راہل گاندھی کا وزیراعظم مودی پر نشانہ ، چوکیدار سے اب بن گئے ہیں بھاگیدار
پالن پور،12؍نومبر
کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی نے اج کہاکہ وزیراعظم نریندر مودی کے بدعنوانی کے خلاف دعووں کے باوجودگجرات کے کاروباری اور عام لوگ ہی اسے ملک کی سب سے زیادہ بدعنوانی والی ریاست مانتے ہیں۔انہوں نے گجرات کے سیلاب سے متاثرہ بناس کانٹھا ضلع کے ہیڈکوارٹر پالن پور میں ایک ریلی میں کہاکہ مودی جی بدعنوانی کی بہت بات کرتے ہیں۔ حال میں سورت کے ہر کاروباری نے بتایا کہ گجرات میں پورے ہندستان سے زیادہ بدعنوانی ہوتی ہے۔ پولیس والے تک پیسے وصولتے ہیں۔امت شاہ کے بیٹے جے شاہ کی کمپنی نے کچھ مہینہ میں پچاس ہزار کا 80ہزار کروڑ بنا لیا۔ وزیراعلی روپانی کی کمپنی پر بے ایمانی کا الزام اور جرمانہ لگا۔ پر’ نہ کھاوں گا نہ کھانے دوں گا‘ کی بات کرنے والے مودی جی اب ’نہ بولوں گا نہ بولنے دوں گا‘ کے جملے پرآگئے ہیں۔ وہ’ چوکیدار سے بھاگیدار‘ بن گئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ 22برس سے ریاست میں بی جےپی کی حکومت ہے لیکن تب سے صرف پانچ سے دس صنعت کاروں کا ہی کام ہورہا ہے، عوام دکھی ہیں۔ یہ پہلی ریاست ہے جہاں ہر سماج تحریک کررہا ہے۔ مسٹر مودی نے راحت کے لئے بناس کانٹھا کو 500کروڑ دینے کا وعدہ کیا تھا پر وہ نہیں ملا۔ جو تھوڑا بہت پیسہ آیا وہ بی جے پی کے لوگوں کو ملا ہے۔ مودی نے بڑے صنعت کاروں کے کروڑوں کے قرض معاف کردئے۔ صرف نینو کے لئے ٹاٹا کو 35ہزار کروڑ دے دےئے پر یہاں سیلاب کے لئے 500کروڑ دینے کے لئے پیسے نہیں ہیں۔ ملک کو اپنا خون پسینہ جلا کر کھانا دینے والے کسانوں کا فرض معاف نہیں ہوتا۔ ارون جیٹلی جی کہتے ہیں کہ کسانوں کا قرض معاف کرنا حکومت کی پالیسی نہیں ہے۔مسٹر مودی اپنے پانچ دس صنعت کار دوستوں کو کروڑ وں دیتے ہیں اور بدلہ میں وہ ان کی مارکٹنگ کرتے ہیں۔ گجرات میں 30 لاکھ نوجوان بے روزگار ہیں۔