اسلامک فقہ اکیڈمی کے ستائیسوے سیمینار کے لئے تیاریاں مکمل ۔۔۔۔ عروس البلاد ممبئی میں ملک وبیرون ملک سے علماء ودانشوران کی آمد کا سلسلہ جاری ۔۔۔۔ حالات کے موجودہ تناظرمیں مختلف جدید مسائل پرغور وخوض کے لئے علماء ومفتیان ایک ساتھ سر جوڑ کر بیٹھے ۔
ممبئی۔۲۳؍نومبر: (آمنا سامنا میڈیا،رپورٹ بصیرت آن لا ئن کے تعاون سے ) اسلامی شریعت میں رواں دواں زندگی کاساتھ دینے کی بھرپورصلاحیت ہے،اسی لئے ہردورمیں پیداہونے والے نئے مسائل کوحل کرنے کی علماء ومفتیان کرام کوشش کرتے رہے ہیں،ہندوستان میں اس سلسلہ کی ایک اہم ترین کاوش اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیاکاقیام ہے جس کی بنیاد۱۹۸۹ء میں فقیہ الاسلام قاضی مجاہدالاسلام قاسمی رحمۃ اللہ علیہ نے رکھی تھی،ہرسال اکیڈمی قومی بلکہ بین الاقوامی سطح پرسالانہ سیمینارمنعقدکرتی ہے اورموجودہ حالات میں پیداہونے والے اہم ترین شرعی مسائل پرغورکرتی ہے۔چنانچہ اکیڈمی کاستائیسواں سیمینارآج سے عروس البلاد ممبئی کے صابوصدیق مسافرخانہ میں منعقدہونے جارہاہے۔اس سیمینارمیں ملک بھرسے تقریبا۳۰۰؍تین سومفتیان کرام شرکت کررہے ہیں۔اس کے علاوہ سعودی عرب،بحرین،افغانستان،بنگلہ دیش،برطانیہ،جنوبی افریقہ اوربعض دیگرملکوں کے ممتازاسلامی اسکالرس شہرپہونچ چکے ہیں۔اس سہ روزہ سیمینارکاافتتاحی سیشن حج ہاؤس کے کانفرنس ہال میں منعقدہوگاجس کی نگرانی آل انڈیامسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر مولاناسیدمحمدرابع حسنی ندوی فرمائیں گے اورمولانامحمدنعمت اللہ اعظمی صدرشعبہ حدیث دارالعلوم دیوبنداس کی صدارت کریں گے۔افتتاحی اجلاس میں اکیڈمی کے جنرل سکریٹری مولاناخالدسیف اللہ رحمانی ملک کے موجودہ حالات کے پس منظرمیں کلیدی خطبہ پیش کریں گے۔شہرکے ممتازعالم دین مفتی عزیزالرحمن فتحپوری خطبۂ استقبالیہ پیش کریں گے،نیزملک اوربیرون ملک سے آئے ہوئے اہم مہمانوں کاخطاب ہوگا،سیمینارکاعلمی سیشن بعدنمازمغرب شروع ہوگا۔پہلے سیشن میں عصری تعلیمی اداروں کے قیام کی اہمیت اوراس سلسلہ میں درپیش شرعی مسائل پرگفتگوہوگی جب کہ ۲۶؍نومبراتوارکوصبح میں دونشستیں منعقدہوں گی۔پہلی نشست میںطلاق شدہ عورتوں کے مسائل اوردشواریوں کے حل پربحث کی جائے گی اوردوسری نشست جوکہ ساڑھے گیارہ بجے سے نمازظہرتک ہوگی میں فلیٹس کی خریدوفروخت سے مربوط فقہی مسائل پرتبادلۂ خیال کیاجائے گا۔سیمینارکی نشستیں اتوارکوبعدنمازمغرب اورپیر۲۷؍نومبرکوصبح میں بھی جاری رہیں گی۔مجلس استقبالیہ کے جنرل سکریٹری مفتی سعیدالرحمن فاروقی اورمعاون جنرل سکریٹری مولاناشاہدناصری پوری گہرائی اورمستعدی کے ساتھ تمام انتظامات پرنظررکھے ہوئے ہیں۔رات گئے تک پورے ملک سے مہمانوں کے وفودکی آمدکاسلسلہ جاری رہااورامیدہے کہ آج شام تک تمام مندوبین سیمینارمیں شرکت کے لئے پہونچ جائیں گے۔واضح ہوکہ اس موقع پراکیڈمی کے ستائیسویں سیمینارمیں شرکت کے لئے بیرون ملک کے مہمانوں میںمدینہ منورہ سے ڈاکٹرعامربہجت،بحرین سے ڈاکٹرنابلیطی،برطانیہ سے مولانابرکت اللہ قاسمی،جنوبی افریقہ سے مولانااحمدساتریا،بنگلہ دیش سے مولاناعبدالمالک وغیرہ بین الاقوامی سیمینارمیں شرکت فرمارہے ہیں۔اسی طرح اندرون ملک سے بڑی شخصیات میں دارالعلوم دیوبندکے نائب مہتمم مولاناعبدالخالق سنبھلی،استاذحدیث دارالعلوم دیوبند مولاناعبداللہ معروفی،مولاناشوکت قاسمی بستوی ناظم رابطہ مدارس عربیہ دارالعلوم دیوبند،مولانابرہان الدین سنبھلی استاذحدیث وفقہ دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ، اکیڈمی کے سکریٹری اورجامعہ عربیہ ہتھوڑاباندہ کے شیخ الحدیث مولاناعبیداللہ اسعدی، اکیڈمی کے دوسرے سکریٹری اوردارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ کے استاذفقہ مولاناعتیق احمدبستوی،مفتی احمدخانپوری گجرات،مولانامحبوب علی وجیہی رام پور، مفتی صادق محی الدین نظامی حیدرآباد، مولاناکاکاسعیدعمری عمرآباد،مولاناعبدالشکورقاسمی کیرالہ،مفتی نذیراحمدکشمیر،قاضی شریعت امارت شرعیہ بہارمولاناقاسم مظفرپوری،ناظم امارت شرعیہ بہارمولاناانیس الرحمن قاسمی،آل انڈیامسلم پرسنل لاء بورڈ کے سکریٹری مولاناشاہ فضل الرحیم مجددی جئے پور کے علاوہ کثیرتعدادمیں علماء ومفتیان کرام شریک ہورہے ہیں۔
Attachments area