سکھ فسادات:جسٹس (ریٹائرڈ)شیو نارائن دھینگرا کی قیادت میں ہو گی 186معاملات کی تفتیش

سکھ فسادات:جسٹس (ریٹائرڈ)شیو نارائن دھینگرا کی قیادت میں ہو گی 186معاملات کی تفتیش
نئی دہلی،11؍جنوری :1984میں اس وقت کے وزیر اعظم اندرا گاندھی کی موت کے بعد ملک بھر میں پھیلے سکھ فسادات کے 186 کیسوں کی دوبارہ تحقیقات کے لئے سپریم کورٹ کی طرف سے قائم ایس آئی ٹی کی قیادت جسٹس (ریٹائرڈ) شیو نارائن دھینگراکریں گے۔تین رکنی اس جانچ کمیٹی میں دھینگرا کے علاوہ ریٹائرڈ آئی پی ایس راجدیپ سنگھ اور موجودہ آئی پی ایس ابھیشیک دلار ہوں گے۔کمیٹی کو دو ماہ میں امریکہ رپورٹ دینے کو کہا گیا ہے۔کمیٹی 1984 میں ہوئے سکھ فسادات کے186معاملات کی تفتیش کرے گی۔سپریم کورٹ اس معاملے کی اگلی سماعت 19 مارچ کو کرے گا۔بتا دیں کہ سپریم کورٹ نے بدھ کو فسادات سے منسلک 186 کیس کی دوبارہ جانچ کی اجازت دی تھی۔سپریم کورٹ نے تحقیقات کے لئے ایک کمیٹی کے قیام کی ہدایت دی تھی۔غور طلب ہے کہ 1984 فسادات کی ان 186 کیسوں کو ایس آئی ٹی کی ٹیم نے اپنی انکوائری کے بعد بند کر دیا تھا۔سپریم کورٹ میں ایس آئی ٹی کے اس فیصلے کو چیلنج کیا گیا، جسے کورٹ نے مان لیا۔قابل ذکر ہے کہ اس معاملے کی سماعت میں مرکزی حکومت کی جانب سے قائم ایس آئی ٹی کی طرف سے 1984 فسادات سے متعلق 293 میں سے 240 معاملات کو بند کرنے کے فیصلے پر عدالت نے اعتراض ظاہر کیا تھا۔کیس بند کرنے کے فیصلے پر شک ظاہر کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت سے ان میں 199 مقدمات کو بند کرنے کی وجہ بتانے کے لئے کہا تھا۔
سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت سے سکھ فسادات سے منسلک کیس اور ان کی پوزیشن پر تفصیلی رپورٹ طلب کی تھی۔مرکز کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ تشدد سے جڑے 650 کیس درج کئے گئے تھے جن میں سے 293 کیسوں کی ایس آئی ٹی نے چھان بین کی تھی۔ریکارڈ کھنگالنے کے بعد ان میں سے 239 کیس ایس آئی ٹی نے نے بند کر دیئے تھے، جن میں 199 کیس بند کر دئیے گئے۔