مسلمان اب بھی خبردارہوجائیں،ہارنے کیلئے متحدہوجائیں توقوم کی وہ جیت کاپہلادن ہوگا:جنتادل راشٹریہ وادی رہنما،اشفاق رحمن
پٹنہ،27جولائی:جنتادل راشٹروادی کے قومی کنوینراورجواں سال رہنمااشفاق رحمن نے بہارکی ہرپل بدلتی سیاست پرکہاہے کہ مسلمان اب بھی خبردارہوجائیں ابھی بھی وہ خود ساختہ سیکولرزم کے نام پر دوسرے کی طرفداری اوردوسرے کی طرف مائل ہوکر اپنا ووٹ ضائع کرنے اورہار۔جیت کے فیصلہ کے بجائے اپنی سیاسی طاقت کومتحدکرنے کی جانب بڑھیں۔موجودہ سیاسی صورت حال کاسبق یہ ہے کہ سیاست کوباریکی سے سمجھنے اور جذبات سے اوپراٹھنے کی ضرورت ہے۔ حشر جوہوناہے وہ توہوگا۔مگرسب مل کر ایماندارانہ کوشش کریں تو بدسے بدتر حالات بھی بہتر ہوسکتے ہیں۔ظاہرسی بات ہے کہ لڑنے کیلئے سامنے سے کوئی آرہاہوتومقابلہ کیلئے کھڑا ہوجائیں،یہ بھی ایک بڑی طاقت ہوتی ہے۔ جنتادل راشٹروادی مسلمانوں سیاپیل کرتی ہے کہ اب وہ اپنی لیڈرشپ کیلئے تیار ہوجائیں۔اب کسی مذہبی پیشوایاعلماء کے چکر میں پڑنے کی ضرورت نہیں ہے۔ورنہ یہ پھر سے قوم کوورغلاکراِس پارٹی ،اُس پارٹی کی طرف داری کرسیاسی غلامی کی طرف ہی لے جائیں گے۔علماء حضرات سے جے ڈی آر گذارش کرتی ہے کہ مسلم سیاست کی بقاء کے خاطرمسلم لیڈرشپ والی پارٹی کی حمایت میں آگے آئیں۔اشفاق رحمن کہتے ہیں کہ ووٹ کے سوداگروں کے ہاتھوں مسلمان ہمیشہ دھوکہ کھاتے آئے ہیں۔مسلمانوں کا خود ساختہ سیکولرجماعتوں نے اس قدراستعمال کیا کہ قوم لاغرہوکررہ گئی ہے۔مسلمانوں نے بھی اپنی سیاسی طاقت بنانے کی کبھی کوشش نہیں کی۔نتیجتاًوہ ہمیشہ ٹھگے جاتے رہے ہیں۔اب وقت آگیاہے کہ سب سرجوڑکربیٹھیں،حکمت عملی مرتب کریں اوراپنی لیڈرشپ نکالیں۔ یہی فائدہ مندثابت ہوگا۔اگراب بھی مسلمان سیاسی سمجھداری سے آگے بڑھنے کوتیار نہیں ہوں گے توان کی بربادی طے ہے۔جس قوم نے سیاست میں دلالی کی ،غیروں کی بیساکھی بنی رہی ،وہ قوم کبھی کامیاب نہیں ہوئی۔جس نے کھلے عام سیاست کی ،اپنی سیاست کی وہی قوم آگے بڑھی ہے ،ترقی کی ہے۔آج ملک کے اندرچھوٹی چھوٹی قومیں اقتدارپربراجمان ہیں۔جب کہ مسلمان بڑی تعدادمیں ہونے کے باوجودمختلف سیاسی جماعتوں کے صرف دُم چھلے بنے ہوئے ہیں۔ایک بارمسلمان ہارنے کیلئے متحدہوجائیں وہ ان کاجیت کاپہلادن ہوگا۔اب اپنی قیادت نکالنے کے بارے میں فکرنہیں بلکہ عمل کرناہوگا۔صبروتحمل سے آگے بڑھناہوگا۔ ایک دن میں سب کچھ بدل نہیں جائے گا۔لیکن حکمت عملی کے تحت آگے بڑھیں توہندوستان کی سیاست کوبدل کررکھ بھی سکتے ہیں۔