
کسی بھی قوم کی کامیابی ،کامرانی اور فتح ونصرت کی تاریخ رقم کرنے میں سب سے کلیدی رول اس قوم کے درمیان پایا جانے والے اتحاد ادا کرتاہے ، تاریخ کے اوراق بتاتے ہیں کہ قوموں کے عروج و زوال،اقبال مندی و سربلندی،ترقی و تنزلی،خوش حالی و فارغ البالی اور بد حالی کے تقدم وتخلف میں اتحاد و اتفاق،باہمی اخوت و ہمدردی اور آپسی اختلاف و انتشار، تفرقہ بازی اور باہمی نفرت و عداوت اہم ترین اسباب ثابت ہوئے ہیں ،ملت اسلامیہ کی تاریخ بھی یہی بتاتی ہے کہ جب تک فرزندان توحید کے اندراتحاد و اتفاق پایا جاتا رہا تب تک وہ فتح ونصرت اور کامیابی و کامرانی کا علم پوری دنیا میں لہراتے رہے اورجب انہوں نے اتحاد و اتفاق کے دامن کو چھوڑ کر اختلاف و انتشار پھیلانا شروع کیا تو ان کو سخت ترین ہزیمت و شکست اور ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔ سپرپارو قوم کی حیثیت رکھنے والے مسلمان دنیابھر میں ذلت ورسوائی کا سامناکرنے لگے ،اسی لئے قرآن کریم نے اتحاد واتفاق کی اہمیت اور اسے برقراررکھنے پر بے پنا ہ زور دیاہے ،واضح طور پر اللہ تعالی نے قرآن کریم میں کہاہے جس کا ترجمہ یوں ہے
