ای وی ایم پر پھر اٹھے سوال، الیکشن کمیشن نے ماناخرابی تھی مگربی جے پی کو نہیں گئے ووٹ مہاراشٹر میں بی جے پی کی اتحادی شیوسینا نے یوپی کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت اور بی جے پی پر سوال اٹھائے کانگریس نے کہا ہے کہ ای وی ایم میں خرابی کے الزام بی جے پی پر ہی کیوں لگتے ہیں بی جے پی نے ریاستی اسمبلی الیکشن بھی اسی ای وی ایم سے جیتے تھے ۔ سماجوادی پارٹی

نئی دہلی23نومبر
اتر پردیش میں بلدیاتی انتخابات کے دوران ای وی ایم میں خرابی کا دعوی کیا گیا ہے۔ ووٹروں نے اس پر جم کر ہنگامہ آرائی بھی کی اور جمہوریت کے قتل عام سے اسے قرار دیا ۔ مذکورہ دعوی کی بنیادپر سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔ ویڈیو میں دعوی کیا جا رہا ہے کہ جب ہاتھی کے نشان کے سامنے والا بٹن دبایا گیا تو لائٹ کمل کے نشان کے آگے جلی۔ اس پر اب الیکشن کمیشن کا موقف سامنے آیا ہے۔ یوپی الیکشن کمیشن نے تسلیم کیا ہے کہ ای وی ایم میں خرابی تھی، لیکن ووٹ بی جے پی کے کھاتے میں نہیں گیا۔ ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد مہاراشٹر میں بی جے پی کی اتحادی شیوسینا نے یوپی کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت اور بی جے پی پر سوال اٹھائے ،شیوسینا کے ترجمان اخبار ’’سامنا ‘‘کے اداریہ میں لکھا ہے کہ یوپی بلدیاتی انتخابات میں کئی مقامات پر کوئی بھی بٹن دبانے پر ووٹ بی جے پی کو ہی گیا۔ یہ اندرون خانہ ساز باز کے حقائق کا پتہ دیتا ہے ۔ سامنا میں یوگی پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا گیا ہے کہ جب یوگی ای وی ایم چھو کر ووٹ دے باہر آتے ہیں تب ایسا دعوی کرتے ہے جیسے بھگوان سے آشیروادلے کر واپس آئے ہوں اور عوام کو دعوے کے ساتھ کہتے ہوں کہ جیت تو محض بی جے پی کو ہی ہوگی ۔وہیں اس معاملے پر کانگریس نے بھی بی جے پی پر نشانہ لگایا ہے۔ کانگریس نے کہا ہے کہ ای وی ایم میں خرابی کے الزام بی جے پی پر ہی کیوں لگتے ہیں ،کیوں شکایت میں یہ واضح ہوتا ہے کہ کوئی بھی بٹن دبانے پر ووٹ بی جے پی کو ہی جاتا ہے؟ کیا اس بار بھی الزامات پر بی جے پی خاموش رہے گی؟ کانگریس نے ایک ریٹائرڈ جج کی نگرانی میں اس طرح کے معاملات اور وی ایم کی جانچ کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ وہیں حریف ایس پی نے اس تناظر میں کہا ہے کہ ایسا کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے ؛ بلکہ انہوں نے ریاستی اسمبلی الیکشن بھی اسی ای وی ایم سے جیتے تھے ۔