دوہرے قتل معاملے میں تلوار جوڑے کی رہائی جیل حکام کو عدالت کا حکم ملنے کے بعد ہوگی :جیلر

ڈاسنا (غازی آباد) ،13؍اکتوبر : بیٹی آرش اور گھریلو نوکرہیمراج کی موت کے معاملہ میں بری ہوئے جوڑے راجیش اور نپور تلوار کو جیل کی چہار دیواری سے بھی جلدی نجات مل جائے گی۔بس جیل افسروں کو عدالت کا حکم حاصل ہونے کی دیر ہے۔جیلر نے آج یہ معلومات دی۔اس دوہرے قتل معاملے میں سی بی آئی عدالت کے ذریعے مجرم ٹھہرائے جانے بعدتلوار نومبر2013 سے ڈاسنا جیل میں بند ہیں۔ ڈاسنا جیل کے سپرنٹنڈنٹ دھرام مؤریہ نے بتایاکہ ہمیں عدالت کا حکم ابھی حاصل نہیں ہوا ہے۔ حکم ملنے کے بعد ہم انہیں رہا کر دیں گے۔اْنہوں نے بتایا کہ قیدی کو جیل سے رہا کرنے کے عمل کو پورا کرنے کے دو طریقے ہیں۔یا توالہ آباد ہائی کورٹ اپنے حکم کی تئیں سیدھے جیل افسروں کو بھیجے یا پھر اس سے متعلق سی بی آئی عدالت کے ذریعہ بھیجا جائے جس نے انہیں عمر قید کی سز سنائی تھی۔کل الہ آباد ہائی کورٹ نے تلوار جورے کو اس معاملے میں بری کر دیا تھا۔ غازی آباد سی بی آئی عدالت نے28نومبر 2013 کو تلوارجوڑے کو عمر قیدکی سزا سنائی تھی۔کل آئے الہ باد ہائی کورٹ کے فیصلے نے نو سال بعد تلوار جورے کو بڑی راحت دی ہے۔بہرحال تلوار جوڑے کو بری کئے جانے کیساتھ ہی ایک بار پھر یہ سوال اٹھتا ہے کہ آخر 14 سال آرشی اور 45 سال ہیمراج کی موت کس نے کی ہے ؟ جسٹس بی کے نارائن اور جسٹس اے کے مشرا کی بنچ نے تلوار جوڑے کی اپیل پر سی بی آئی عدالت کا حکم منسوخ کرتے ہوئے کہاکہ اس بات کی قوی امید ہے کہ واقعہ کو کسی باہرکے شخص نے انجام دیا ہے۔