یتوہاروں پر امن قیام رکھنا انتظامیہ کی بڑی ذمہ داری! سلکھان سنگھ

سہارنپور( احمد رضا) محرم ، رام لیلاؤں اور دشہرہ کے اہم تیوہاروں کے موقع پرغیر سماجی عناصر کی بڑھتی سرگرمیوں کے مد نظر خفیہ ایجنسیز کو معتبر ذرائع کے ذریعہ لگاتار ملنے والی چاک وچوبند رہنے کی ہدایت پر ریاستی پولیس کا فی سرگرم نظر آرہی ہے !ہماری مرکزی وزارت داخلہ نے بھی یوپی پولیس کو خاص احتیات برتنے کے احکامات جاری کئے ہیں خفیہ طورپر تمام اسپیشل یونٹ اور پولیس افسران کو بھی ضلعی سطح پر بھی ہوشیار رہنے کیلئے کہا گیاہے ان ہدایات کے بعد سے ہی ہریانہ اورپنجاب کے علاوہ ہماچل اور اتراکھنڈ سے لنک اتر پردیش کے سبھی سرحدی اور گھنی آبادی والی اہم علاقوں میں پولیس گشت بڑھائیجانے ساتھ ساتھ پولیس کو ہائی الرٹ کردیا گیاہے !تیوہاروں کے موقع پرغیر سماجی عناصر کی بڑھتی سرگرمیوں کے مد نظر ریاست کے موجودہ حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے ہمارے ڈی جی پی سلکھان سنگھ نے لکھنؤ کے ساتھ ساتھ سبھی اضلاع کے کلکٹروں اور پولیس سربراہان کو کڑی نگرانی رکھنے اور حفاظتی بندوبست مزید درست بنائے جانیکے سخت احکامات جاری کئے ہیں ڈی جی پی سلکھان سنگھ نے کہاکہ ملک میں آپسی اتحاد، امن اور بھائی چارے کی فضاؤں کے قیام کے ساتھ ساتھ غیر سماجی عناصر کے مختلف انداز میں حملوں س کے خطرات سے ہوشیار رہنا عوام کے ساتھ ساتھ انتظامیہ کیلئے بھی بیحدضروری ہوگیاہے کیونکہ ہلکی سی بھول بھی معمولی سے معمولی بات کو طول دینے میں معاون ثابت ہوسکتی ہے اسلئے پولیس اور انتظامیہ کوہر زاویہ سے احتیاط بیحد ضروری ہے؟ ا ہم اطلاعات کے مطابق اندنوں ہمارا ریاستی پولیس ہیڈ کواٹر کرائم کنٹرول کی گائڈ لائن پر عمل کرنے اور مشکوک افراد کے خلاف سخت رویہ اپنانے کو مجبور اور کافی سنجیدہ ہوچلاہے خاص ذرائع سے پتہ چلاہیکہ ہمارے قابل قدر ریاستی ڈائریکٹر جرنل پولیس سلکھان سنگھ کے سخت احکامات کے نتیجہ میں پوری ریاست میں امن میں خلل پیدا کرنیوالے غیر سماجی و جرائم پیشہ عناصر اور زمین مافیاؤں کے علاوہ سبھی قسم کے مشکوک عناصر پر لگاتار کڑی نگاہ رکھی جارہی ہے پوری ریاست میں پولیس ریکارڈ کے مطابق غیر سماجی عناصر کی فہرست پر نظر ثانی کئے جانیکے علاوہ تھانہ وار پوری ریاست کے سبھی مشتبہ افراد کو مچلکوں میں پابند کئے جانے کی کاروائی گزشتہ منگل سے لگاتار جاری ہے اسکے بعد بھی ایسے عناصر کی کڑی نگرانی بھی کی جارہی ہے سرحدی علاقوں، سرکاری اداروں، بازاروں اور گھنی آبادی والے علاقوں میں پولیس اور آرمڈ فورسیز کی گشت بھی بڑھادی گئی ہے پبلک مقامات پر بھی پولیس چیکنگ کا کام پھر سے صبح شام سلسلہ وار شروع کرا دیاگیاہے اہم تیوہاروں کے مد نظر ریاست کے سبھی پولیس افسران کو چوکسی بڑھانے کے علاوہ غیر سماجی عناصر کی سرگرمیوں پر خاص توجہ دینے کو کہا گیاہے پولیس ہیڈ کواٹر نے سبھی حساس علاقوں میں لگاتار نگرانی کے مقصد سے پولیس اسٹاف کو مسلسل سی یوجی، وائی فائی اور وہاٹس اپ کے ساتھ لنک میں بنے رہنے کے بھی احکامات دئے گئے ہیں تاکہ مقامی پولیس عملہ کسی بھی طرح کی انہونی اور جرائم پر فوری کنٹرول کیلئے تیار رہے یہ اہم کام کافی حد تککنٹرول بھی ہوچکاہے، ہمارے ڈی جی پی نے یہ بھی حکم دیاہے کہ و ائی فائی اور وہاٹس اپ کے ساتھ ساتھ سوشل نیٹ ورک پر بھی خاص نگاہ رکھی جائے تاکہ غیر سماجی عناصر کوئی غیر مناسب حرکت نہ کرسکیں ،بازاروں اور اہم پاش علاقوں سے مافیاء راہ فرار اختیار کرنے لگے ہیں جگہ جگہ پولیس چست درست کھڑی نظر پڑ تی ہے وہیں پولس کا اخلاقی معیار بھی اندنوں بدلاؤ کی جانب نظر پڑ رہاہے!