سپریم کورٹ نے سبریمالا مندر میں خواتین کے داخلے کا معاملہ آئینی بنچ کو بھیجا

نئی دہلی ،13؍اکتوبر :سپریم کورٹ نے کیرل کے تاریخی سبریمالا مندر میں عورتوں کے داخلے پر روک سے متعلق معاملہ آج اپنی آئینی بنچ کو بھیج دیا۔ چیف جسٹس دیپک مشرا کی صدارت والی تین ججوں کی بنچ نے آئینی بنچ کیلئے کئی سوال تیار کئے جن میں یہ بھی شامل ہے کہ کیا مندر عورتوں کے داخلے پر روک لگا سکتا ہے۔سپریم کورٹ نے یہ سوال بھی تیار کیا کہ مندر میں عورتوں کے داخلے پر روک لگانا کیا آئین کے تحت ان کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔بنچ نے کہا کہ کہ آئین بنچ اس سوال پر بھی غور کرے گی کہ کیا اس عمل سے عورتوں کے خلاف بھید بھاؤ ہوتا ہے۔عدالت نے معاملہ آئینی بنچ کو بھیجے جانے کے معاملے پر 20 فروری کو اپنا حکم محفوظ رکھ لیا تھا۔ سبریمالا مندر انتظامیہ نے سپریم کورٹ کو بتایا تھا کہ 10 سے50 سال کی عمر تک کی عورتوں کے داخلے پر اس لیے روک لگائی گئی ہے کیونکہ ’ماسک دھرم‘ کے وقت وہ درستگی بنائے نہیں رکھ سکتیں۔اعلیٰ عدالت مندر میں ایسی عورتوں کے داخلے پر پابندی لگانے کے رواج کو چیلنج دنے والی پٹیشن پرسماعت کر رہا ہے۔گزشتہ سال سات نومبر کو کیرل حکومت نے ہائی کورٹ کو خبردار کیا تھا کہ وہ تاریخی سبریمالا مندر میں ہر عمرکی عورتوں کے داخلے کی حمایت میں ہیں۔ابتداء میں ایل ڈی ایف حکومت نے سال 2007 میں مندر میں عورتوں کے داخلے کی حمایت کرتے ہوئے جذباتی رخ اپنایا تھا لیکن بعد میں کانگریس کے قیادت والی یونائٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ (یو ڈی ایف) حکومت نے اس کے برعکس رخ اپنا تھا۔یو ڈی ایف حکومت نے تب کہا تھا کہ وہ 10 سے50 سال کی عمر کے درمیان کی عورتوں کے داخلے کے خلاف ہے کیونکہ یہ روایت پہلے سے چلی آرہی ہے۔