اسلامی قوانین عورتوں کے حق میں رحمت ہیں، زحمت نہیں! مستورات کے جلسۂ عام سے مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی کاخطاب

پربھنی13اکتوبر:آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی اصلاح معاشرہ کمیٹی (پورنا ضلع پربھنی) کے تحت سمن منگل کاریالیہ میں مستورا ت کے لئے ایک جلسۂ عام کا انعقاد ہوا،جس میں بورڈ کے سکریٹری حضرت مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب نے خواتین سے خطاب فرمایا، آپ نے بتایا کہ ہر دور میں دین کی اشاعت اور اس کے تحفظ کے لئے خواتین نے بڑی بڑی قر بانیاں پیش کی ہیں ،آپ نے حضرت مریم،حضرت آسیہ اورحضرت خدیجہ رضی اللہ عنہن کی مثال دیتے ہوئے خواتین کو نصیحت کی کہ وہ معاشرے سے برائیوں کے خاتمے کی کوششوں کاحصہ بنیں۔اس پروگرام میں ڈیڑھ ہزار سے زائد خواتین اسلام نے شرکت کی،اور حضرت والا کی باتوں پر عمل کرنے کاعہد کیا ،آپ ہی کی دعاپر اس جلسۂ عام کا اختتام ہوا۔جلسے کے اختتام پر یہ قرار داد تمام خواتین کی متفقہ رائے سے منظور کی گئی کہ ’’ہم مسلمان خواتین شریعت اسلامی پر یقین رکھتی ہیں،اور طلاق شریعت اسلامی کا حصہ ہے جس پر پابندی ہماری حق تلفی ہے، اس لیے مسلم پرسنل لا پر عمل کی جو آزادی ہمیں حاصل ہے،اسے برقرار رکھا جائے،سپریم کورٹ یاپارلیمنٹ کے ذریعے اس میں تبدیلی کو ہم غلط سمجھتی ہیں۔‘‘اتنی بڑی تعدا د میں خواتین اسلام کی شرکت اس بات کی واضح دلیل ہے کہ مسلمان عورتیں اسلامی قوانین سے پوری طرح مطمئن ہیں اور وہ اس میں کسی بھی طرح کی تر میم یا تبدیلی کے لئے تیار نہیں ہے ۔اللہ تعالی اس جلسہ عام اور اس کے منتظمین کو بہترین اجر سے نوازے۔آمین۔