سہارنپور آمنا سامنا میڈیا۲۸ ستمبر( خصوصی تحریراحمد رضا
ریاست کے ہر قصبہ اور گاؤں میں نبی ﷺ کے لاڈلے عالی امام امام حضرت امام حسین ؑ کے قتل کا سوگ منایا جارہاہے محرم الحرام کی پانچ تاریخ ہے ہزاروں چھوٹی بڑی امام بارگاہوں میں ماتمی مجالس کا انعقاد کیاجارہاہے ہر سمت آنسو ہی آنسو نظر آرہے ہیں مجلسوں کی تصویر ہی دل سوز بنی ہوئی ہے آہ امام عالی مقام امام حسین ؑ ! امام حسین ؑ کی عظمت ان کی آل کی آہ و بکا ، بھوک پیاس، آپکی لاثانی قربانی اور بیعت جائز تھیعالی مقام امام حسین ؑ نے بے باکی کے ساتھ حرام کو حرام اور حق کو حق قرار دیا یہی شان اللہ ہے یا اللہ تو ہم سبھی کو امام حسین ؑ جیسا جگر عطاکر! اس اہم عشرہ پر دینی، اصلاحی اور روحانی سلسلہ کے قابل احترام اسکالر اور امام وخطیب عقیل الرحمان نے روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ حضرت امام حسینؑ کی عظمت ان کی قربانی ، صبر، ایثار،ہمت اورنکے دینی جذبہ کی بابت یکم محرم سے دس محرم کے عشرہ کے درمیان ہونے والے دل سوز، سبق آموزاور حق کبریائی پر مبنی واقعہ کربلاء پر آج اپنے ایک خصوصی خطاب میں فرمایا کہ شہدائے کربلا کی عظمت کا اعتراف تو ہر ایک کرتا ہے، گلشن رسالتﷺ کی اس کلی نے اسلام کو جو بہار جاوداں بخشی ہے پورے عالم کی عظیم الشان تاریخ کے پاس اس کو بیان کرنے کے لئے الفاظ ہی نہیں ہیں!امام و خطیب جامع مسجد گھنٹہ گھر قاری عقیل الرحمٰن نے کہا کہ حضرت امام حسینؑ کی عظمت ان کی قربانی ، آہ بکا ، بھوک پیاس اور بیعت جائز تھی امام حسین ؑ نے بیبا کی کے ساتھ حرام کو حرام اور حق کو حق فرما دیا یزید کو یہ سب ناگوار تھا اسلئے واقع کربلا وجود میں آیا صحیح معنوں میں پیغام حسینؑ اور شہادتِ حسینؑ پوری انسانیت کے لئے در س اتحاد اور یکجتی ہے امام حسین ؑ اور انکے رقفہ ء کی شہادتِ ہمیشہ تشدد ، دہشت گردی ، نسلی تفریق اور مذہبی مسلکوں سے ڈرنے کا حوصلہ بخشتی ہے! امام جامع مسجد نے فرمایا کہ امام حسین ؑ جیسا شہید کبھی کسی قوم اور مذہب کو میسّر نہ آیا حقیقت میں امام حسین ؑ کی شہادت کل عالم کے لئے مشعل راہ ہے قاری نے فرمایاکہ ہمیں ہر حال میں اللہ اوراللہ کے رسولﷺ کی عطاعت کے لئے حاضر رہنا چاہیئے امام حسین ؑ اور انکے رقفہ ء اسلام کو زندہ اور قائم رکھنے کے لئے شہید ہوئے ہیں انکی اس شہادت عظیم کے موقع (یوم عاشورہ) پر اللہ کے نام پر خیرات کرنا اور لنگر تقسیم کرنا نہایت ہی افضل عمل ہے خدا ہم سبکو نیک عمل کرنے اور قرآن کو اپنا امام بنانے کی توفیق عطا فرمائیں۔ مسلم اسکالر امام وخطیب جامع مسجد گھنٹہ گھرنے امام حسینؑ کی عظمت پرپر نم آنکھوں سے بتایاکہ بس ہم اسی وجہ سے یہ کہہ سکتے ہیں کہ امام حسین ؑ کا غم دنیا بھر میں اپنے اپنے انداز اپنی اپنی زبان اور علاقائی زبانوں میں بنا تفریق مذہب و ملت کے زور شور سے منایا جاتا ہے اس موقع پر پورے عالم میں حضرت امام حسینؑ کی عظمت ان کی قربانی ، صبر، ایثار،ہمت اورنکے دینی جذبہ کیناقابل فراموش حقیقت اپنے اندازمیں بیان کیا جاناہی امام عالی مقام کی شخصیت کاکرشمہ ہے ؟ کیا صرف مسلمانوں کے پیارے ہیں حسینؑ چراغ نوح بشر کے تارے ہیں حسینؑ انسان کوابھی بیدار تو ہو لینے دو پوری قوم پکارے گی ہمارے ہیں حسینؑ عرفان راز ملک نے کہاکہ تاریخ گواہ ہے کہ عالی مقام حضرت امام حسینؑ کی عظمت ان کی آل کی آہ و بکاسننے کے بعد بھی تاناشاہ گروہ کو ترس نہی آیا لیکن امام حسین ؑ کی ہمت اور برداشت نے باطل کو جھٹلادیا اور ہمیشہ ہمیشہ کیلئے شرمندہ کر دکھایا یہی شان اسلام ہیاور اسی بنیاد پر کسی نے سچ ہی کہاکہ ۔۔۔قتل حسین ؑ اصل میں مرگ یزید ہے اسلام زندہ ہوتاہے ہرکربلاکے بعد
یوتھ ملک ایسو سی ایشن کے قومی سربراہ عرفان راز ملک نے کہا ہے کہ حسین ؑ کا غم محدود نہیں لا محدود ہے، یہ غم ہر جگہ ہر دل ہر ذہن میں اور لداخ میں تبت کی سرحدویسٹ انڈیز کے جزیروں میں کون سی ایسی جگہ ہے جہاں شبیر کا ماتم نہیں منایا جاتا ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ ایک ایسی تحریک اور ایسی لہر ہے جس نے پوری دنیا کو اپنے بازؤں میں سمیٹ رکھا ہے ۔ امریکہ کناڈا ، برطانیہ، یوروپ ، ہند ا ور پاکستان کے مختلف مقامات پرعزاداری ہوتی ہے۔برسغیر ہند و پاک سے ذاکرین بھی اس موقع پر مخلتف مجالس میں تشریف لاتے ہیں اور اس طرح بڑے پیمانے پر شہید اعظم حضرت امام حسین ؑ کا بڑے پیمانے پر ذکر ہو تا رہتا ہے اپنی اور اپنے اہل خانہ کے ۷۲ ؍ باعث عظمت افراد کی شہادت دے کر دنیا میں اسلام کو زندگی بخشنے والے پیارے نبی ؐ کے نواسے با عظمت ، باعث قدر اور فخر اسلام حضرت امام حسین ابن علی ؑ کی یاد میں ماہ محرم الحرام کی یکم تاریخ سے تمام امام بارگاہوں اور خانقاہوں میں مجلسوں کا سلسلہ جاری ہے۔ یوتھ ملک ایسو سی ایشن کے قومی سربراہ عرفان راز ملک نے بتایاہیکہ حسین ابن علی ؑ کی قربانی کو یاد کر کے اہل سنت، اہل حدیث اور اہل تشیع حضرات نے اپنے اپنیتجربات اور تحقیق کی روشنی میں فرمایا کہ اگر حسین نہ ہوتے تو آج اسلام نہ جانے کس حال اور صورت میں ہمارے سامنے ہوتا سچائی یہ ہے کہ امام حسین ؑ نے اپنے اہل خانہ کے ساتھ جام شہادت پیکر اسلام کو زندہ کر دکھایا ۔ روحانی علمیات سے واقف ملک برادری کے قابل احترام رہبر عرفان راز ملک نے اپنے علمی اور روحانی تجربہ کی بنیاد پر صاف کہنا ہے کہ امام حسین ؑ نے اپنی اور اپنے ۷۲ ؍ اہل خانہ کی شہادت دے کر ہر حال میں یزید کو بری طرح سے شکست ہی نہی دی بلکہ تا قیامت تانا شاہی کے منھ پر سیاہی پوت دی ہے اور یزید کے لشکر کو دھول چٹا دی جام شہادت پیکر بھی آپکیؑ کی زبان مبارک پر کلمۂ حق جاری تھا، قابل تعظیم عظیم شہید امام حسین ؑ نے ہر حال میں نبیﷺ کی سیرت، ﷺ کی شاندار شخصیت، آپﷺ کے سچے دین اسلام پر آنچ نہیں آنے دی، شاعر کا بے باک لہجہ میں کہنا ہے کہ کل عالم کیلئے حق کے علمبردار ہیں حسینؑ !