ہوئے اپنی ذمہ دار ی کو محسوس کیا اور ’اسلام برائے امن ،ترقی و نجات‘ مہم شروع کی گئی ہے ۔ رکن جماعت نوشاد عثمان نے بتایا کہ امراوتی میں صحافیوں نے کہا کہ یہ بہت اچھی مہم ہے ۔ اس طرح کی مہم ہمیشہ جاری رہنی چاہئے ۔ نوشاد عثمان کے مطابق اندرون مہاراشٹر میں صحافیوں نے دانشورانہ سوالات کئے ۔ انہوں نے متنازعہ سوالات سے بچتے ہوئے یہ پوچھا کہ آپ نے تعلیم کے لئے کیا کیا ہے اور ملک کی ترقی کے تعلق سے آپ کے پاس کیا منصوبہ ہے ۔نوشاد عثمان نے اندرون مہاراشٹر کے صحافیوں کی اس ذہنی تبدیلی پر جہاں حیرت کا اظہار کیا وہیں کہا کہ یہ اللہ کی مہربانی ہے کہ اس نے لوگوں کو گمراہ کرنے والوں کے ذہنوں کو بدل دیا ہے ۔