ہم خواتین کو با اختیار بنانے میں یقین کرتے ہیں : مودی بھارت میں ایک چائے والا کا وزیر اعظم بنناکرشمہ ہے : ایونکا ٹرمپ ایوانکا کے حیدرآباد پہنچنے پر سیکوریٹی کے سخت انتظامات کئے گئے سیکوریٹی میں دس ہزار سے زائد جوان تعینات تھے ۔
حیدرآباد 28نومبر:امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی بیٹی اور حکومتی مشیر ایوانکا ٹرمپ بھارت کے دورہ پر ہیں وہ عالمی سطح پر منعقد ایک اجلاس میں حصہ لینے کے لئے آئی ہیں ۔ نریندر مودی نے افتتاحی خطاب کیا ، وزیراعظم نے کہا کہ ہم گلوبل ا نٹر پرینیور سمٹ کی میزبانی کے شرف سے مسرور ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ تقریب صرف حیدرآباد کو منسلک نہیں کرتی ہے، بلکہ یہ بھارت اور امریکہ کے درمیان تعلقات میں ایک سنگ میل بھی ثابت ہوگا۔خواتین کو با اختیار بنانے کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے مودی نے گاگری کی شاسترارتھ ، اہیلیا بائی ہولکر اور رانی لکشمی بائی کی جرأتوں کا ذکر کیا ۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ خاتون سائنس دانوں کاکمنگل مشن میں بہت زیادہ خدمات ہیں ۔مودی نے کلپنا چاؤلا اور سنیتا ولیمس کا بھی ذکر کیا۔ مودی نے یہ بھی کہا کہ کھیلوں کے میدان میں بھی خواتین نے بھارت کا نام روشن کیا ہے۔ سائنا نیہوال اور پی وی سندھو بھارت کی نمائندگی کرتی ہیں ۔ مودی نے کہا کہ ہم خواتین کو با اختیار بنانے میں یقین رکھتے ہیں ۔ مودی نے یہ بھی کہا کہ بھارتی(دیومالائی عقائد) تہذیب میں خواتین کو توانائی کی نشانی سمجھی جاتی ہے ۔ مودی نے اس بات کی بھی یقین دہانی کرائی کہ خواتین کو با اختیار بنائے بغیر ملک کی ترقی نہیں ہوسکتی ۔ اسی اجلاس میں وزیر خارجہ سشما سوراج نے کہا کہ مجھے کوئی شک نہیں ہے کہ مودی اور ٹرمپ کی قیادت میں بھارت اور امریکہ کے درمیان تعلقات پروان چڑھ رہے ہیں ۔ یہ عالمی امن اور ترقی کو بھی مضبوط کرے گا۔ سشما نے یہ بھی کہا کہ میں تلنگانہ کے چنما ہوں ؛ اس لیے دعوے کے ساتھ کہہ سکتی ہوں کہ یہ شہر روا یت و جد ت کا ایک سنگم ہے ۔ وہیں ایوانکا ٹرمپ کی تعریف کرتے ہوئے سشماسوراج نے کہا کہ وہ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ اس اجلاس میں ان کی شرکت سے ہندوستان اور دنیا بھر میں نوجوان اور کاروباری اداروں کو حوصلہ ملے گا ۔ اس سے قبل نریندر مودی نے کہا کہ وقت سے آگے کچھ بھی سوچیں گے تو دنیا پاگل ہی تصور کرے گی ؛ لیکن آج کے کاروباری اداروں کو ہراساں ہونے کی ضرورت نہیں ہے انہیں جر أت کے ساتھ آگے بڑھنا چاہئے۔ مودی نے کہا کہ ان کی حکومت کا اسٹارٹ اپ انڈیا پروگرام کاروباری اداروں کی مدد کے لئے تیارکیا گیا ہے۔ ہم نے بہت سے غیر ضروری قوانین کو ہٹانے اور بھارت میں کاروبار کر آسان بنایا ہے ۔ اس منصوبہ کی غرض بھارت کی درجہ بندی کو بہتر بنانا اس حقیقت کا مظہر ہے ۔اگرچہ بہت زیادہ کام ابھی تک نہیں ہوسکتا ہے اور ہم 50 ویں درجہ تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔مودی نے مزید کہا کہ ہماری حکومت نے کاروباری ماحول میں بہتری کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ ہم نے گاؤں کو بجلی فراہم کرنے کے لئے ایک ’’ سوبھاگیہ پروگرام‘‘ شروع کیا ہے ۔ مارچ 2019 تک ہم لاکھوں گاؤں تک تیز رفتار انٹرنیٹ پہنچائیں گے ۔ ’سو چھ بھارت‘ مشن کے ذریعہ، ہم گاؤں اور شہروں میں حفظان صحت کے نظام کو بہتر بنا رہے ہیں اور اس مشن کے تحت کئی کامیابیاں ہم نے حاصل کی ہے ۔ تقریر کا افتتاح ایوانکا نے کہا کہ حیدرآباد جو جدت پسندانہ مرکزی شکل میں آگے بڑھ رہا ہے، وہاں استقبال کیے جانے کا شکریہ ۔ ایوانکا ٹرمپ نے مودی کے بچپن میں چائے بیچے جانے کا ذکر کیا ایوانکا نے کہا کہ ایک چائے والے کا پی ایم بننا اپنی جگہ مافوق العادت ہے ۔ ایوانکا نے مودی حکومت کی بھارت میں مبینہ ’ وکاس ‘ کی تعریف بھی کی ۔ ایوانکا نے مزید کہا کہ مجھے فخر ہے کہ میں ایسے اجلاس میں شرکت کر رہا ہوں جہاں 15 سو سے زائد خاتون کاروباری اداروں میں حصہ لے رہے ہیں۔امریکہ میں ہم خاتون کاروباری اداروں کو آگے بڑھانے کے لئے کئی منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔ خاص طور پر نوکری کے شعبے میں خواتین کو مساویانہ حقوق دینے کے لئے کام کررہے ہیں۔ وہ ایسے ماحول کی طرف بڑھ رہے ہیں جہاں خاندان اور ملازمت کے درمیان توازن برقرار ہے ۔ایوانکا نے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنا نے کی سمت میں بھارت بھی مودی سرکار کی قیادت میں وکاس کے خوشگوار مراحل طے کر رہا ہے ۔ واضح ہو کہ ایوانکا صبح ۵/ بجے حیدرآباد پہنچی ، ایوانکا کے لئے پی ایم ڈنر بھی دیں گے ۔ ایوانکانے بھارت پہنچ کر کہا کہ دونوں ملک ساتھ مل کر کافی کام کر سکتے ہیں ، دونوں ملک دہشت گردی کے خلاف قدم ملاکر جنگ کر رہے ہیں ۔ ایوانکا نے یہاں پہنچتے ہی ٹوئٹ کیا ’’ شاندار استقبال کرنے پر بھارت کا شکریہ ہم حیدرآباد پہنچ کر کافی خوش ہیں‘‘ ایوانکا کے حیدرآباد پہنچنے پر سیکوریٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے ان کی سیکوریٹی میں دس ہزار سے زائد جوان تعینات تھے ۔