عدالت کے باہر گولیوں سے بھون دیئے گئے دیوپال کے قاتل نہیں مل سکے!
سہارنپور (احمد رضا) گزشتہ دنوں روڑکی میں عدالت کے باہر ہوئے دیوپال رانا کے قتل کی بابت ایک سوال کے جواب میں روڑکی کے سینئر پولیس افسر نے بتایاہیکہ ہمارے قابل ڈی جی پی نے اس واردات کو بہت سنجیدگی کے ساتھ لیاہے اور بدمعاشوں کے خلاف زبردست ایکشن پلان تیار کیاگیاہے افسر نے کہاہیکہ ہماری وزارت داخلہ اس واردات کولیکر پہلے ہی سے بہت سنجیدہ ہے عدالتوں میں ایسی حرکات کافی شرمناک ہیں انکو سختی سے روکاجائیگا!
واضع ہوکہ روڑکی شہر کی اپر ضلع جج کورٹ کے باہر پولیس کی موجودگی میں مصلح بد معاشوں نے سہارنپور کے گاؤں بہیڑی تھانہ بڑگاؤں کے رہنیوالے اور اترا کھنڈ پولیس کے برخاست سپاہی دیوپال سنگھ رانا جو چند سال سے وہ ایک گینگوار کا شکار ہوکر ایک دیگر طاقتورگینگ میں شامل ہوگیاتھا اور وہ سن ۲۰۱۴ میں روڑکی جیل کے باہر ہوئے ایک گینگوار میں قتل کئے جانیکے معاملہ میںیہاں جیل میں لمبے عرصہ سے بند تھا گزشتہ روز جب وہ رام نگر واقع اپر ضلع جج کورٹ میں اسی قتل کے اہم مقدمہ کیلئے پیشی پر آیاتو تبھی عدالت کے باہر کافی وقت سے دیوپال کے انتظار میں کھڑے بدمعاشوں نے لگاتار فائرنگ شروع کردی نتیجہ کے طور پر دیو پال رانا نے موقع پرہی دم توڑ دیا عدالت کے باہر ڈیوٹی پر تعینات سپاہی اور داروغہ اپنی جان بچانیکی کوشش میں دور بھاگ کھڑے ہوئے جیل سے جو عملہ دیوپال سنگھ رانا کو اپنی تحویل میں لیکرعدالت پہنچاتھا فائرنگ کے وقت اسکابھی کہیں نام ونشان نہی مل سکا اس ددرناک اور دہشت ناک حملہ سے کورٹ میں جہاں افراتفری کا عالم رہا وہیں جج صاحب میں خوف میں نظر آئے کافی دیر تک عدالتی کام کاج رکارہا! قابل غور ہے کہ اتراکھنڈ میں پھاجپاکی سرکار بڑی مظبوطی کیساتھ اقتدار پر قابض ہے مگر عوام کی حفاظت کے سبھی دعوے یہاں کورٹ کے باہر کھوکھلے ہی نظر آئے چند منٹ بعد ہی سینئر افسران موقع پر آئے مگر آج تین دن بیت جانیکے بعد بھی عدالت کے گیٹ کے باہر دن دہاڑے قتل کرنیوالے شاطر ملزمان کا کچھ بھی پتہ نہی چل سکاہے یہاں یہ بھی اہم پہلو ہے کہ ریاست میں بھاجپا سرکار بن جانیکے بعد سے اس طرح کے دہشت گردی کے واقعات عام ہے مگر اتراکھنڈ سرکار لاء اینڈ آڈر پر کنٹرول کر پانے میں مکمل طور سے ناکام نظر آرہی ہے!