بھوپال میں چار نوجوانوں نے طالبہسے اجتماعی عصمت دری کے معاملے میں۔متاثر ہ کی شکا یت پر ا یف آئی آر نہیں درج کر نے پر عوامی احتجاج کے بعد دو تھانیدار سمیت 6پولس اہلکار معطل

بھوپال 3نومبر ( آمنا سامنا میڈیا)
مدھیہ پردیش ریاست کی راجدھانی بھوپال میں ایک لڑکی سے اجتماعی عصمت دری کے معاملے میں چیف منسٹر شیوراج سنگھ چوہان نے تین تھانیدار سمیت چھ پولیس کارکنوں کو معطل کر دیا ہے ۔ اس واقعہ کے بعد پولس محکمہ کی لاپروائی سامنے آنے کے بعد شیوراج سرکار کی جگ ہنسائی ہو رہی تھی ۔ جس کے بعد اب تین تھانے دار سمیت 6پولس اہلکار کی بھی چھٹی کر دی گئی ۔ واضح ہو کہ بھوپال میں چار نوجوانوں نے یوپی ایس سی کا کوچنگ کرگھر واپس آرہی ایک طالبہ کے ساتھ حیوانیت کو انجام دیاتھا۔ اس حادثہ کے بعد جب متاثرہ ایف آئی آر درج کرانے تھانہ پہنچی تو منطقائی سرحد کی وجہ سے متاثرہ لڑکی کی طرف سے ایف آئی آر درج نہیں کی گئی ۔ پولیس کی ناکامی پرعوام مشتعل ہوگئے اور متعلقہ تھانے پر جم کر مظاہرہ کیا ۔ ہنگامے کے بعد چھ پولس اہلکار کو معطل کر دیا گیا ہے ۔ اس واقعہ کے پس منظر میں کانگریس نے ہوم سیکریٹری برائے ریاست مدھیہ پردیش سے بروقت استعفی کی مانگ کی ہے۔ دراصل جہاں یہ شرمناک واقعہ پیش آیا ہے اس سے 100میٹر کی دوری پر جی آر پی کا تھانہ ہے اور اسی 100میٹر کے فاصلہ پر ہی آر پی ایف کا بھی تھانہ ہے اور اسی 100-150میٹر کے فاصلہ پر ایم پی نگر کا بھی تھانہ ہے۔ اس کے باوجود کسی نے متاثرہ لڑکی کی ایف آئی آر درج نہیں کی۔ اس واقعہ میں ملوث سبھی چاروں ملزموں کی گرفتاری ہوچکی ہے ؛ لیکن جس طرح ایف آئی آر درج کرنے میں پولس محکمہ نے ٹال مٹول کی ہے اس سے قانون انتظامیہ کی حقیقت آشکارا ہوگئی ہے۔ واضح ہو کہ مدھیہ پردیش میں گزشتہ 48 گھنٹوں میں عصمت دری کی 3 شکایتیں درج ہوئی ہیں۔ 31 اکتوبر کی شام بھوپال میں یوپی ایس سی کی کوچنگ کر کے واپس آنے والی طالبہ سے اجتماعی عصمت دری کی گئی ۔ا تو 1 نومبر کو بھوپال کے شاہ پور علاقہ کے اسکول میں پرنسپل نے ایک طالبہ کے ساتھ عصمت دری کی ، پرنسپل کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور آج ہی کٹنی میں جی آر پی کے جوان نے ایک نابالغہ کے ساتھ عصمت دری کی ہے ۔ مستقل پیش آرہے عصمت دری کے واقعات نے پورے ریاست کو اپنے خوف میں جکڑ رکھا ہے اوربی جے پی کے زیر حکومت شیوراج سنگھ سرکار کی خوب جگ ہنسائی ہور ہی ہے ۔