سہارنپور ( احمد رضا) گزشتہ دس دنوں سے سہارنپور کی تحصیل نکوڑ، تحصیل رام پور، تحصیل بہٹ، تحصیل دیوبند اور سہارنپور صدر تحصیل کے سبھی تھانوں اور پولیس چوکیوں کے علاقوں میں گاڑیوں کی اسم بیہودہ طریقہ سے انجام دئے گئے چیکنگ کے پروگرام سے ضلع میں بھر میں دس دنوں کے وقفہ میں گیارہ ہزار چالان کاٹے گئے اس موقع پر مزدوروں، طلبہ، خواتین، بزرگوں، مفلس و نادار افراد سے چالیس لاکھ کی رقم جمع کی گئی جو ریاستی سرکار کے فنڈ میں جمع کرادیگئی ہے! بیہودہ انداز میں اسکے بعد بھی اس طرح کی چیکنگ کاکام لگاتار جاری ہے ریاستی سرکار کے اس عمل نے نمبر ایک اور نمبر دو میں پولیس اور ٹریفک پولیس کی معقول آمدنی کاا شاندار سلسلہ قائم کردیاہے ادنیٰ اور اعلیٰ سبھی افسر کرسی میز لگاکر سڑکوں کے بیچ آج بھی ڈٹے ہیں ہر وقتسڑکوں پر مجمع سا لگارہتاہے!
قابل امر ہے کہ یہاں پولیس افسران کی اس زبردستی سے بے روزگار، تنگ پریشان ، بیروزگار تعلیم یافتہ افراد اور بزرگوں پر کیا گزر رہی ہے اسکا دکھ درد کسی کوبھی نہی ہر کوئی پانچ سو سے تین ہزار روپیہ تک کا جرمانہ موقع پر ہی سرکاری عملہ کو ادا کرنے پر مجبور ہورہاہے گاڑی کے جس چالان کو قابل عدالتیں دوسو اور پانچ سو روپیہ میں خارج کر دیتی ہیں اسی چالان کے بہانے اور دہشت پھیلاکر تنگ حال افراد سے من مانی رقم وصول کی جارہی ہے ریاستی سرکار کے اس عملسیمزدوروں، طلبہ، خواتین، بزرگوں، مفلس و نادار افراد پر گزشتہ دس دنوں سے ایک آفت سی آگئی ہے جس وجہ سے عوام میں غصہ لگاتار بڑھتاہی جارہاہے مگر افسران اور وزراء تماشائی بنے بیٹھے ہیں؟