سولاپور میں اردو کتاب میلے کے انعقاد سے اردو زبان و ادب کو نئی مضبوطی ملی ہے: کمل سنگھ اکیسویں کل ہند اردو کتاب میلے کا شاندار اختتام

سولاپور ۳۱ دسمبر آمنا سامنا میڈیا( خاص رپورٹ ،عمران انعامدار) ڈائرکٹر جناب کمل سنگھ نے کتاب میلے کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ انھوں نے قومی اردو کونسل کی مختلف اسکیموں کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ کونسل اردو زبان و ادب سے متعلق سیمینار، کانفرنس اور کتابوں کی اشاعت کے لیے مالی تعاون فراہم کرتی ہے ، ساتھ ہی کتاب میلے کا انعقاد بھی کرتی ہے تاکہ اردو کی کتابیں لوگوں تک آسانی سے پہنچ سکیں۔ انھوں نے میلے کے کامیاب انعقاد کے لیے بزم غالب کا بھی شکریہ ادا کیا۔میلے میں پیش کیے گئے مختلف ثقافتی پروگراموں کی بھی تعریف کی اور کہا کہ سولا پور میں لڑکیوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے جو ملک کے دوسرے علاقوں میں نہیں ہے۔ یہاں کے اساتذہ اور والدین قابل مبارکباد ہیں جو اپنی بچیوں کی تعلیم و تربیت کی فکر کر رہے ہیں۔انھوں نے سولا پور کی انتظامیہ کا بھی شکریہ ادا کیا۔بزم غالب کے صدر اور مقبول شاعر و ڈراما نگار جناب بشیر پرواز نے کہا کہ اس میلے نے سولا پور کی عزت و وقار میں اضافہ کیا ہے ۔ ہمارا مقصد تھا کہ اردو زبان و ادب کو فروغ ملے اور اس میلے کے انعقاد سے یقیناًیہاں اردو زبان و ادب کو نئی جہت حاصل ہوئی ہے۔انھوں نے میلے کو کامیاب بنانے کے لیے کونسل کے ذمے داران، بزم غالب کے کارکنان اورمقامی اسکولوں، کالجوں کے اساتذہ و طلبا کا بھی شکریہ ادا کیا۔بزم غالب کے کار گذار صدر جناب یو این بیریا نے بھی اس موقع پر سبھی اراکین اور قومی اردو کونسل کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اردو کتاب میلے نے سولاپور کو ملکی سطح پر اردو کے حوالے سے ایک نئی شناخت عطا کی ہے۔
سابق وزیر داخلہ جناب سشیل کمار شندے نے سولا پور میں منعقدہ اکیسویں کل ہند اردو کتاب میلے کی اختتامی تقریب میں صدارتی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے شہر میں اردو کے تئیں دلچسپی میں اضافہ ہوا ہے۔اردو بہت میٹھی زبان ہے اور اس کو سبھی لوگ پسند کرتے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ قومی اردو کونسل اور بزم غالب کی اردو زبان وادب کے لیے کی گئی یہ کوشش دیر پا ثابت ہوگی اور اردو کی جانب لوگ راغب ہوں گے۔تقریب میں بطور مہمان خصوصی سولا پور کے کمشنر جناب مہادیو تامبڑے نے شرکت کی۔
قومی اردو کونسل کے ریسرچ آفیسر اورکتاب میلے کے انچارج جناب شاہنواز محمد خرم نے کلمات تشکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ اہل سولاپور خصوصاً اسکولوں کے طلبا و اساتذہ کی کتابوں سے محبت ہمیں یاد رہے گی۔ آپ سب نے جس طرح سے یہاں آکر زیادہ سے زیادہ کتابیں خریدیں وہ آپ کی اردو نوازی کو ظاہر کرتا ہے۔9 دنوں کے اس کتاب میلے کو آپ سب نے جشن کی صورت دے دی اور جوق در جوق آئے اور میلے کا کامیاب بنایا۔ بزم غالب کی جانب سے جناب شفیع کیپٹن نے شکریہ ادا کیا اور اس میلے کو کامیاب قرار دیا۔
کتاب میلے کی اختتامی تقریب میں مورخ جناب جئے سنگھ پوار کولہاپورکی کتاب’’ راجرشی شاہو چھترپتی: سماجی انقلاب کا بادشاہ‘‘ کی رسم اجرا بھی انجام بھی دی گئی۔اس اجرا میں مصنف کی اہلیہ محترمہ وسودا جئے سنگھ پوار موجود تھیں۔ کتاب کے مترجم سید افتخار احمد ہیں۔انھوں نے اس کتاب کی اس کل ہند میلے میں رونمائی کو ایک تاریخی لمحہ قرار دیا۔اس پروگرام کی نظامت ایم اے پانگل اینگلو اردو ہائی اسکول کے پرنسپل ڈاکٹر ہارون رشید باغبان اور محمد ریاض نے کی۔ تقریب کا اختتام قومی گیت کی پیش کش سے ہوا۔
کل شام کتاب میلے میں مزاحیہ مشاعرے کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت عبدالرشید ارشد نے کی جب کہ نظامت کے فرائض فیروز رشید نے انجام دیے۔ مشاعرے میں احمد علوی میرٹھی، جہاز دیوبندی،کلیم ثمر بدایونی،شیخ نظامی،چچا پالمپوری،درپن سورتی،اثر جعفری،وحید پاشا قادری،طالب سولاپوری، سراج سولا پوری نے اپنے مزاحیہ کلام سے سامعین کو خوب محظوظ کیا۔ مشاعرے میں اہلیان سولاپور کی بڑی تعداد دیر رات تک موجود رہی۔مشاعرے میں رسم شکریہ جناب انور کمشنر نے انجام دی اور سبھی شعرا و حاضرین کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ سولاپور کے لوگ شعر وسخن کو پسند کرتے ہیں۔