ووٹ کی اہمیت سمجھیں جوش اور برادری سے اوپر اٹھیں! عقیل الرحمان
سہارنپور (احمد رضا) موجودہ بلدیاتی چناؤ ریاست کے بیس فیصد سے زائد مسلمانوں کا مستقبل طے کرنے جارہے ہیں امسال اگر مسلم فرقہ نے جذبات اور جنوں سے بالاتر ہوکر قوم کی بہبودگی اور بھلائی کیلئے اپنے ووٹ کا سہی اورمنظم انداز میں استعمال کیا تو یہ سچائی ایک تاریخ بنے گی کہ ریاست کی سولہ میئر سیٹ پر زیادہ تر مسلم امیدوار ہی میئر چنے جائیں گے اور نگر پالیکاؤں اور نگر پریشدوں پر بھی مسلم فرقہ کا ہی دبدبہ رہیگا! مندرجہ بالا خیالات کا اظہار کرتے ہوئے امام وخطیب اور مسلم اسکالرقاری عقیل الرحمان نے صاف کہاکہ آج اپنے وجود کو بنائے رکھنے کی لڑائی پر امن انداز میں لڑی جانی ہے قوم کو ذات برادری اونچ نیچ اور مسلک کی بیہودہ تکرار سے نکل کر صرف اور صرف نئی نسل کے سنہرے مستقبل کیلئے راہ ہموار کرنی ہے اگر اس بار بھی غلطی کر بیٹھے تو پھر آنیوالا ۲۰۱۹ کا لوک سبھا چناؤ ہم سبھی کیلئے بڑا چیلنج ثابت ہوگا!مسلم اسکالرقاری عقیل الرحمان نے سماجوادی پارٹی ، کانگریس، بھاجپا اور بہوجن سماج پارٹی کے امیدواروں کے بیچ ہونے والے چناؤ پر صاف کہاکہ یہاں مقابلہ بہوجن سماج پارٹی کے طاقت ور امیدوار اور بھاجپاکے درمیان ہی دیکھنے کو مل رہاہے امیدوار سبھی اچھے ہوتے ہیں آپکوتو ووٹ کی اہمیت سمجھ کر ووٹ کا سہی استعمال کرنا ہے اس بار دلت مسلم ووٹ گٹھ جوڑ سے موجودہ الیکشن پوری ریاست میں زیر بحث ہے عام چرچہ ہے کہ امسال مقامی میئر سیٹ پر سبھی طبقوں میں مقبول سوشل رہبرمقامی سطح پر بے لوث شخصیت کے طور پر جانے پہچانے جانیوالیحاجی ٖفضل الرحمان کا وزن سبھی سے بھاری محسوس کیا جارہاہے اور لوگ بھاجپاکی مسلم ووٹ تقسیم کراؤ کی پالیسی سے باخبر رہتے ہوئے ووٹ کو اس بار سنجیدگی سے لے رہے ہیں ؟
جامع مسجد گھنٹہ کے امام وخطیب نے کہاکہ اگر اس بار بھی جوش اور ذات برادری میں بہگئے تو پھر پچھواتاہی پچھتاوارہیگا قومی مسائل پر پر بات چیت کرتے ہوئے آ پنے نے آج چند صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ملک کے حالات اچھے نہی ہیں غریب اور پسماندہ طبقہ روٹی اور روزی کے لئے گزشتہایک سال سے بیحد پریشان ہے جگہ جگہ مظاہرے اور احتجاج ہورہے ہیں مگر غریبون کا پرسان حال کوئی نہی آپنے کہاکہ ملک کا خاص طاقتور طبقہ اندنوں مالدار کو مالدا ر اور غریب کو نادار کرنے کی بڑی سازش کو عملی جامہ پہناکر ملک میں غلامی کا دور واپس لانا چاہتاہے ہمیں اس ظلم کا پر امن انداز میں مقابلہ کرنا ہےآنیوالے بلدیاتی چناؤ میں فتح سے ہمکنار ہونیوالے بھاری بھرکم امیدوار کوہی میئر اور چیئر مین چنے اپنے ووٹ کو جوش اور جذبات میں آکر برباد کرنے سیگریز کریں؟