جی ایس ٹی ایک اچھا تصور تھا، لیکن یہ مناسب طریقے سے نافذ نہیں کیا گیا: راہل گاندھی کانگریس نے نئے عنوان کے تحت ’’ بھگت رہا ہے دیش ‘‘ کے عنوان سے نیا نعرہ سیاسی بازار میں اجرا کیا

نئی دہلی30اکتوبر :کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی اور حکمران بی جے پی پر نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کے نفاذ کو لے کر شدید حملہ کیا، انہوں نے کہا کہ ان کے ذریعہ، ملک کی معیشت کو لب گور کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی گئی ۔کانگریس8نومبر کو جہاں یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا تھا وہیں اب ایک اور نئے عنوان کے تحت ’’ بھگت رہا ہے دیش ‘‘ کے عنوان سے نیا نعرہ سیاسی بازار میں اجرا کیا گیا ہے ۔ اس عنوان کے تحت دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ملک بھر میں احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ را ہل گاندھی نے کہا کہ جی ایس ٹی ایک اچھا تصور تھا، لیکن یہ مناسب طریقے سے نافذ نہیں کیا گیا تھا۔ اس وجہ سے لوگ مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں ۔ راہل گاندھی نے آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹریوں اور مختلف ریاستوں کے انچارج اور سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ اور سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم کے ساتھ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی سے ملک کے مختلف حصوں میں ہو رہی مشکلات پر مختلف میٹنگ کر تبادلہ خیال کریں گے۔ اس دوران راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے رہنما غلام نبی آزاد اور سابق مرکزی وزیر جے رام رمیش بھی موجود تھے۔ راہل گاندھی نے صحافیوں کو بتایا کہ وزیر اعظم مودی دونوں قانون کے تئیں ملکی عوام کے تصوراور ذہن کو سمجھ نہیں سکیں گے. انہوں نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہ حکومت نوٹ بندی کے ایک سال مکمل ہونے کے بعد 8 نومبر جشن منانے کی تیاری کررہی ہے ، تاہم میں نہیں سمجھتا کہ ان کا جشن منایا جانا درست بھی ہے ۔اس میٹنگ کے کے بعد کانگریس کے ترجمان سر یج والا نے بتایا کہ راہل گاندھی نے اپنی گفتگو میں کہا کہ ان اقدامات کی وجہ سے ملکی معیشت لب گور ہوگئی ۔ سریج والا نے بتایا کہ پہلی ملاقات میں راہل گاندھی نے پارٹی جنرل سکریٹریوں اور مختلف ریاستوں کے انچارج کے ساتھ نوٹ بندی کے بارے میں گفتگو کی ۔ دوسری میٹنگ میں انہوں نے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ، سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم، سابق مرکزی وزیر جے رام رمیش، راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے رہنما غلام نبی آزاد کے ساتھ جی ایس ٹی کے متعلق گفتگو کی ۔ انہوں نے بتایا کہ میٹنگ میں سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے اپنی اس تبصرہ کو دوہرایا کہ منظم طریقہ سے لوٹ پاٹ اور آئینی ڈاکہ زنی ہے ۔