بیٹی بچاؤ اور بیٹی پڑھاؤ بھی جملہ ثابت ہورہا ہے۔ مودی کے وارانسی دورے پربنارس ہندویونیورسٹی کی طالبات کا مظاہرہ، احتجاج میں لڑکیوں نے سر کے بال بھی منڈوائے
وارانسی ،22ستمبر:ایک طرف، حکومت بیٹی بچاؤ اور بیٹی پڑھاؤ کی بات کرتی ہے؛ دوسری جانب، پی ایم کے پارلیمانی حلقے وارانسی میں تعلیم حاصل کرنے والی طالبات خود کو محفوظ نہیں محسوس کرتے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی آج سے وارانسی کے دو روزہ دورے پر ہیں اور ان کے پہنچنے سے پہلے بی ایچ یو کی طالبات نے بی ایچ یو گیٹ کے سامنے چھیڑخانی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ یہاں تک کہ مخالفت میں ایک طالبہ نے اپنا سر تک منڈوادیا۔
بی ایچ یو کے مین گیٹ پر لڑکیوں کی ایک بڑی تعداد جمع ہوکر مودی کے خلاف نعرے بازی کررہی ہے۔ معاملہ یہ ہے کہ بی ایچ یو کے تروینی شنکول میں رہنے والی طالبہ شام کے وقت کہیں سے واپس ہاسٹل لوٹ رہی تھی، اسی دوران بھارت کلا بھون کے پاس کچھ نوجوانوں نے چھیڑخوانی کی۔ جب لڑکی نے مخالفت کی تو، وہ لوگ جو چھیڑ خوانی کررہے تھے فرار ہوگئے۔ اس معاملے کی شکایت لڑکی نے کچھ فاصلے پر موجود پراکٹرعملے سے کی۔ لیکن ان کی شکایت کو انسنا کر، سمجھا بجھا کر لوٹا دیا گیا۔ ناراض طالبہ نے جب رات میں اپنے دوسرے ساتھیوں کو اس کی خبر دی تو منٹو ں میں خبر ہر طرف پھیل گئی۔
لڑکیوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کے سامنے لڑکے لڑکیوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرتے ہیں لیکن انتظامیہ ہم لڑکیوں کی ذرہ برابر بھی نہیں سنتا۔ ایک لڑکی کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہاسٹل کی کھڑکیوں پر لڑکے پتھر میں لیٹر لکھ کر پھینکتے ہیں۔ کھڑکیوں پر کھڑے ہونے پرلڑکے لڑکیوں کو فحش اشارے کرتے ہیں۔ مخالفت کرنے پر کہتے ہیں، کیمپس میں دوڑا کر کپڑے پھاڑ دیں گے۔ ایک اور لڑکی نے کہاکہ کیمپس کے ہی لڑکے زیادہ تر چھیڑ چھاڑ کرتے ہیں۔ سرکلر جاری کیا گیا ہے کہ شام6 بجے کے بعد، لڑکیاں باہر نہ نکلیں ۔