سہارنپور میں قیام پزیر روہنگیا مسلمانوں پر شکنجہ

سہارنپور (احمد رضا) نکوڑ، گنگوہ اور دیوبند کے آس پاس مزدوری کرکے اپنے بیوی بچوں اور ماں باپ کی روٹی دوائی کا بندوبست کرنیپر مجبور پچاس افراد پر مشتمل روہنگیا مسلم اب سی آئی ڈی اور مقامی پولیس کی نظر میں ہیں جس طرح سے ہمیشہ بنگلہ دیشی مسلم افراد کو بغیر ویزا قیام پزیر رہنیپر گرفتار کر جیلوں میں رکھا جاتاہے اب اسی طرح ریاستی افسران کا ایک طبقہ یہاں رہنے والے مزدور پیشہ کمزور اور لاغر روہنگیا افراد پر شکنجہ کسنے کی مکمل تیاری کر چکاہے! گنگوہ اور نکوڑ کے کمیلوں پر مزدوری کر رہے درجن بھر افراد کافی تنگ حالات سے دوچار ہیں کمیلے بند ہونیسے سے جہاں یہ لوگ بھوکے مرنیکو مجبور ہیں وہیں پولیس انکو گرفتار کر واپس برما بھیجنیکا پروگرام تیار کر رہی ہے!ضلع میں قیام کرنیوالے روٹی دوائی کا بندوبست کرنیپر مجبور پچاس افراد پر مشتمل روہنگیا مسلم اب سی آئی ڈی اور مقامی پولیس کے نشانہ پر ہیں ایسے حالات میں سنجیدہ سیاست دانوں کا یہ فرض بنتاہے کہ وہ اس معاملہ کو مقامی سطح پر سلجھائیں اس نازک احتجاجات کے ماحول میں یہاں قیام پزیرمزدور پیشہ کمزور اور لاغر روہنگیا افراد کے خلاف کوئی کاروائی نہ کیجائے بنگلہ دیش اور برما سے آکر یہاں روزی کمانیوالے مجرم یا غیر سماجی عناصر نہی ہیں یہاں رہنیوالے افراد پر امن اور بیحد تنگی کے دور سے گزرنیوالے مجبور افراد ہیں بلاوجہ امن پسند اور مجبور افراد کو مجرموں کی طرح چیک کیاجانا غیر آئینی اور غیر اخلاقی معاملہ ہے حالات کے مد نظر معاملات کو انسایت کی بنیاد پر نپٹایاجا ناآج کے حالات میں بیحد ضروریہوگیاہے!