شیولنگ پر صرف خالص پانی ( واٹر فلٹر) آر او واٹرسے ہی ’ جل ابھیشیک‘ کیا جا سکے گا ۔آستھا بھوک اور پیاس پر غالب آگئی

اجین 27اکتوبر :جس دیش میں آج بھی کروڑوں عوام کو صاف پینے کا پانی میسر نہیں وہیں آستھا بھوک اور پیاس پر غالب آگئی۔مدھیہ پردیش کے معروف مہاکال مندر میں اب شیولنگ پر صرف خالص آر او واٹرسے ہی ’ جل ابھیشیک‘ کیا جا سکے گا ۔ بی بی سی ہندی کے مطابق سپریم کورٹ نے شیولنگ کے تحقیقی معائنہ کیلئے تحقیق کاروں کی ایک مشترکہ کمیٹی کی تشکیل کی ہدایت دی تھی ، کمیٹی نے مہاکال مندر میں صرف فلٹر شدہ آر او واٹر سے جل ابھیشیک ( چڑ ھانا) کی سفارش کی تھی جسے سپریم کورٹ نے منظو رکرلی ۔ مندر مہاکال کی انتظامیہ کمیٹی سے وابستہ ایک عہدیدار پردیپ سونی نے ایک غیر ملکی خبر رساں ادارہ سے گفتگو کے دوران کہا کہ ماہرین کمیٹی کی سفارشات سے مندر بورڈنے اتفاق کیا ہے اور عدالت عظمی نے بھی اس کو مان لیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مندر بورڈ خالص آر او (R.O ) پانی کا انتظام کرے گا ؛ لیکن یہ سفارشات کل سے ہی نافذ نہیں ہوں گی؛ بلکہ اس کا نفاذ کچھ دنوں کے بعد ہوگا۔ انھوں نے اپنی گفتگو میں مزید کہا کہ مندر بورڈ شیولنگ کے تحفظات کیلئے کئی ٹھوس اقدامات کئے ہیں ۔ بھارت کے بارہ معروف مندروں میں سے ایک مہا کال مندر کے شیولنگ پر ملاوٹی دودھ وغیرہ کے چڑھاوے سے شیولنگ پر منفی اثرات کیا ہوں گے یا ہورہے ہیں اس کی تحقیق کیلئے تحقیق کاروں کی ایک کمیٹی تشکیل دی تھی ۔ کمیٹی نے اجین جاکر مندر کا دورہ بھی کیا تھا اور چڑھأئے گئے پانی اور خوردنی اشیاء کے نمونے بھی حاصل کئے تھے ۔ مہاکال مندر کے ویب سائٹ کے مطابق اس کی بنیاد کپ پڑی اس کے متعلق کوئی تاریخی دستاویز نہیں ہیں ۔ مختلف قسم کے ضعیف اقوال ہیں ۔