اسرائیلی فوج کا تشددجاری، قبلہ اول کے خطیب سمیت14زخمی

مقبوضہ یروشلم19جولائی:قابض صہیونی فوج نے مسجد اقصیٰ کے باہراحتجاج کرنے والے فلسطینیوں پرطاقت کاوحشیانہ استعمال کیاہے جس کے نتیجے میں قبلہ اول کے امام و خطیب الشیخ عکرمہ صبری سمیت کم سے کم14فلسطینی زخمی ہوگئے ہیں۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق مسجد اقصیٰ کے باب الاسباط کے باہر نماز عشاء کے لیے جمع فلسطینی نمازیوں پر اسرائیلی فوج نے تشدد کیا جس کے نتیجے میں کئی فلسطینی زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں سے بعض کو درمیانے درجے کے زخم آئے ہیں جب کہ بعض کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق حرم قدسی اور مسجد اقصیٰ میں داخلے پر عاید کردہ اسرائیلی پابندیوں کے خلاف احتجاج کرنے والے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج نے دھاتی گولیوں اور صوتی بموں سے حملہ کیا۔ عینی شاہدین کے مطابق مسجد اقصیٰ کے اطراف میں سخت کشیدگی پائی جا رہی ہے۔ کسی بھی ہنگامی حالت سے نمٹنے کے لیے اسرائیلی فوج اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔ادھر فلسطینی شہریوں اور محکمہ اوقاف نے اسرائیلی انتظامیہ کی طرف سے حرم قدسی میں داخلے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات ایک بار پھر مسترد کردیے ہیں۔ فلسطینی شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ قبلہ اول میں داخلے کے لیے اسرائیل کی ذلت آمیز پابندیوں کو کسی صورت میں قبول نہیں کریں گے۔مسجد اقصیٰ کے خطیب الشیخ عکرمہ صبری اور بیت المقدس کے مفتی اعظم نے کل منگل کو آئندہ جمعہ کو دفاع قبلہ اول کے لیے نفیر عام کا بھی اعلان کیا ہے۔