بغداد ،17؍جولائی
انسداد دہشت گردی سے متعلق ایک سینئر کُرد عہدے دار لاہور طالبانی نے باور کرایا ہے کہ انہیں ننانوے فیصد یقین ہے کہ داعش کا سربراہ ابو بکر البغدادی ابھی تک زندہ ہے اور وہ شام کے شہر رِقّہ کے جنوب میں موجود ہے۔ طالبانی کا یہ انکشاف اُن متعدد قیاس آرائیوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ داعش کا سربراہ ہلاک ہو چکا ہے۔برطانوی خبر رساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کُرد عہدے دار نے بتایا کہ امید ہے کہ مستقبل میں داعش کے سربراہ اُن انٹیلی جنس افسران میں سے ہوں گے جنہوں نے صدام حسین کے دور میں خدمات انجام دیں اور انہیں تنظیم کی حکمت عملی وضع کرنے کے حوالے سے ترجیح حاصل ہے۔لاہور طالبانی نے اس توقع کا بھی اظہار کیا کہ ہزیمت سے دوچار ہونے کے بعد داعش بھی القاعدہ کی روش اپناتے ہوئے گوریلا جنگ کا راستہ اختیار کرے گی مگر اس کی کارروائیاں انتہائی پرتشدد ہوں گی۔
انسداد دہشت گردی سے متعلق ایک سینئر کُرد عہدے دار لاہور طالبانی نے باور کرایا ہے کہ انہیں ننانوے فیصد یقین ہے کہ داعش کا سربراہ ابو بکر البغدادی ابھی تک زندہ ہے اور وہ شام کے شہر رِقّہ کے جنوب میں موجود ہے۔ طالبانی کا یہ انکشاف اُن متعدد قیاس آرائیوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ داعش کا سربراہ ہلاک ہو چکا ہے۔برطانوی خبر رساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کُرد عہدے دار نے بتایا کہ امید ہے کہ مستقبل میں داعش کے سربراہ اُن انٹیلی جنس افسران میں سے ہوں گے جنہوں نے صدام حسین کے دور میں خدمات انجام دیں اور انہیں تنظیم کی حکمت عملی وضع کرنے کے حوالے سے ترجیح حاصل ہے۔لاہور طالبانی نے اس توقع کا بھی اظہار کیا کہ ہزیمت سے دوچار ہونے کے بعد داعش بھی القاعدہ کی روش اپناتے ہوئے گوریلا جنگ کا راستہ اختیار کرے گی مگر اس کی کارروائیاں انتہائی پرتشدد ہوں گی۔