اسلام آباد26ستمبر:پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف مالی بدعنوانی کے کیس میں آج احتساب عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔ اس موقع پر مسلم لیگ نون کے اراکین نے نواز شریف کے حق میں نعرے لگائے۔پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو اس سال 28 جولائی کو ملک کی سپریم کورٹ نیپاناما کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے وزارت عظٰمی کے عہدے سے نااہل کر دیا تھا۔ نواز شریف آج منگل کے روز احتساب عدالت میں پیشی سے ایک دن قبل ہی برطانیہ سے پاکستان پہنچے تھے۔ سابق وزیر اعظم لندن اپنی بیمار اہلیہ سے ملنے گئے تھے۔نیوز ایجنسی اے پی کی رپورٹ کے مطابق احتساب عدالت 2 اکتوبر کو نواز شریف کے خلاف مالی بد عنوانیوں سے متعلق تین مقدمات کا فیصلہ سنا سکتی ہے۔لاھور کے ایک کاروباری گھرانے میں پیدا ہونے والے نواز شریف نے اپنی سیاست کا آغاز سن ستر کی دھائی کے اواخر میں کیا۔عدالت میں پیشی کے دوران مسلم لیگ کے کارکنان نے نواز شریف کے حق میں نعرے لگانا شروع کر دیے جس پر عدالت کے جج محمد بشیر ناراض بھی ہوئے اور تین مرتبہ پاکستان کے وزیر اعظم رہنے والی شخصیت نواز شریف کو کہا کہ وہ عدالت سے چلے جائیں کیوں کہ عدالت میں ان کی نمائندگی کرنے کے لیے ان کے وکیل موجود ہیں۔ پاکستانی اخبار ڈان کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی تفصیلات کے مطابق عدالت نے نواز شریف کو 2 اکتوبر کو عدالت میں طلب کر لیا ہے اور ساتھ ہی ان کے بچوں حسن، حسین ، مریم اور داماد کیپٹن صفدر کے خلاف گرفتاری کے قابل ضمانت وارنٹس بھی جاری کر دیے ہیں۔ ڈان اخبار کی ویب سائٹ کے مطابق عدالت نے ان سب کو ضمانت حاصل کرنے کے لیے دس لاکھ کے بانڈ جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔
فلسطینی حملہ آور کی فائرنگ کے نتیجے میں تین اسرائیلی ہلاک
مقبوضہ یروشلم26ستمبر:ایک فلسطینی حملہ آور نے منگل کے روز یہودیوں کے ایک رہائشی علاقے کے باہر فائرنگ کر کے تین اسرائیلی شہریوں کو ہلاک کر دیا ہے۔ اسرائیلی پولیس اور طبی ذرائع کے مطابق اس واقعے میں اور اسرائیلی زخمی ہوا ہے، جسے انتہائی تشویش ناک حالت میں ہسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ اس واقعے میں اسرائیلیوں پر فلسطینیوں کے گزشتہ دو برس سے جاری حملوں میں بدترین قرار دیا جا رہا ہے۔پولیس ترجمان لوبا سمری کے مطابق 37 سالہ فلسطینی حملہ آور نے ہار ادر کی یہودی رہائشی بستی کے عقبی دروازے کے قریب پہنچ کر اور وہاں موجود فلسطینی مزدوروں میں شامل ہو کر، اس وقت فائرنگ شروع کر دی، جب یہ فلسطینی بستی میں داخلے کے لیے جانچ پڑتال کے مراحل سے گزر رہے تھے۔پولیس ترجمان کے مطابق اس حملہ آور کو شک کی بنا پر روکا گیا، تو اس نے ہتھیار نکال کر فائرنگ شروع کر دی۔ بتایا گیا ہے کہ اس حملہ آور کے پاس اسرائیل میں کام کرنے کا اجازت نامہ بھی موجود تھا۔ پولیس کے مطابق یہ حملہ آور پولیس کی جوابی فائرنگ کے نتیجے میں موقع پر ہی ہلاک ہو گیا۔
طبی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس واقعے میں ہلاک ہونے والوں میں تینوں مرد ہیں، جن کی عمریں بیس اور تیس برس کے درمیان ہیں، جب کہ زخمی ہونے والے اسرائیلی شہری کی عمر 32 برس ہے۔واضح رہے کہ ہار ادر کی بستی یروشلم کے مغربی حصے میں واقع ہے اور یہ علاقہ پرامن سمجھا جاتا ہے، کیوں کہ یہاں اس طرز کا حملہ غیرعمومی بات ہیں