ہندو، دائیں بازو گروہہندو دہشت گردی کو مسترد نہیں کر سکتے،کیونکہ دہشت گردی اب ان کے گھر میں بھی گھس چکی ہے:کمل ہاسن

نئی دہلی ،02؍نومبر (آمنا سامنا میڈیا؍ذرائع: معروف فلم اداکار کمل ہاسن نے جمعرات کوکہاکہ دہشت گردی کا اثر دائیں بازو گروہ پر بھی ہوا ہے۔انہوں نے کہاکہ ماضی میں ہندو، دائیں بازو گروہ تشدد میں شامل نہیں ہوتے تھے وہ اپنی اپوزیشن سے بات چیت کیا کرتے تھے۔لیکن اب وہ تشدد پر اتر آتے ہیں ۔کمل ہاسن نے کہا کہ دائیں بازو اب ہندو دہشت گردی کی بحث کو چیلنج نہیں دے سکتے کیونکہ دہشت گردی اب ان کے گھر میں بھی گھس چکی ہے۔’ستیہ میو جیتے‘سے ہندوؤں کا عقیدہ ختم ہو رہا ہے۔ اور اس کے مقام پر اب وہ’جس لاٹھی اس کی بھینس‘میں یقین کرنے لگے ہیں ۔دراصل حال ہی میں کیرل کے وزیر اعلی پنارائی وجین نے کمل ہاسن سے ان حالیہ واقعات کے بارے میں خیالات کا اظہار کرنے کے لئے کہا تھا، جنہیں وجین نے خود ’فرقہ وارانہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ پرامن بقائے باہمی کی تامل دراوڑ روایت کو تباہ کر رہی ہیں۔تمل ناڈو میں حکمراں اے آئی اے ڈی ایم کے پر بدعنوانی میں ملوث ہونے کا الزام لگانے والے 62 سالہ فلم اداکار نے ستمبر میں پنارئی وجین سے ملاقات کی تھی اور بی جے پی سے تعلق نہ رکھنے کا اشارہ دیتے ہوئے کہا تھاکہ ’بھگوا میرا رنگ نہیں ہو سکتا‘۔