جشن صد سالہ کا فیصلہ ایک تاریخی قدم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔غفران ساجد            اشرف العلوم کے اجلاس کی کامیابی کے لئے جالے میں میٹنگ۔۔۔۔۔  

                    (جالے ۔11/دسمبر  )

ہند نیپال کی سرحد پر واقع صوبہ بہار کی مشہور ومعروف دینی درسگاہ مدرسہ اشرف العلوم کنہواں کی جانب سے اپنی سو سالہ حصولیابیوں سے ملک کے مسلمانوں کو واقف کرانے کے لئے آئندہ 26/27/28  مارچ کو صد سالہ اجلاس کے انعقاد کا فیصلہ ایک خوش آئند قدم ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ مدرسہ کی مجلس شوری کے اس اقدام سے نہ صرف ملکی اور عالمی سطح پر اس ادارہ کا مثبت پیغام جائے گا بلکہ نئی نسل میں بھی قابل قدر دینی بیداری آئے گی یہ باتیں بصیرت میڈیا گروپ کے چئرمین مولانا غفران ساجد قاسمی نے جالے میں اپنی ٹیم کے ساتھ اشرف العلوم کنہوں کے صد سالہ اجلاس کو کامیاب بنانے کے طریقہ کار پر غور کرنے کے لئے ایک اہم میٹنگ میں کہی انہوں نے کہا کہ پچھلے سو سالوں میں اس ادارہ نے اہم کارناموں کی بنیاد پر علمی حلقے میں اپنے لئے جو جگہ بنائی ہے اسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا اس لئے اس کی جانب سے منا یا جانے والا جشن صد سالہ ایک تاریخی حیثیت کا حامل ہوگا انہوں نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ اس اجلاس کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے اس سے جڑنے اور اس کا حصہ بننے کی فکر کریں کیوں کہ یہ کسی ایک ادارہ کا نہیں بلکہ پوری دینی وعلمی تحریک کے وقار کا سوال ہے میٹنگ میں شریک پیام انسانیت ایجوکیشنل ٹرسٹ کے صدر اور بصیرت میڈیا گروپ کے جوائنٹ ایڈیٹر مولانا محمد ارشد فیضی قاسمی نے کہا کہ مجھے جب سے اس ادارہ میں جشن صد سالہ کے انعقاد کی خبر ہوئی ہے میں اپنے آپ میں کافی خوش ہوں اور میں نے اپنے طور پر اس کے پیغام کو عام کرنے کی مہم کا آغاز کیا ہوا ہے اس لئے کہ ہند ونیپال میں مشترکہ طور پر عظیم علمی کارنامے انجام دینے اور ہزاروں طلبہ کا مستقبل سنوارنے والے اس قدیم ادرہ کا حق ہے کہ وہ اپنی کامیابی کا جشن منائے تاکہ اس کا علمی وعملی کردار ان لوگوں تک بھی پہنچ سکے جو اب تک اس سے ناواقف ہیں مولانا فیضی نے کہا کہ ہند و نیپال کی سرحد پر واقع اشرف العلوم کنہواں بہار کے ان چند تعلیمی اداروں میں سے ایک ہے جن پر بجا طور سے ہر کسی کو فخر کا حق حاصل ہے کیونکہ نہ صرف اس کا علمی میدان وسیع ومستحکم ہے بلکہ بدعات وخراف اور لادینیت کے ماحول میں اس نے دین محمدی کا جو خوبصورت چراغ جلایا ہوا ہے وہ اس کے عظیم ہونے کی نشانی ہے انہوں نے کہا کہ اب جب کہ اس عظیم الشان اجلاس کے انعقاد کی تاریخ دن بدن قریب آرہی ہے تو اس کی بھر پور کامیابی کے لئے قدم بڑھانا ہر فرد کی مشترکہ ذمہ داری اور ان کا فرض ہے انہوں نے کہا کہ بصیرت میڈیا گروپ کے ارکان اس کی انتظامیہ کے ساتھ ہیں اور ان کی کوشش ہوگی کہ وہ اس اجلاس کی ہر پیش رفت پر نظر رکھ کر عوام کو اس سے واقف کرائے پیام انسانیت ٹرسٹ کے جنرل سکریٹری اور بصیرت کے ایڈیٹر مولانا مظفر احسن رحمانی نے کہا کہ تعلیمی زوال کے موجودہ منظر نامے میں ملکی سطح پر اس ادارہ کا جو علمی وقار ومعیار مسلم ہے اس کی بنیاد پر کہا جا سکتا ہے اس ادارہ نے اب سے سو سال پہلے جس مشن کے تحت اپنے سفر کی شروعات کی تھی اس میں یہ پوری طرح کامیاب ہے اس لئے اس کا جشن منانا ایک بہتر پیغام لائے گا انہوں نے کہا کہ جو قوم اپنے ماضی کو بھول جائے اس کے لئے مستقبل کی راہ بھی دشوار ہو جاتی ہے اس لئے اگر اشرف العلوم کنہواں نے اس اجلاس کے بہانے اپنی پرانی یادوں کو تازہ کرنے کی فکر کی ہے تو اس کا احترام کیا جانا چاہئے انہوں نے کہا کہ بصیرت کی ٹیم نے اشرف العلوم کنہواں کے نائب ناظم مولانا اظہار الحق مظاہری سے اپنی ملاقات کے دوران اس اجلاس کے پیغام کو بصیرت کے پلیٹ فارم سے عام کرتے رہنے کا وعدہ کیا ہے اس کے لئے وہ پابند عہد ہے میٹنگ میں ماسٹر فیاض احمد استاد مدرسہ مصباح العلوم بدھنگرا اور مولانا استاد مدرسہ ناصر العلوم نستہ بھی شریک رہے اور انہوں نے مفید مشوروں سے نوازتے ہوئے کہا اس اجلاس صد سالہ کے پیغام کو عام کرنے کے لئے ہمیں پوری فکر مندی کے ساتھ اپنی ذمہ داریاں نبھانی ہوگی۔