دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث افراد کی پہچان کیلئے اسپیشل ٹیم تیار یوپی میں دہشت پھیلانیوالوں کیخلاف اب سخت کاروائی کیجائیگی!
سہارنپور ( احمد رضا) اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کا یہ عزم ہے کہ ہر صورت یوپی کو دہشت گردانہ سرگرمیوں سے پاک کیا جائے اسی مقصد کی تکمیل کیلئے ریاست بھر میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث افراد کی پہچان کیلئے ایک اسپیشل سیل قائم ہوچکاہے جو اپنی سطح سے غیر سماجی عناصر کی تلاش میں ویسٹ یوپی اور دہلی کے ارد گرد اپناخفیہ پلان جاری رکھے ہوئے ہے وزیر اعلیٰ کی حسب منشاء دہشت پھیلانیوالے عناصر کی سرکوبی ضروری ہے گزشتہ دنوں یوپی اور گجرات کے جلسوں میں وزیر اعلیٰ یہ بات بار بار دہرا چکے ہیں کہ مذہب اور نسل کے نام پر دہشت گردی برداشت نہی ہوگی آپنے واضع کیاہے کہ سماج کا جانی اور مالی تحفظ انتظامیہ کی پہلی ذمہ داری ہے یوپی سرکار اپنے عوام کے لئے امن کے قیام کی خاطر ہر ممکن بہتر سے بہتر اقدام کرنیکی پابند ہے! اطلاعا ت بھی ہمیں موصول ہورہی ہیں کہ اے ٹی ایس کی خاص ٹیم نے دیوبند، شاملی، کیرانہ اور مظفر نگر کے کچھ اہم علاقوں میں اپنا ڈیرہ ڈالاہواہے جہاں پر یہ ٹیم ملک مخالف سرگرمیوں میں شامل افراد اور تنظیموں کی پرکھ کیلئے کافی گہرائی کے ساتھانکوائری میں سرگرم ہے اور اپنی مہارت کی بنیاد پر بہت کچھ سچائی ڈھونڈ پانیکے نزدیک پہننچنے والی ہے ریاستی اے ٹی ایس تینوں گرفتار بنگلہ دیشیوں سے انکے رابطہ کے دیگر افراد کی بابت معلومات حاصل کر رہی ہے! گزشتہ عرصہ میں رونما ہونیوالی دہشت گردی کی واراداتوں اور اسی دوران کشمیر کی وادیوں میں سرگرم رہے مظفر نگر کے مقیم غیر مسلم دہشت گرد کی گرفتاری سے خفیہ یونٹ دہشت پھیلانیوالوں کے خلاف جانچ میں کافی سرگرم ہوچکی ہے اور اس کمشنری کو دہشت گردوں سے پاک بنانیکی مہم میں سرگرم ہے موجودہ حالات کے مد نظر ہمارے پولیس چیف اتر پردیش سلکھان سنگھ نے پوری ریاست میں خفیہ یونٹ، اے ٹی ایس اور مقامی پولیس کو پچھلے مشتبہ ریکارڈ کے مطابق غیر سماجی عناصر کی فہرست پر نظر ثانی کئے جانیکے علاوہ ریاست کے سبھی مشتبہ افراد کو گرفتار کرکے انکو مچلکہوں میں پابند کیاگیاہے دیپاولی کے پیش نظرمچلکوں میں پابند کئے جانے کی کاروائی جاری ہیسکے علاوہ بھی علاقہ وار پوری ریاست میں غیر سماجی عناصر کی کڑی نگرانی کی جارہی ہے پبلک مقامات ، ریلوے اسٹیشن ، بس اڈوں، اسکول کالجوں، ہر ایک ضلع سے جڑنے والے سرحدی علاقوں کے علاوہ سرکاری اداروں، بازاروں اور گھنی آبادیوں میں بھی پولیس اور آرمڈ فورسیزکو گشت کے لئے تیار کیاجارہاہے کچھ دن رکنیکے بعد پبلک مقامات پر وہیکل چیکنگ کا کام بھی پھر سے شروع کردیاگیاہے نیز عام تلاشی مہم اور مشتبہ افراد کی جانچ کا سلسلہ وار پروگرام بھی گزشتہ دنوں سے لگاتار شروع ہے!دہشت گردوں کے ذریعہ ریاست میں گھس پیٹھ کی اطلاعات پر ملک کی خفیہ ایجنسیز کے ذریعہ لگاتارچاک وچوبند رہنے کی ہدایت پر مرکزی وزارت داخلہ نے اپنے مکتوب کے ذریعہ ریاستی انتظامیہ کے ساتھ ساتھ خفیہ طورپر تمام اسپیشل یونٹ کے اعلیٰ افسران کے ہمراہ ریاستی پولیس افسران کو بھی اپڈیٹ رہنے کو کہاگیاہے دہشت گردی اور نقص امن کے خطرے سے ریاست کے افسران کو ہوشیار رہنے کیلئے کہا گیاہے! ریاست کے بیشتر اضلاع میں ماحول بگاڑنے کی سازشیں لگا تار جاری ہیں ان حالات کو دیکھتے ہوئے ریاست کے سبھی پولیس افسران کو چوکسی بڑھانے کے علاوہ غیر سماجی عناصر کی سرگرمیوں پر خاص توجہ دینے کو کہا گیاہے پولیس ہیڈ کواٹر نے سبھی حساس علاقوں میں لگاتار نگرانی کے مقصد سے پولیس اسٹاف کو مسلسل سی یوجی، وائی فائی اور وہاٹس اپ کے ساتھ لنک میں بنے رہنے کے ضروری احکامات دئے گئے ہیں تاکہ مقامی پولیس عملہ کسی بھی طرح کی انہونی اور جرائم پر فوری کنٹرول کیلئے تیار اور مستعد رہے یہ اہم کام کافی حد تک مکمل بھی ہوچکاہے، ہمارے ڈی جی پی نے یہ بھی حکم دیاہے کہ و ائی فائی اور وہاٹس اپ کے ساتھ ساتھ سوشل نیٹ ورک پر بھی خاص نگاہ رکھی جائے تاکہ غیر سماجی عناصر کوئی غیر مناسب حرکت نہ کرسکیں ریاست کے تیز ترار اور قابل اعتماد ڈی جی پی سلکھان سنگھ نے نگرانی کا کام اپنے ذمہ لیتے ہوئے اپنی صاف ذہن حکمت عملی سے ریاست بھر میں پھیلے بدمعاشوں اور مافیائی گینگ کے نیٹ ورک کو نیست ونابود کرنیکے احکامات بھی سبھی ضلع کپتانوں کو بھیج دئے ہیں! ہیڈ کواٹر لکھنؤسے اطلاعات ملی ہیں کہ اے ٹی ایس نے دیوبند سے جن تین بنگلہ دیشی بھائیوں کو گزشتہماہ چارباغ ریلوے اسٹیشن لکھنؤ سے گرفتار کیاہے انکا بنگلہ دیشی دہشت گرد ٹیم ست رابطہ ہے تینوں بھائی دیوبند کے نذدیکی گاؤں میں رہتے تھے گزشتہ ہفتہ اے ٹی ایس نے جب دیوبند کے ارد گرد اپنا جال پھیلایاتو یہ تینوں بھائی دیوبند سے فرار ہوگئے خفیہ یونٹ کے بچھائے جال میں یہ تینوں بھائی لکھنؤ سے گزر کر اپنے مقام تک پہنچنے سے قبل ہی پکڑ لئے گئے دیوبند کے مسلم علاقوں میں بلخصوص بہت سی مساجد ، مدارس اور دارالعلوم کیطلبہ کی سرگرمیوں پر بھی خفیہ یونٹ کے اہم مخبروں کی خاص نظریں لگی ہیں ا اسی مخبر یونٹ کی اطلاع پر گزشتہ ماہ دیوبند کے آس پاس رہنے والے تینوں بنگلہ دیشی بھائی لکھنؤ میں گرفتار کئے گئے تھے اندنوں ان مخبروں کے ذریعہ ہمارے گھنی آبادی والے علاقوں میں مزید جانچ پڑتال لگاتار جاری ہے ! خبر یہ بھی ہے کہ دیوبند کے ممبر اسمبلی ٹھاکر برجیش سنگھ ، شاملی کے ممبر اسمبلی سریش رانا، کھتولی کے ممبر اسمبلی وکرم سینی اور سردھنہ کے ممبر اسمبلی سنگیت سوم لگاتار مرکز سے کمشنری کے درجن بھر مدارس اور مساجد کی سرگرمیوں پر نظر رکھے جانیکی گزارش کرتے آرہے ہیں اسکے علاوہ دیگر چھہ ممبران اسمبلی نے گزشتہ ہفتہ مرکزی وزارت داخلہ اور چیف منسٹر یوپی کو شکایت بھیجی ہیکہ کمشنری کے علاقہ دیوبند اور آسپاس کے دیگر چند علاقوں میں چند افراد اور تنظیمیں ملک مخالف سرگرمیوں میں شامل نظر پڑ رہی ہیں اسلئے ان علاقوں میں از سر نو سنجیدگی اورذمہ داری کے ساتھ تفتیش ضروری کیا جانا ضروری ہوگیا ہے چرچہ ہے کہ ممبران اسمبلی کی شکایت پر ہی مرکزی وزارت داخلہ ان علاقوں پر کڑی نگرانی کا خواہش مند ہے اور اسی بنیاد پر یہاں اے ٹی ایس کے ساتھ ساتھ دیگر خفیہ یونٹ تعینات رہتے ہوئے تفتیش میں سرگرم ہے!