سہارنپور( خاص رپورٹ احمد رضا) ملک آج جن حالات سے دوچار ہے اور ملک کا عوام جس قدر تنگی ، مہنگائی ، بیروزگاری، عدم رواداری اور صحت بچانے کیلئے فکر مند ہے ان قابل غور اور قابل تشویش مسائل کو مرکزی سرکار اور یوپی سرکار لگاتار نظر انداز کرتی آرہی ہے اتر پردیش کے چیف منسٹر یوگی کے گھر میں جو کچھ آکسیجن کی کمی سے بی آر ڈی میڈیکل کالج میں بھرتی ساٹھ سے زائد معصوم بچوں کے ساتھ المناک اور شرمناک حادثہ رونما ہوا ہے اسکی جس قدر بھی مذمت کیجائے وہ کم ہے مگر اسکے بعد بھی سرکار سنجیدہ نہی یہ بھی اس سے بڑا المیہ ہے اسپتال کے معالجوں کو برخاست کرکے یا پھر اسٹاف اور آکسیجن سپلائر کے خلاف ایکشن لیکر ماؤں کی گود نہی بھریگی سرکار کو استعفیٰ دے دینا چاہئے یہ دردناک المیہ چیف منسٹر کے گھر میں ہواہے باقی ریاست تو خد ا کے بھروسہ پر ٹکی ہوئی ہے سرکار ہر مورچہ پر عوام کا تحفظ کر نے میں مکمل ناکام ہے! بی آرڈی میڈیکل کالج گورکھپور میں یوپی سرکار کی لچر اور غیر ذمہ دارانہ کاکرد گی کے نتیجہ میں ساٹھ سے زائد بچوں کی موت سے پورا عالم سکتہ میں ہے مگر مرکز اور یوپی سرکار اسے معمولی واردات سمجھ کر جانچ کرانیکا ڈھونگ کر رہی ہے! مندرجہ بالا خیالات کا اظہار کل دیر رات ریاستی کانگریس کے صدر راج ببر نے سینئر صحافیوں کے وفد سے کرتے ہوئے کہاکہ یہ حادثہ نہی بلکہ یوگی سرکار میں کبھی نہی بھلایاجانیوالا معصوم بچوں کا کھلم کھلا ہونیوالا قتل عام ہیاس دردناک سانحہ پر مرکزی اور یوگی سرکار عوام کا بیوقوف بناکر معاملہ کھٹائی میں ڈالنیکا نت روز نیا پلان تیار کر رہی ہے جبکہ کانگریس اس سانحہ کی زبردست مذمت کرتے ہوئے مہلوکین کے اہل خانہ کیلئے انصاف کی مانگ کرتی ہے ! ر یاستی کانگریس کے صدر راج ببر نے سینئر صحافیوں کے سامنے کہاکہ بھاجپائیوں کا اگر ضمیر زندہ ہے تو یوگی سرکار ریزائن کر ے اوراقتدار کی چاہ میں پھر سے عوام کے درمیان ووٹ کے لئے آئے تاکہ ملک کا عوام بھاجپائیوں کو کتھنی اور کرنیکا کا فرق سمجھاسکے ؟ کانگریسی قائد نے بیباک لہجہ میں کہاکہ مودی اور یوگی راج میں ہمارے ساتھ دوہرا پیمانہ برتا جارہاہے جہاں سرمایہ داروں کو فوقیت دیجارہی ہے وہیں اقلیتوں اور دلتوں کے حقوق کو چھیننے کی کوششیں ہورہی ہیں اقلیتوں اور دلتوں کے حقوق کے کچھ اہم سیاسی، سماجی، تعلیمی اور مذہبی معاملات میں جگہ جگہ دباؤ بناکر ہماری حق تلفی کی جا رہی ہے! کانگریس کے سینئر قائد راج ببرنے زور دیکر کہاکہ ۱۵گست کے قومی تیوہار پر مدارس میں جبریہ طریقہ سے وندنا کرنے اور تقریبات کی ویڈیو گرافی کرانیکی ہدایات جاری ہورہی ہیں جو ہماری حب الوطنی پر شک کے سوائے کچھ بھی نہی! بی آرڈی میڈیکل کالج میں یوپی سرکار کی لچر اور غیر ذمہ دارانہ کاکردگی کے چلتے جس لاچاری میں ساٹھ سے زائد بچوں نے دم توڑا اس جمہوری ملک میں آج تک اس سے زیادہ شرمسار کردینے والی کوئی بھی دم گھٹ کر بچوں کے اس طرح سے مرنے کی مثال آزادی کے بعد سے ابھی تک سامنے نہی آئی مگر مرکزی سرکار اور ریاست کی یوگی سرکار بچوں کی موت پر سیاست کر رہی ہے ابھی تک کسی بھی قائد نے دکھ کا اظہارہی نہی کیاہے؟
کانگریس کے ریاستی صدر راج ببر نے بتایاہیکہ جس ملک کو آزاد کرانیکے لئے ہم مسلمانوں نے اپنے عزیز ملک کی سرحدوں کو اپنے خون سے سینچا ہے آج اسی ملک میں چند متعصب سیاست دانوں ، پولیس اور انتظامیہ کے ذریعہ ہم سے ہمارے مدارس ، مساجد اور خانقاہوں سے حب الوطنی کی شہادتیں مانگی جارہی ہے اس طرح کا عمل ملک کے جمہوری نظام کو نیست ونابود کردیگا مسلم اقوام پر شک کرنیوالے اپنی گزشتہ تاریخ پر نظر ڈالیں اور اسکا بغور مطالعہ کریں دوسری جانب مسلمانوں کے چھہ سو سالہ دور اقتدار کا بھی مطالعہ کریں اور پھر دونوں اقوام کے سربراہاں اور انکے کارندوں کے عملی کاموں کا ایماندارانہ ڈھنگ سے توازن دیکھیں تو سچ سامنے آجائیگا ! ریاستی کانگریس کے صدر راج ببر نے بتا یاکہ ریاست کی درجن بھر کمشنری کے شہروں اور قصبوں میں سقکیتوں اور دلتوں پر ظلم اور جبر عام ہیں مرکز میں بھاجپا سرکار کے قیام کے بعد ہی سے مسلم طبقہ پر ایک خوف ساقائم رہنا عام بات ہوکر رہگیاہے نیز سبھی سیاست داں اور افسران خاموش رہتے ہیں آپ نے کہاکہ یوگی جی کے اپنے گھر میں واقع بی آر ڈی میڈیکل کالج میں چار دنوں میں ساٹھ سے زائد معصوم بچے موت کے آغوش میں چلے گئے اور ریاستی چیف منسٹر اور وزیر صحت آج بھی گمراہ کن بیان بازی کر رہے ہیں یہ بچوں کی موت نہی بلکہ معصوم بچوں8 کا قتل عام ہے اسمیں جانچ کی نہی بلکہ از خد وزیر اعلیٰ اور انکی سرکارکے استعفیٰ کیپرزور مانگ کیجارہی ہے کانگریسی رہنما نے کہاکہ معاملہ چیف منسٹر کے گھر کاہے مسعود اختر نیکہاہیکہ ملک میں عدم رواداری کی اس سے بڑھ کر اور کیا مثال ہوسکتی ہے کہ ساڑھ سے زائد بچوں کی موت پر سوگ نہی بلکہ پردہ پوشی کیجارہی ہے اور سرکار تماشہ دکھا رہی ہے!