اردو شاعری انسانی رشتوں کوجوڑنے کیلئے معاون! دلداردہلوی

سہارنپور(احمدرضا) صوبہ پنجاب میں ضلع لدھیانہ کے منڈی احمد گڑھ میں سردار اوتار سنگھ کے گھرانہ میں پیدا ہونے والے اردو دوست، آپسی امن اور بھائی چارے کے حامی ہندی، پنجابی، فارسی اور اردو کے قیمتی علمی ہنر سے مالاما ل سینئر قانون دا ں راجندر سنگھ اڑورہ تخلص دلدار دہلوی ایم کام ایل ایل بی کی اپنی تعلیمی لیاقت کے ساتھ اردو ہندی شاعری کے میدان میں بھی ایک منفرد رتبہ اور شناخت رکھتے ہیں دلدار دہلوی نے ایک ملاقات میں بتایاکہ انکے مجموعہ کلام ( سورج کا خواب ہے) سہی معنوں میں انسانی قدروں اور رشتوں کا علمبردار ہے دلدار دہلوی نے کہاکہ سہی معنوں میں اردو شاعری انسانی رشتوں کو جوڑنے کیلئے معاون ہے مجھے اردو شاعری اور اردو کلام لکھنے اور پڑھنے میں کافی لطف محسوس ہوتاہے! اردو اور ہندی کے شاعری مجموعہ ( سورج کا خواب ہے) کو انسانیت، ملنساری، تفکرات، وحدنیت، اخلاص ، احساسات اور رواداری کا نظریہ دیکر موجو سیاسی زہر کی جو مذمت سردار راجندر سنگھ دلدار دہلوی نے اپنے بیش قیمتی مجموعہ کلام سورج کا خواب ہے میں ظاہر کی اسکی جس قدر بھی تعریف کیجائے وہ کم ہی ہے !
ملک کے بیشتر حصوں میں بہت سے انعام و اعزازات سے نوازے جاچکے راجندر سنگھ اروڑہ دلدار دہلوی نے اردو شاعری کے تعلق سے ہندی ، پنجابی اور اردو کے قیمتی کلام میں ملک اور غیر ممالک کے عوام کیلئے آپسی میل ملاپ اور اخلاص کا جو پیغام عام کیاہے وہ بہت کم ہی دیکھنے کو مل تاہے اسمیں کوئی شک نہی کہ دلدار دہلوی ایک سنجیدہ مزاج شاعر کی حیثیت رکھتے ہیں اردو شاعری کے ساتھ ساتھ ہندی پنجاپی کیلئے بھی جو کچھ درد دہلوی نے لکھا اور پڑھا وہ کافی سراہاگیا اپنے مجموعہ کلام (سورج کا خواب ہے )کے صفحات میں بھی درد دہلوی نے اردو اور ہندی زبان میں غزلیات، نظموں اور قطعات کی شکل میں جو کچھ لکھ دیاہے وہ تحریر انکی شاعرانہ رتبہ کی ضامن ہے اور ہر لحاظ سے قابل تعریف ہے! دلدار دہلوی نے اردو شاعری سے نئی نسل کو پر وقار اور باضمیر رہکر اپنی منزلیں خد تلاش کرلینے کی جو راہ دکھائی وہ بھی قابل غور ہے! بقول دلدار دہلوی۔۔ عجب موسم ہے زہریلی ہواہے ۔ آدمی آدمی کا دشمن ہواہے !
دلدار دہلوی کی شاعری فرقہ پرستی ، عدم رواداری، مسلک اور ذات پات کے زہر کو کچلنے کا سبق دیتی ہے وہیں درد دہلوی کی شاعری انسانیت کا سبق بھی پیش کرتے ہوئے ہم سبھی کو ایک قوم ہونیکا پیغام دیتی ہے قابل ذکر ہے کہ دلدار دہلوی نے عالمی شہرتیافتہ گلوکار جگجیت سنگھ اور غلام علی کے گیتوں اور غزلوں سے سیکھ لیتے ہوئے ہی اردو شاعری سے مستقل طور سے اپنا رشتہ جوڑ ا ہے آج سینئر قانون داں اور معروف شاعردلداردہلوی اپنے لکھے ہوئے کلام سے امرتسر، لدھیانہ ،پانیپت ،دہلی، لکھنؤ اور ممبئی شہر سیکڑوں چھوٹے بڑے مشاعروں میں اپنا کلام سناکر داد سخن حاصل کر چکے ہیں اردو شاعری کے تعلق سے ہندی ، پنجابی اور اردو کے قیمتی کلام میں ملک اور غیر ممالک کے عوام کیلئے آپسی میل ملاپ اور اخلاص کا جو پیغام عام کیاہے وہ بہت کم ہی دیکھنے کو مل تاہے !