عدالت سوجن گھوٹالہ تحقیقات کی نگرانی کرے توحکومت کوکوئی اعتراض نہیں:نتیش کمار

پٹنہ،21اگست:سوجن اسکینڈل پر سیاست بہار میں گرم ہے۔پیر کو وزیر اعلی نتیش کمار نے صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت میں کہا کہ اگر کورٹ تحقیقات کی نگرانی کرے تو ریاستی حکومت کو کوئی اعتراض نہیں ہے۔نیتش نے گزشتہ ہفتے اس کیس میں سی بی آئی کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔اپوزیشن آر جے ڈی کا کہنا ہے کہ سی بی آئی جانچ سے وہ مطمئن نہیں ہیں اور اس معاملے کی یا تو پٹنہ ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ کی کوئی بنچ نگرانی کرے لیکن نتیش کمار کا کہنا تھا کہ ریاستی حکومت یہ حکم نہیں دے سکتی اور جنہوں نے بھی اس معاملے میں عرضی دائر کی ہے وہ یہ درخواست کر سکتے ہیں۔
یہ پوچھے جانے پر کہ بھاگلپور کے سجیت کمار نے 2013میں سوجن مہیلا کمیٹی میں اسکینڈل کے سلسلے میں لکھا تھا تب نتیش کمار نے کہا کہ کوئی خط ان کے پاس خاص طور پر کسی محکمہ سے متعلق شکایت براہ راست اس محکمہ کے پاس جواب کے لئے چلی جاتی ہے ۔آر جے ڈی کے صدر لالو یادو نے اس خط کی بنیاد پر الزام لگایا ہے کہ یہ گھوٹالہ نتیش کمار کی معلومات میں تھا، تو نتیش اور سشیل مودی دونوں کو استعفی دینا چاہئے۔سجیت کمار کے اس خط کی بنیاد پر ریزرو بینک نے بہار حکومت نے کوآپریٹیو کو چیک کرنے کے لکھا، لیکن بھاگلپور کے ضلع افسر کے حکم پر یہ تحقیقات کبھی پوری نہیں ہوئی۔
دریں اثنا بہار قانون ساز اسمبلی کا اجلاس پیر کے روز شروع ہوا اور اسمبلی میں تناؤ کا باعث بن گیا۔منگل کو بھی آر جے ڈی نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس معاملے کو زورو شور سے اٹھائیں گے۔حزب اختلاف کے لیڈر تیجسوی یادو نے الزام لگایا کہ اتوار کو مہیش منڈل نام کے جس گواہ کی موت ہوئی ہے، وہ قتل ہے۔ضلع انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مہیش گردے اور کینسر سے جوجھ رہاتھا اور اس کی موت کی وجہ وہی ہے۔