تاج محل، ٹیپو سلطان، دیش بھکتی اورکچھ دیگر موضوعات کو لے کرمولانامحمودمدنی پھروزیراعظم سے ملنے کے لیے تیار،ملک کے حالات تشویشناک ہیں، اکثریت سیکولرہے

نئی دہلی 26اکتوبر:تاج محل، ٹیپو سلطان، دیش بھکتی اورکچھ دیگر موضوعات کو لے کر چل رہی بحث کے پس منظر میں ملک کی ایک مسلم تنظیم جمعیت علمائے ہند کے جنرل سکریٹری محمود مدنی نے جمعرات کو کہا کہ ہندوستان کا اکثریتی معاشرے ہمیشہ سیکولر رہا ہے اور آج بھی ہے لہٰذا مسلم کمیونٹی یا کسی دوسرے کو ملک کے موجودہ حالات کو لے کر مایوس نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مسلمانوں سے جڑے مسائل کو لے کر اگر ضرورت پڑی تو وہ وزیر اعظم نریندر مودی سے پھر ملاقات کریں گے۔مدنی کی قیادت میں ایک مسلم وفد نے اس سال نو مئی کو مودی سے ملاقات کی تھی۔لیکن اس کاکوئی نتیجہ نہیں نکلاتھا،بلکہ اس ملاقات کے تناظرمیں متضاددچیزیں بھی سامنے آئی تھیں۔جمیعۃ کی پریس ریلیزکچھ اورکہہ رہی تھی اورپی ایم اوسے آئی پریس ریلیزکچھ اورہی کہانی بیان کررہی تھی۔ایسی بھی قیاس آرائیاں ہیں کہ ان پرپارلیمنٹ کے ممبررہتے ہوئے غلط بل پیش کرنے کے الزامات ہیں،جس پرشکنجہ کساجارہاہے،اس ملاقات کو اس پسِ منظراورسرکارسے قربت کے تناظرمیں بھی دیکھاجاسکتاہے۔اس سے قبل انہوں نے عیدملن کے نام پرراج ناتھ سنگھ کوبھی تقریب میں مدعوکیاتھا۔آئندہ اتوار کوامن اور اتحاد کانفرنس کرنے جا رہے مدنی نے جمعرات کو یہاں کہاکہ ملک میں کچھ لوگ چیزوں کو جس طرح سے پیش کیاجارہاہے ، وہ درست نہیں ہے۔حالات تشویشناک ہیں، لیکن مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ہمارے یہاں سماجی تانا بانا بہت مضبوط ہے اور سول سوسائٹی بھی کافی مضبوط ہے۔انہوں نے کہاکہ میں ہمیشہ سے یہ کہتارہاہوں اور آج بھی کہہ رہا ہوں کہ ملک کا اکثریتی مزاج سیکولرہے۔اکثریتی سماج ہمیشہ سیکولر رہا ہے اور آج بھی یہ سیکولرہے۔ لہٰذا ملک کے لیے کوئی خطرہ نہیں ہے۔ایسے میں مسلم کمیونٹی اور دوسرے لوگوں سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ لیڈرآتے جاتے رہتے ہیں، لیکن سماج اور ملک اپنی جگہ بنا رہے گا۔تاج محل، ٹیپو سلطان، دیش بھکتی اورکچھ دیگر موضوعات پر چلنے والی بحث کوجنون قرار دیتے ہوئے مدنی نے کہاکہ اس طرح ہمارے معاشرے اور ملک میں بحث کے ساتھ کوئی اچھا نہیں ہے۔