ایران نے امریکی حکومت کو خبردار کیا کہ پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دینا اعلان جنگ تصور ہوگا
تہران13اکتوبر:ایران نے امریکی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ وہ پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دینے کی کسی تجویز پرعمل درآمد نہ کرے۔ اگر امریکا نے پاسداران انقلاب کو دہشت گرد فوج قرار دیا تو اسے ایران کے خلاف اعلان جنگ تصور کیا جائے گا۔ ایرانی صدر کے معاون خصوصی اور ایرانی جوہری توانائی ایجنسی کے چیئرمین علی اکبر صالحی نے کہا کہ امریکی حکومت کی جانب سے ممکنہ طور پر پاسداران انقلاب کو دہشت گرد فورس قرار دینا اور اس پر پابندیاں عاید کرنا ایران کے خلاف اعلان جنگ سمجھا جائے گا۔لندن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے علی اکبر صالحی نے کہا کہ ایران کے جوہری پروگرام پر طے پائے معاہدے کو ختم کرنے کے عالمی سطح پر تباہ کن نتائج سامنے آئیں گے۔ اگر امریکی صدر نے ایران سے معاہدہ توڑا تو تہران جوابی اقدامات پر مجبور ہوگا۔خیال رہے کہ عالمی توانائی ایجنسی کے سربراہ یوکیا امانو نے گذشتہ ماہ ایران پر زور دیا تھا کہ وہ اپنے جوہری پروگرام کے حوالے سے شفافیت کا مظاہرہ کرے اور حساس تنصیبات کے معائنے کے لیے عالمی معائنہ کاروں کو رسائی کی اجازت دے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ایران حساس ٹیکنالوجی کو جوہری ہتھیاروں کی تیاری کے لیے استعمال کرسکتا ہے۔
ایرانی صدر کے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ جوہری سمجھوتے کی شق’T‘ ایران پر دباؤ بڑھانے کا ایک ذریعہ ہے۔ انہوں نے ’یو اے ای اے‘ کے چیئرمین پر دوغلی پالیسی اپنانے کا بھی الزام عاید کیا۔