سہارنپور (احمد رضا) شیعہ وقف بورڈ کے وسیم رضوی شیعہ اوقاف کی اربوں کی زمینوں کو خرد برد کرنیکے الزامات میں گلے گلے پھنسے ہیں اسلئے عوام کو گمراہ کرنیکی غرض سے اس طرح کے بیہودہ بیان حلفی دیکر شیعہ سنی کے درمیان اختلافات پیدا کرنا چاہتے ہیں شیعہ حلقہ اس طرح کے بیہودہ اقدام کی مذمت کرتاہے! ضلع کے درجن بھر شیعہ قائدین کا کہنا ہے کہ مولانا کلب جواد نے جو بیان دیاہے وہ قابل قبول اور اطمینان بخش ہے عرفان حسین، التمش عباس اور ذہین زیدی نے بتایاہے کہ جو لوگ اپنے مفاد کے لئے بابری مسجد تنازعہ پر ایک مدت بعد شیعہ وقف کا دعویٰ پیش کر رہیہیں وہ ایک گہری سازش کا حصہ ہے سبھی حضرات نے شیعہ عالم اور شیعہ فرقہ کے ذمہ داران کے حوالہ سے بتایاکہ مولانا کلب جواد کی حیثیت ہم سبھی کو قابل قبول ہے اور کوئی بھی ہوش مند شیعہ اب بابری مسجد کے کسی بھی طرح کے تنازعہ میں بابری مسجد ایکشن کمیٹی کے ساتھ ہے! قابل ذکر ہے کہ لمبے عرصہ سے شیعہ حضرات ہمیشہ بابری مسجد ایکشن کمیٹی کے ساتھ اپنے سہی موقف پر قائم ہے نیز ملک میں شیعہ سنی کا کوئی مسئلہ ہی زیر موضوع نہی ہے وسیم رضوی کی یہ حرکت نیا زعہ ابھاسرنیکی شرمناک حرکت کے سوائے کچھ بھی نہی!اہم بات یہ بھی ہے کہ وسیم رضوی اپنی قوم کو ہی نقصان پہنچارہے ہیں اور آج بھی وسیم رضوی شیعہ اوقاف کی اربوں کی زمینوں کو خرد برد کرنیکے الزامات میں ملزم بنے ہوئیہیں انکا قول وفعل بھی اب قابل اعتبار نہی رہاہے!