فتووں کے خلاف الیکٹرانک میڈیا کا رویہ سا زشانہ دار الافتاء کو بدنام کرنے سے پہلے میڈیا کھاپ پنچایت کی خبر لے: ڈاکٹر یاسرندیم الواجدی

دیوبند۔ ۲۴؍اکتوبر: (آمنا سامنا میڈیا) کچھ نامعلوم اور غیر معتمد علماء کے بیانات کو الیکٹرانک میڈیا جس طرح فتوے قرار دے کر ملک کے معتبر اداروں کو بدنام کرنے کی کوشش کررہا ہے وہ دراصل ایک عالمی سازش ہے جس کا مقصد عوام کو علماء سے متنفر کرنا ہے۔ ڈاکٹر مفتی یاسر ندیم الواجدی فیس بک پر نشر کیے جانے والے پہلے لائیو ٹاک شو میں اظہار خیال کررہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ میڈیا کو چاہیے کہ پہلے کھاپ پنچایتوں کی خبر لے جو ہریانہ یوپی اور راجستھان میں مجرمانہ فیصلوں میں ملوث رہی ہیں۔ کچھ معاملات میں ان پنچایتوں نے معصوم لوگوں کے قتل اور ریپ کی سزا سنائی ہے۔ انھوں نے کہا کہ فتوی کا مطلب صرف اتنا ہے کہ شریعت کا مسئلہ سائل کو بتلادیا جائے۔ فتوی کسی پر تھوپا نہیں جاتا۔ انھوں نے کہا کہ دور غلامی میں شاہ عبد العزیز محدث دہلوی کا دیا ہوا فتوی نیشنلزم کا سب سے بڑا ترجمان تھا۔ مشہور صحافی شاہنواز بدر قاسمی کے ذریعے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ ہندوستان کے بڑے اداروں جیسے دارالعلوم دیوبند اور ندوہ کو اپنے اپنے ترجمان رکھنے چاہئیں۔ سوشل میڈیا پر یہ اپنی نوعیت کا پہلا پروگرام تھا۔ سرجیکل اسٹرائیک کے نام سے ہر ہفتے فیس بک پر لائیو نشر کیا جانے والے پروگرام کا مقصد نیوز چینلوں پر ہونے والے مباحثوں کا بدل فراہم کرنا ہے۔ اس ٹاک شو کا آغاز ڈاکٹر یاسر ندیم الواجدی نے کیا ہے جب کہ میزبانی کے فرائض صحافی شاہنواز بدر قاسمی انجام دے رہے ہیں۔ اس پروگرام میں ملک و بیرون ملک کے مشہور علماء صحافی اور سماجی کارکنان کو بطور مہمان مدعو کیا جائے گا اور ملک وملت کے مسائل پر مثبت اور تعمیری بحث کی جائے گی۔ ڈاکٹر یاسر ندیم الواجدی نے بتلایا کہ میڈیا پر آنے والے مباحثوں میں زعفرانی رنگ غالب آچکا ہے اور ان میں مسلم مسائل کو سلجھانے کے لیے نہیں بلکہ مسلمانوں کو بدنام کرنے کے لیے یہ مسائل اٹھائے جاتے ہیں۔ سوشل میڈیا کی طاقت کم وبیش میڈیا ہی جتنی ہے، اس لیے باصلاحیت افراد کو سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم کو استعمال کرنے کے لیے آگے آنا چاہیے۔ یہ پروگرام ہر اتوار رات نو بجے www.facebook.com/ muftiyasirnadeem   پر نشر کیا جارہا ہے۔ واضح رہے کہ مفتی یاسر ندیم الواجدی گزشتہ ایک سال سے سرجیکل اسٹرائیک کے عنوان سے ویڈیوز بناکر زعفرانی میڈیا کا کامیاب تعاقب کررہے ہیں۔