برمالہولہو ،مودی کی حمایت چہ معنیٰ دارد ؟ مضمون نگار: : کمیل رضا قادری آمنا سامنا میڈیا

مضمون نگار: : کمیل رضا قادری
آمنا سامنا میڈیا

تاریخ کے صفحات پلٹے جائیں تو معلوم ہوگا عہد نبوی سے لیکر اب تک پوری دنیا میں مسلمانوں کو ستایا اور پریشان کیاگیا ،کڑورں کی تعداد میں مسلمان شہید کئے گئے اور لاکھوں کو بے گھر کیا گیا گزشتہ چند دہائی سے عراق،فلسطین،لیبیا ،شام اور دیگر مسلم ممالک پرجس طریقے سے ظلم ڈھایا گیا اس کی مثال نہیں ملتی مسلم ممالک پر امریکہ اور اسکی اتحادی فوج سر ے عام حملہ کرکے اس کا نام و نشان صفحہ دہر سے مٹانا چاہتی ہے اور وہ ممالک جہاں مسلم آباد ہیں مگر حکومت نہیں ایسے ممالک میں دہشت گردی کا الزام عائد کرکے چہار دیواری کے اندر قید کر دیا جاتا ہے ،آج برما کے صوبہ اراکان میں مسلمانوں پہ حیات تنگ ہوچکا ہے اس صوبہ میں آٹھ لاکھ سے زائد مسلمانوں برمی فوج اور بدھ مت شدت پسند کے ظلم کا نشانہ بن ر ہے ہیں بدھ مت کے پیروکار کہنا ہے کہ وہ مسلمانوں برما میں باہر سے آئے ہیں اس لئے برما سے اسپین کی طرز پرمسلمانوں کوختم کر وواضح ہو کہ تاریخ کے اوراق میں برما اور ارکان دو الگ الگ ملک ہے خلیفہ ہارون رشید کے دور میں کچھ مسلم تاجر بغرض تجارت اراکان پہونچے اور ساتھ ہی اسلام کی تبلغ و اشاعت بھی کرنے لگے اورہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے اسلام قبول کیئے ،
بالآخر ۱۴۳۰ء میں سلیمان شاہ نے ایک اسلامی حکومت کی تشکیل کیا تقریبا ساڑھے تین سو سال تک ارکان میں مسلمانوں کی حکومت رہی پڑوسی ملک برماجس پر بدھشٹ کی حکومت تھی اراکان پر مسلمانوں کی حکومت راس نہ آئی ۱۷۸۴ء میں ارکان پر حملہ کردیا بدھشٹ کو فتح ہوئی ارکان پر قبضہ کرکے برما میں ضم کردیا اور ارکان کا نام بدل میانمار رکھ دیا کچھ سالوں بعد انگریزوں نے میانمار پر قبضہ کر لیا انگریزوں نے اپنی روایت کو برما میں بھی زندہ رکھا قتل وغارت اور ظلم و بربریت برما میں خوب کی ،آزادی کی آواز ہر طرف سے آنے لگی تو سو سال سے زائد غلامی کی زنجیر میں جکڑے رہنے کے بعد ۱۹۳۸ء میں برطانیہ نے اسے آزاد ملک قرار دیا اور برما خود ایک ملک بنا (آزادی کی لڑائی میں مسلمانوں نے بھی اپنی جان مال کی قربانی دیا )آزادی کے بعد نئی حکومت کی تشکیل ہوئی نئی حکومت نے اسلام کی تبلیغ اور اسلامی سرگرمیوں پر مکمل طور پر پابندی عائد کردی مسجد اور مدارس کی تعمیر بند کروادیا لاؤڈ اسپیکر سے اذان ممنوع قرار دیا اور مسلم بچوں کو سرکاری تعلیم سے محروم رکھا ہر طرح سے مسلمانوں کو پریشان کیا مسلمان پڑوسی ملک مشرقی پاکستان (بنگلہ دیش)تھائی لینڈ ،اور ہندوستان ہجرت کر گئے تو کچھ لوگوں نے مکہ مکرمہ کا رخ کیا اس وقت پانچ لاکھ سے زائد مسلمان دوسرے ممالک میں قیام پذیر ہوئے اور ۱۹۸۲ء میں حکومت کے ذریعہ مسلمانوں کے حق شہریت کو بھی چھینا گیا ۱۹۸۲سے قبل مسلمانوں کو صرف زبانی طور پر پریشان کرتے رہے ۸۲ کے بعد قتل عام کرنا شروع کیا ۱۹۸۲ء سے ۲۰۱۷تک بدھشٹ لوگوں نے حکومت کے پس پردہ مسلما ن کے خون سے وہ ہولی کھیلی جسکی نظیر نہیں ملتی مختلف اوقات میں مسلمانوں پر حملہ ہو ا لاکھوں جانیں گئی ہزاروں بے گھر ہوئے سیکڑوں کی تعد میں مسلم دوشیزہ کی آبروں کو سرے عام تار تار کیا اقوام متحدہ سمیت پوری دنیا خاموشی تماشائی بنی ظلم و بربریت دیکھتی رہی ۔
۲۰۱۲ کی ظلم و بربریت اور ۲۰۱۷ کا تشد ناقابل فراموش ہے ،گزشتہ چند دنوں سے جس طر یقے سے مسلمانوں کا قتل عام اور مسلم شیر خواربچے بھی کواس کی والدہ کے ساتھ شہید کیا جارہا ہے اور مسلم ماں بہنوں کی عزت و آبرو کو تار تار کیا جارہا ہے برمی فوج کے ذریعہ ظلم کا ایسا ننگا ناچ کھیلا جسے دیکھ کر پوری دنیا لرزا ٹھی مگر کوئی بھی ملک ان مظلوموں کی مد د کو آگے نہ آیاسوائے ترکی صدر کے مگر افسوس ہوتا ہے اس وقت جب
مسلم ممالک میں دہشت گردانہ حملے پر سعودیہ اور دیگر عرب ممالک کی مساجد کے منبر سے افغانستان پاکستان شام عراق بحرین قطر یمن میں جہاد کے فتویٰ دینے والے مفتی اور امام کی خاموشی سے کیا برما کے مسلمان مسلمان نہیں کیا انکی زندگی قیمتی نہیں قطر پر سعودی سمیت سات دیگر عرب ممالک کو جہاد کا فتویٰ دینے والے مولوی کہا ں گئے، مگر داد دینے ہوگی ترکی کے رہنما طیب اردغان کی ہمت و شجاعت کو کہ جب پوری دنیا خاموش تھی ایسے پرخطر وقت میں ترکی صدر نے برمی مسلمانوں کو برباد ہونے سے بچایا اور حکومت برما کو متنبیٰ کیا قتل عام نہ رکنے کی صورت میں ترکی فوج برما پر حملہ کر دیگی طیب اردغان کا اعلان جنگ عرب کے ان عش پسند بادشاہ اور شہزادوں کے چہرے پر زور دار طماچہ ہے جو حکومت ک
ے نشے میں اپنے آپ کو قوم مسلم کا رہنما قرارا دیتا ہے ،برمی مسلمانوں کے قتل عام کا اکثر ممالک نے مذمت کیا مگر عزت ماب نریندر دامودر داس مودی نے برمی فوج کے عزم و حوصلہ کو سلام پیش کیا اور برمی مسلمانوں کی مذمت کیا اور ساتھ ہی ہندوستان میں پناہ گزیں برما کے مظلوم مسلمانوں کو ہندوستان کے نکلنے کا فرمان صادر کیا وزیر اعظم ہند کے اس فرمان سے پورے ہندوستان کے مسلمانوں میں بے چینی اور کھلبی مچ گئی مودی جی نے یہ اعلان کرکے ہندوستان کے مسلمانوں کو یہ پیغام دیا کہ پاکستان اور بنگلہ دیش سے آئے ہندؤں کا استقبال ہے مگر مسلمانوں کا نہیں ،بصد افسوس کہنا پڑتا ہے معزز وزیر اعظم مسلمانوں کا قدر نہیں تو کم سے کم انسانیت کی تو لاج رکھئے اور خدا کے واسطے ایسے بیان سے پرہیز کیجئے اور ہندوستان کے دیگر سابقہ وزراء اعظم کے طریقے پر قدرتی آفات اور پریشان کردہ دوسرے ممالک کے لوگوں کی مدد کیجئے اور قوم مسلم سے درخواست کرتا ہو ں برما کے مظلموں پر اس لئے حملہ ہورہا ہے کہ وہ مسلمان ہے اور آپ بھی مسلمان اور اگر ہم مسلمانوں نے اس کی مدد نہ کیا تو اس سے بھی زیادہ خطر ناک نتائج کے مقابلہ کے لئے تیار ہوجائے

،سیتامڑھی بہار7256876229