آدرش ہاؤسنگ سوسائٹی گھوٹالہ, بمبئی ہائی کورٹ نے معاملے میں سابق وزیر اعلی اشوک چوہان پر مقدمہ چلانے کی گورنر کی منظوری رد کی

ممبئی، 22 دسمبر:بمبئی ہائی کورٹ نے آدرش ہاؤسنگ سوسائٹی گھوٹالہ معاملے میں سابق وزیر اعلی اور کانگریس کے سینئر لیڈر اشوک چوہان کے خلاف مقدمہ چلانے کی مہاراشٹر کے گورنر سی ودیا راؤ سے سی بی آئی کو 2016 میں ملی اجازت آج منسوخ کر دی ہے ۔ جسٹس رنجیت مورے اور جسٹس سادھنا جادھو کے بنچ نے اپنے حکم میں کہا کہ گورنر کی اجازت برقرار نہیں رہ سکتی ؛ کیونکہ یہ سی بی آئی کی طرف سے پیش موضوع اعتراض پر مبنی نہیں ہے۔ جس کے تحت مقدمے کے دوران عدالتوں میں قابل قبول ثبوت کے طور پر غور کیا جاسکے۔ بنچ نے کہا کہ موجودہ صورت میں گورنرکے لیے یہ مناسب تھا کہ وہ منظوری نہیں دینے کے اس کے پیشرو گورنر کے فیصلے کا جائزہ لیتے ہوئے اس پر نظر ثانی کرتے ۔اگرچہ سی بی آئی نے دعویٰ کیاتھاکہ ابتدائی منظوری سے انکار کئے جانے کے بعد کچھ تازہ ثبوت سامنے آئے ہیں۔ بنچ نے کہا کہ سی بی آئی ایسا کوئی تازہ ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہی ہے جو مقدمے کی سماعت کے دوران متوازن کہا سکے ؛ لہذا تازہ ثبوت کی عدم موجودگی میں مقدمہ چلانے کی اجازت برقرار نہیں رہ سکتی بنابریں اس کو خارج کیا جاتا ہے ۔ غور طلب ہے کہ عدالت اشوک چوہان کی اس عرضی پر سماعت کر رہی تھی جس میں گورنر راؤ کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا۔ راؤ نے سی بی آئی کو آدرش ہاؤسنگ سوسائٹی معاملے میں ان کے خلاف مقدمہ چلانے کی اجازت دی تھی۔ گھوٹالے میں ملزم بنائے گئے 14 ریٹائرڈ سیکوریٹی اہلکار اور رہنماؤں میں اشوک چوہان بھی شامل ہیں۔ سی بی آئی کا الزام تھا کہ اشوک چوہان نے اپنے وزیر اعلی کی مدت کے دوران جنوبی ممبئی میں آدرش سوسائٹی کے لئے اضافی فلور خلائی انڈیکس کی منظوری دی تھی اور اس کے عوض میں اپنے رشتہ داروں کے لئے دو فلیٹ لئے تھے ۔ وہ بطور آمدنی وزیر 40 فیصد فلیٹ عام شہریوں کو الاٹمنٹ کئے جانے کو غیر قانونی منظوری دینے کے بھی ملزم ہیں جبکہ یہ سوسائٹی سیکوریٹی اہلکار کے لیے مختص ہے ۔