پروفیسر گوپال کرشن گاندھی نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی پالی ٹیکنک آڈیٹوریم میں سرسید اکیڈمی کے زیرِ اہتمام’’70سال کا ہندوستان‘‘ موضوع پر خطبہ پیش کیا

علی گڑھ،25؍اکتوبر : مغربی بنگال کے سابق گورنر اور بابائے قوم مہاتما گاندھی کے نبیرہ پروفیسر گوپال کرشن گاندھی نے آج علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ( اے ایم یو)کے پالی ٹیکنک آڈیٹوریم میں سرسید اکیڈمی کے زیرِ اہتمام’’70سال کا ہندوستان‘‘ موضوع پر خطبہ پیش کیا۔ اپنے خطبہ میں پروفیسر گاندھی نے آزادی کے حصول سے ہندوستانی اقتصادی نظام کے فروغ پر روشنی ڈالتے ہوئے گزشتہ70سال میں ملک میں تعلیم کے معیار کے تسلسل کے ساتھ بڑھتے نتائج پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ ملک کے سماجی تانے بانے کو امن، نظام، بھائی چارہ اور مختلف ثقافتوں کے درمیان رواداری کی بنیاد پر کس طرح مزید مضبوط بنایا جاسکتا ہے۔پروفیسر گاندھی نے کہا کہ سرسید لامحدود صلاحیتوں کے مالک تھے اور انہوں نے جدید، سیکولر اور سائنسی تعلیم کی ترویج و اشاعت کی جو روایت اس دانش گاہ کے قیام کے ساتھ قائم کی اس کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی بہتر طور پر فروغ دے رہی ہے۔اپنے صدارتی خطبہ میں وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے کہا کہ گزشتہ 70 سال میں ہندوستان نے مثالی ترقی کی ہے لیکن تعلیمی نظام اور روزگار کے میدان میں ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔پروفیسر منصور نے کہا کہ پروفیسر گاندھی کا علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے گہرا تعلق ہے اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی طلبہ یونین نے1920میں مہاتما گاندھی کواپنی تا حیات رکنیت دے کر اپنے وقار میں اضافہ کیا تھا۔اس موقع پر پروفیسر طارق منصور نے پروفیسر گاندھی کو سرسید یادگاری خطبات کا ایک مجموعہ پیش کیا جس کو پروفیسر شان محمد نے ترتیب دیا ہے۔سرسید اکیڈمی کے ڈائرکٹر پروفیسر طارق احمد نے مہمانان کا خیر مقدم کیا اور ڈاکٹر فائزہ عباسی نے نظامت کے فرائض انجام دئے جبکہ اے ایم یو کے رجسٹرار پروفیسر جاوید اختر نے حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔