مسلسل ہونے والی بارش سے سیلاب کا خطرہ!

سہارنپور(احمد رضا) مسلسل ہورہی بارش نے ضلع انتظامیہ کی سیلاب سے بچنے کے بہترین بندوبست کئے جانیکے کی تمام پلاننگ کی پول کھول کر رکھ دی ہے اتراکھنڈ اور مغربی اتر پردیش انتظامیہ کے پاس ابھی تک بھی سیلاب سے بچاؤ کے معقول بندوبست ہی نہی ہوسکے ہیں دوسری جانب بارشیں لھاتار ہورہی ہیں پچھلے چھدن سے ضلع میں خاص طور سے پہاڑیوں پر ہونے والی بارش سے کل دیر رات تک جہاں سیکڑوں گاؤں پانی کے جمع ہوجانیکے باعث مین روڈ سے کٹے ہوئے ہیں وہیں شہری علاقوں میں بھی جگہ جگہ پانی بھراہواہے گاؤں اور دیہات کے زیادہ تر نچلے اورپچھڑے علاقہ لگاتار موہنڈ کے جنگلی علاقوں میں کبھی تیز تو کبھی رک رک کر ہونے والی بارش کی وجہ سے سیلاب کا منظر پیش کر رہے ہیں پانی کی نکاسی نہ ہونے کے سبب گاؤں کے سیکڑوں مویشی بری حالت میں ہیں گھروں میں برسات اور پہاڑیوں سے نیچے آنیوالے تیز بہاؤ والے پانی سے سیکڑوں گھروں کا قیمتی سازو سامان برباد ہوگیاہے کھادر کے علاقہ میں رہنے والے سیکڑوں افراد تین دن سے مسلسل پانی سے گھرے ہیں جبکہ شہر کے بھی زیادہ ترعلاقہ بارش کے پانی سے گھرے ہیں اس یمنا ندی میں بھی پانی اپنی سطح سے کتنے ہی فٹ اوپر بہنے لگاہے جس وجہ سے سیلاب کا خطرہ پید ہوگیاہے مگر انتظامیہ کی جانب سے سیلاب سے پبلک کو بچانے کے کچھ بھی بندوبست ابھی تک کارگر نہی دیکھ رہے ہیں دوسری جانب پہاڑوں پر ہونے والی تیز بارش سے پہاڑی علاقوں میں رہنے والے سیکڑوں گھرانہ اور انکے قیمتی دودھارو مویشیوں کے خطرہ لاحق ہوچلاہے لوگ اپنے گھروں اور مویشیوں کو چھوڑ کر محفوظ مقام کی تلاش میں بھٹکتے پھر رہے ہیں! بارش سے جہاں ہزاروں گھر متاثر ہیں وہیں گھروں میں پانی گھس جانے کی وجہ سے عوام کو بھاری مالی نقصان پہنچاہے شہر کے نچلے علاقوں میں باڑھ آنے کا خطرہ لاحق ہے عوام اسی خوف سے پریشان ہیں جبکہ ضلع انتظامیہ جانتے اور دیکھتے ہوئے بھی تماشائی بنا ہواہے؟ پہاڑی علاقوں میں بھاری بارش ہورہی ہے وہاں کابھی تمام پانی ہمارے ضلع کے بیشتر علاقوں میں لگاتار آرہاہے جس وجہ سے ہمارے گاؤں اور بیشتر شہری علاقوں میں سیلاب کا منظر دکھائی پڑ رہاہے گاؤں کے راستے تالاب بنے ہیں وہیں شہری علاقوں کی سڑکیں بھی تالاب بنی ہوئی ہیں جگہ جگہ سڑکیں اور چھوٹے چھوٹے ئی گاؤں جانے والے ۶۶ فیصد راستہ بوسیدہ ہونے کی وجہ سے عوام کی آمدورفت میں بھی رخنہ پیدا ہوگیاہے شہریعلاقوں میں بھی بارش کے سبب سڑکیں جگہ جگہ سے ٹوٹنے لگی ہیںیہاں بھی راہگیروں کو بھاری مصیبت کا سامنا کرنا پڑ رہاہے گرام پنچایتیں، نگر پالیکائیں، نگر پریشد اور نگر نگم کے ملازمین اور افسران بھی گہری نیند لے رہے ہیں مظلوم عوام پانی کے بھراؤ کی وجہ سے سخت پریشانیوں سے دوچار ہیں جبکہ مقامی پولیس ، جنگلات انتظامیہ اور ضلع انتظامیہ کی سیلاب سے بچنے کے بہترین بندوبست کئے جانیکے کی تمام پلاننگ ناکام ثابت ہو چکی ہے